انگیج افریقہ پالیسی ہماری خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے، نگران وزیر اطلاعات
ایتھوپیا سمیت افریقی ممالک کے ساتھ سفارتی، سیاسی، پارلیمانی و تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں،مرتضیٰ سولنگی کی ایتھوپیا کے سفیر سے گفتگو
نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضی سولنگی نے ایتھوپیا سمیت براعظم افریقہ کے تمام ممالک کے ساتھ سفارتی، سیاسی، پارلیمانی و تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ انگیج افریقہ پالیسی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے، معاشی سفارت کاری کو بروئے کار لاتے ہوئے افریقی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات میں وسعت ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایتھوپیا کے سفیر جمال بیکر سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ملاقات میں انگیج افریقہ پالیسی، میڈیا تعاون، دوطرفہ سیاسی، معاشی و ثقافتی تعلقات سمیت علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان اور ایتھوپیا کے درمیان، مشترکہ تاریخ، مفادات اور تذویراتی ہم آہنگی سے مزین برادرانہ تعلقات ہیں۔ انہوں نے پاکستان اور ایتھوپیا کے درمیان میڈیا کے شعبوں میں تعاون کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا اطلاعات تک رسائی کا اہم ذریعہ ہے، دونوں ممالک کے درمیان میڈیا وفود کے تبادلوں سے دونوں ممالک کے صحافی ایک دوسرے کے تجربات سے مستفید ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رواں برس پاکستان سے تاجروں اور سرمایہ کاروں کے 70 رکنی وفد نے ایتھوپیا کا دورہ کیا، اسی طرح ایتھوپیا کے وفد نے پاکستان کا دورہ کیا، ہم دونوں ممالک کے درمیان دیگر شعبوں سمیت میڈیا اور ثقافتی وفود کے تبادلوں کو بھی فروغ دینا چاہتے ہیں۔ مرتضی سولنگی نے کہا کہ انگیج افریقہ پالیسی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے جبکہ معاشی سفارت کاری کے اعتبار سے ایتھوپیا ایک اہم ملک ہے، معاشی سفارت کاری کو بروئے کار لاتے ہوئے افریقی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات میں وسعت ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ برسوں کے دوران ایتھوپیا کی معیشت نے شاندار رفتار سے ترقی کی جو لائق تحسین ہے۔ اس موقع پر ایتھوپیا کے سفیر جمال بیکر نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایتھوپیا پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے کو بہت اہمیت دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انگیج افریقہ پالیسی کے ثمرات کے لئے پاکستان اور افریقی ممالک کے درمیان ادارہ جاتی روابط کا قیام ناگزیر ہے۔