0

دہشت گردی کے خاتمے کے لئے کوئی بیڈ طالبان یا گڈ طالبان نہیں۔عطا اللہ تارڑ

دہشت گردی کے خاتمے کے لئے کوئی بیڈ طالبان یا گڈ طالبان نہیں۔عطا اللہ تارڑ
ہم نے پاکستان کو سرمایہ کاری اور تجارت کے لئے پرامن بنانا ہے۔
دہشت گردی کی جنگ میں ہمیں متحد ہونا ہے
قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں اظہار خیال

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑنے کہاکہدہشت گردی کے خاتمے کے لئے کوئی بیڈ طالبان یا گڈ طالبان نہیں، ہم نے پاکستان کو سرمایہ کاری اور تجارت کے لئے پرامن بنانا ہے۔

اتوار کو قومی اسمبلی اجلاس میں بجٹ 2024-25پر اظہار خیال کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے کئی دہائیوں سے شیڈو بجٹ پیش کرنے کی روایت رہی ہے،تنقید برائے تنقید کی جاتی ہے لیکن کسی نے شیڈو بجٹ تیار کرنے کی زحمت نہیں کی،اعتراض کس بات پر ہے کہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا ہے،اعتراض کس بات پر ہے کہ کم از کم اجرت میں اضافہ کیا گیا ہے؟اعتراض کس بات پر ہے کہ انڈسٹری کی بجلی سستی کی گئی ہے؟ تنقید تو ہر ایک کرتا ہے لیکن بجٹ کی کوئی بات نہیں کرتا، انہیں کس بات پر اعتراض ہے؟ ۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ بھاگنا بہت آسان تھا، مریم نواز اور فریال تالپور کو جب گرفتار کیا جا رہا تھا تو وہ بھاگ سکتے تھے لیکن نہیں بھاگے،فواد چوہدری گرفتاری سے ایسا بھاگے کہ رکنے کا نام نہیں لیا،

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ میرے حلقے میں 70 ہزار مسیحی ووٹرز رہتے ہیں،ملک کی مسیحی برادری کے تحفظ کے لئے کیا ہی اچھا ہوتا کہ سب قرارداد کی حمایت کرتے،

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم نے پاک فوج کے مسیحی سپاہی کی آخری رسومات میں شرکت کی،سری لنکا کے فیکٹری کے منیجر کا واقعہ آج بھی ہمیں یاد ہے جسے مذہب کے نام پر قتل کیا گیا،آپ کو ہمارے ساتھ کھڑے ہونا چاہئے تھا۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ گڈ طالبان اور بیڈ طالبان کی بحث کس نے شروع کی تھی، بتایا جائے،

وفاقی وزیر اطلاعاتہیٹ سپیچ کے حوالے سے ہم نے نیشنل ایکشن پلان میں اپنا کردار ادا کیا تھا، وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جب کسی پاکستانی فوجی یا سپاہی کے سینے پر گولی لگتی ہے تو اس گولی پر یہ نہیں لکھا ہوتا کہ یہ گڈ طالبان کی گولی ہے یا بیڈ طالبان کی گولی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ چینی وفد پاکستان کے دورہ پر آیا اس کے آنے سے پہلے پروپیگنڈا کیا گیا،پاکستان کے دوست ممالک پاکستان میں تجارت اور سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، وہ ان کے بھی مفاد میں ہے اور ہمارے بھی۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی طرف سے پنجاب میں ہسپتالوں کا ذکر کیا گیا، ان کے دور میں پنجاب میں ہسپتال بند کئے گئے، راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی سے خیبر پختونخوا سے لوگ آ کر علاج کرواتے ہیں،انہوں نے خیبر پختونخوا میں کتنے ہسپتال بنائے؟ ان کی جب پنجاب میں حکومت تھی تو انہوں نے پنجاب میں ہسپتال بند کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے کوئی بیڈ طالبان یا گڈ طالبان نہیں، ہم نے پاکستان کو سرمایہ کاری اور تجارت کے لئے پرامن بنانا ہے،یہ لوگ نہیں چاہتے کہ طالبان کے خلاف آپریشن ہو۔

عطااللہ تارڑنے کہا کہ اس بجٹ میں نان فائلرز کو ڈسکرج کیا گیا ہے اعتراض کس بات پر ہے کہ انڈسٹری کی بجلی سستی کی گئی ہے؟کوئی شیڈو بجٹ پیش کرنے کی جسارت نہیں کرے گا۔ عزم استحکام کی منظوری ہوئی اس ہاؤس میں بھی معاملہ آئے گا۔

انھوں نے کہا کہ طالبان کو کون واپس لے کر آیا تھا۔ آج بھی ہماری اصلاح کریں ہم بات کرنے کو تیار ہیںہم بجٹ کو بہتر بنانے کو تیار ہیں۔ثنا اللہ مستی خیل نوازشریف کو مائی لیڈر کہتے تھے۔ اس ایوان کی روایات کو میلا نہ کیا جائے،دہشت گردی کی جنگ میں ہمیں متحد ہونا ہے ،ایسی تجاویز لے کر آئیں جن پر ہم عمل کرسکیںادھر نیت کا بھی فقدان ہے یہ صرف انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں