حکومت پنجاب کا صحت آپ کی دہلیز پر،کے تحت اربوں روپے کی میڈیسن اور ایکیوپمنٹ سٹو ر کرنے کے لئے ویئر ہاوسز قائم کرنا قابل ستائش عمل ہے، ضروری ہوگا کہ کرپٹ عناصر سے ایسے فلاحی منصوبوں کو بچایا جائے
مریم نوازشریف کے خواب صحت آپ کی دہلیز پر کے تحت پاکستان کی تاریخ میں ادویات کی فراہمی کا سب سے بڑا میڈیسن ویئر ہاس فنکشنل ہوگیا، 17 ارب سے زائد کی میڈیسن اور ایکیوپمنٹ سٹور کرنے کی گنجائش موجود ہے۔وزیراعلی مریم نواز نے راولپنڈی، فیصل آباد اور ملتان میں میڈیسن ویئر ہاس جلد فنکشنل کرنے کی ہدایت کردی، وزیراعلی نے مراکہ میں محکمہ صحت کے مرکزی ویئر ہاس کا دورہ کیا، مریم نوازشریف نے اضلاع کے ہسپتالوں میں مفت ادویات کی فراہمی کے پراجیکٹ کا افتتاح کر دیا۔
وزیراعلی مریم نواز شریف نے خود فورک لفٹر چلا کر ادویات کی فراہمی کے پراجیکٹ کا باقاعدہ آغاز کیا، وزیراعلی نے اپنی نگرانی میں اضلاع کے لئے ٹرک روانہ کئے، نئے جدید ترین ویئر ہاس میں ادویات کو سٹینڈرڈ ٹمپریچر پر سٹور اور ترسیل کیا جا سکے گا۔مریم نواز شریف نے ہسپتالوں کو فراہم کئے جانے والے فرنیچر، طبی آلات اور دیگر سامان کا معائنہ کیا، ویئر ہاس میں سٹور ادویات کی مدت میعاد اور سٹینڈرڈ ٹمپریچر سسٹم چیک کیا۔بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ وزیراعلی مریم نواز شریف کے فری میڈیسن پراجیکٹ کے تحت 9 سینٹرل ویئر ہاوسز قائم کئے گئے ہیں، ویئر ہاوسز میں تقریبا 10 ارب روپے سے زائد کی میڈیسن سٹور کی گئی ہے۔
وزیراعلی کو بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ ہسپتالوں کی ری ویمپنگ کے لئے نئے اور جدید طبی آلات، فرنیچر، تھری کلر ڈسپوزیبل بیڈشیٹ بھی ویئر ہاس سے ہسپتالوں کو مہیا کی جائیں گی، ویئر ہاوسز سے صوبے کے دیگر اضلاع کے ہسپتالوں کو سٹینڈرڈ فرنیچر، جدید طبی آلات، میڈیسن ٹرالی اور ڈسپوزیبل بیڈ شیٹس اور دیگر سامان فراہم کیا جائے گا۔
سینیٹر پرویز رشید، صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت عظمی زاہد بخاری، صوبائی وزرا صحت خواجہ سلمان رفیق، خواجہ عمران نذیر، معاون خصوصی ذیشان ملک، ڈاکٹر عدنان خان، چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان، سیکرٹری صحت علی جان، سیکرٹری اطلاعات احمد عزیز تارڑ اور دیگر بھی موجود تھے۔ہماری رائے میں وزیر اعلیٰ مریم نواز کا صحت کے شعبے کو جدید سہولتوں سے مزین کرنے اور غریب عوام کو علاج معالجہ کی سہولت او رمفت ادویات کی فراہمی کا منصوبہ بلاشبہ لائق تحسین ہے۔ صحت آپ کی دہلیز پر کے تحت پاکستان کی تاریخ میں ادویات کی فراہمی کا سب سے بڑا میڈیسن ویئر ہاس قائم اور فنکشنل کرنا اور جس میں 17ارب روپے سے زائد کی میڈیسن اور ایکیوپمنٹ سٹور کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ بلاشبہ یہ عوامی اہمیت کا ایک بڑا منصوبہ ہے جو اگر درست انداز میں کرپٹ عناصر کی دسترس سے بچا کر غریب عوام کی خدمت کے لئے چلایا جائے تو اس کے مثبت اور تعمیری اثرات مرتب ہونگے۔
یہ بات راولپنڈی، فیصل آباد اور ملتان کی غریب عوام کے لئے خوشی اور مسرت کا باعث ہوگی کہ وزیر اعلی مریم نواز نے ان شہروں میں بھی جلد میڈیسن ویئر ہاوسز فنکشنل کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ فری میڈیسن پراجیکٹ کے تحت 9 سینٹرل ویئر ہاوسز قائم کئے گئے ہیں اور ا ن ویئر ہاوسز میں تقریبا 10 ارب روپے سے زائد کی میڈیسن سٹور کی گئی ہے۔ہماری دانست میں حکومت اگر عوامی فلاح وبہبود کے کاموں اور ان کی بہتری کے لئے بجٹ سے ایسے منصوبوں کے لئے فنڈز مہیا کرئے اور ان منصوبوں کی دسترس سے کرپٹ عناصر کو نا صرف دور رکھا جائے بلکہ ہر صورت شفافیت اورمیرٹ کو مقدم رکھا جائے تو ایسے فلاحی منصوبوں سے ناصرف غریب عوام کی خدمت یقینی ہوگی بلکہ مشکل معاشی حالات اور غربت کے باعث جو افراد کسی بھی بیماری کی صورت میں علاج معالجہ اور ادویات خرید کرنے کی سکت نہ ہونے کے باعث محروم رہتے ہیں ان کی داد رسی اور بڑی خدمت ہوگی۔
ہمارے ہسپتالوں کی صورتحال تو ہمارے سامنے ہے حکومت ہر سال صحت کے شعبے پر اربوں روپے خرچ کرتی ہے لیکن ہمارے ہسپتالوں کی حالت زار، خستہ حالی اور زبوں حالی ختم ہونے کا نام ہی نہیں لیتی جس کی بڑی وجہ بد عنوان اور کڑپت عناصر ہیں۔ ضروری ہوگا کہ ان میڈیسن وئر ہاوسز کی مکمل مانیٹرنگ یقینی بنائی جائے اور وہاں قابل اعتماد، ایماندار اور اچھی شہرت والے افراد کو تعینات کیا جائے ورنہ اربوں روپے کی ادوایات اور دیگر سامان و آلات کرپٹ عناصر کی نظر ہوجائے گا اور غریب عوام اس اہم اور بامقصد منصوبے کی سہولت سے محروم ہی رہیں گئے۔ یاد رہے کی پنجاب کے ہسپتالوں کو سالانہ اربوں روپے مالیت کی ادویات حکومت پنجاب فراہم کرتی ہے لیکن ان ہسپتالوں میں موجود بد عنوان مافیا نے اس سہولت سے غریب عوام کو محروم ہی رکھا اور صرف یہی نہیں کڑوروں روپے کی ایکسرے، اسکین مشینوں لیبارٹری ٹست کی دیگر سہولتوں کی موجودگی کے باوجود سرکاری ہسپتالوں میں موجود مافیا غریب مریضوں اور ان کے لواحقین کو مشین کی خرابی کا کہہ کر باہر سے پرائیویٹ طور پر ایکسرے، اسکین اور خون ٹیسٹ کرانے پر مجور کرتے ہیں۔
بلاشبہ جب تک ان کرپٹ عناصر سے محکمہ صحت کو پاک نہیں کیا جائے گا بہتری ممکن نہیں ہوگی۔ ہماری رائے میں یہ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا عوام پر بڑ ا احسان ہوگا اگر وہ محکمہ صحت ہی نہیں بلکہ دیگر شعبوں میں بھی موجود کالی بھیڑوں کا خاتمہ ممکن بنائیں تو اسی صورت ہی فری میڈیسن منصوبہ اوردیگر فلاحی منصوبے نا صرف کامیابی سے ہمکنار ہونگے بلکہ ان منصوبوں کے ثمرات بھی عوام اور خاص طور پر غریب لوگوں کو میسر ہونگے۔ کڑی نگرانی اورچیک اینڈ بیلنس کے تحت اگرکام کیا جائے تو کرپٹ عناصر کی بیکھ کنی کی صورت میں ہی ایسے تمام منصوبوں سے صوبے کی غریب عوام مستفید ہوسکے گی۔
ہماری دانست میں وزیر اعلیٰ مریم نواز کا صحت کے شعبے پر فوکس ایک اچھی اور مثبت پیشرفت ہے اور بلا شبہ یہ وقت کی ضرورت بھی ہے کیونکہ غریب اور نادار لوگ بیماری کی صورت میں انتہائی کسمپری کے حالات میں ایڑیاں رگڑ رگڑ کر اپنی جان سے جاتے ہیں ا ور کوئی ان کا پرسان حال نہیں ہوتا۔ اگر حکومت پنجاب ایسے فلاحی کاموں پر توجہ مرکوز رکھیں گی تو مشکل مالی حالات کے باوجو دبھی غریب لوگوں کی زندگی میں بہتری کے آثار ممکن ہونگے۔