0

ایڈیٹوریل 14 نومبر 2023 حکومت پنجاب کاوینٹی لیٹر مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم نافذ قائم کرنے کا فیصلہ بلا شبہ ایک قابل ستائش اقدام ہے

اگلے روز نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت ہیلتھ ریفارمز سے متعلق خصوصی اجلاس میںپنجاب حکومت نے ہسپتالوں میں وینٹی لیٹر مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم نافذ کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا۔ اجلاس میںسیکرٹری صحت نے ایمرجنسی سہولتوں میں بہتری کے لئے کئے گئے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی۔، وینٹی لیٹر مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے ذریعے ضرورت کے مطابق وینٹی لیٹرکی ٹریکنگ کی جائے گی۔ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تعاون سے خصوصی ایپ کے ذریعے زیر استعمال اور خالی وینٹی لیٹرز کی نشاندہی ممکن ہوگی، کسی ہسپتال میں رش کی صورت میں مریض کے لئے خالی وینٹی لیٹر مہیا کیاجاسکے گا۔ اجلاس میں ڈی ایچ کیوہسپتال قصورکو جنرل ہسپتال لاہور کے ساتھ منسلک کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، سٹروک مینجمنٹ مہم کے تحت 1122 ریسکیورز کی کیپسٹی بلڈنگ بھی کی جائے گی، سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ہیڈ آف نیورالوجی پروفیسر ڈاکٹر قاسم بشیر نے سٹروک مینجمنٹ پلاننگ پر اجلاس کے شرکا کوتفصیلی بریف کیا۔صوبائی وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جاوید اکرم، چیف سیکرٹری، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ، سیکرٹری صحت، سیکرٹری خزانہ، ڈاکٹر فرقد عالمگیر، ڈی جی ریسکیو1122 اورمتعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ہماری رائے میں حکومت پنجاب اور خاص طور پر نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی کا یہ اقدام قابل ستائش ہے۔ بلاشبہ یہ انسانیت کی خدمت کے زمرے میں آتا ہے کیونکہ ویمنٹی لیٹر ز کی کمی نہ صرف کسی ایک شہر یا کسی ایک ہسپتال کا مسئلہ ہے بلکہ یہ پورے پنجاب اور ملک کا مسئلہ ہے۔ وینٹی لیٹرز کی عدم دستیابی کے باعث اکثر قیمتی جانیں زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں۔ بلاشبہ ہمارے ہاں وسائل کی کمی ہے لیکن مینجمنٹ کے ذریعے وسائل کی کمی پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔ ہماری رائے میں حکومت پنجاب کا یہ اقدام درست سمت ہے کیونکہ وینٹی لیٹر مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے تحت ایک موثر کوارڈنیشن کے ذریعے اس اہم مسئلے پر کافی حد تک قابو پانا ممکن ہوگا۔ مشاہدے میں آیا ہے کہ نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی اکثر ہسپتالوں کی بہتری کے لئے کوشاں نظر آئیں ہیں اور یہ نہ صرف کار خیر ہے بلکہ یہ عمل بلاشبہ انسانیت کی خدمت ہے۔ ہمیں یہ کہنے میں کوئی آر نہیں کہ مجموعی طور پرپورئے صوبے کے ہسپتالوں کی حالت نہ گفتہ بہ ہے اور غریبوں کا سرکاری ہسپتالوں کوئی پرسان حال نہیں۔ ہسپتال کی فارمیسی میں ادوایات کی موجودگی کے باوجو د اکثر عوام کو ادویات باہر مارکیٹ سے لانے پر مجبور کیا جاتا ہے اور یہ صورتحال اکثر ہسپتالوںکی ہے۔ ہماری رائے میں نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی اپنے دورے حکومت میں اگر صرف ہسپتالوں کا نظام درست کر سکیں اور خاص طور پر ان ہسپتالوں کی ایمرجنسی سہولت کو بہتر بنانے اور غریب،مستحق اور نادار مریضوں کوبا آسانی علاج معالجہ کی سہولت اور دستیاب ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے اقدامات موثر اور ٹھوساقدامات اٹھائیں تونہ صرف وہ غریبوں کی دعائیں لیں گئے بلکہ اس بگڑے نظام کو درست کرکے آنے والے حکمرانوں کے لئے مثال قائم کریں گئے تاکہ وہ بھی اپنے دور اقتدار میں دکھی انسانیت کی خدمت کر کے دعائیں سمیٹ سکیں۔ جہاں تک حکومت پنجاب کا وینٹی لیٹر مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم قائم کرنے کا فیصلہ ہے یہ بلا شبہ ایک اچھا اور مثبت اقدام ہے اس پرعمل درآمد کو یقینی بناکربہتر نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں ،اس سے جہاں عام غریب مریضوں کوفائدہ پہنچے گا وہاں دیگر شہری بھی مستفید ہونگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں