چیف جسٹس عدالت العالیہ 0

چیف جسٹس عدالت العالیہ جسٹس صداقت حسین راجہ کا سیشن جج مظفرآباد اور ضلعی انتظامیہ کے ہمراہ سینٹرل جیل راڑہ کا دورہ

چیف جسٹس عدالت العالیہ جسٹس صداقت حسین راجہ کا سیشن جج مظفرآباد اور ضلعی انتظامیہ کے ہمراہ سینٹرل جیل راڑہ کا دورہ

چیف جسٹس عدالت العالیہ جسٹس صداقت حسین راجہ کا سیشن جج مظفرآباد اور ضلعی انتظامیہ کے ہمراہ سینٹرل جیل راڑہ کا دورہ،قیدیوں کے مسائل سنے،جیل بلڈنگ کی تعمیر میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے احکامات،چیف انجینئر تعمیرات عامہ اور ایس سی ہائی کورٹ طلب،ایک ہفتے کے اندر سینٹرل جیل عمارت کا سنگ بنیاد رکھنے کا حکم،جیل میں صفائی،پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور قیدیوں کی صحت کے حوالے سے موقع پر احکامات،جیل میں ڈسپنسری کو بھی فعال کرنے کا حکم۔

جمعرات کے روز چیف جسٹس عدالت العالیہ جسٹس راجہ صداقت حسین،ڈسٹرکٹ وسیشن جج مظفرآباد،رجسٹرار عدالت العالیہ،سیکرٹری ہمراہ چیف جسٹس،سینئر سول جج مظفرآباد،اسسٹنٹ رجسٹرار پروٹوکول،آئی جی و ڈی آئی جی جیل خانہ جات،ڈپٹی کمشنر مظفرآباد،ایس ایس پی مظفرآباد،ڈی ایچ او مظفرآباد،ایکسیئن تعمیرات عامہ عمارات اور دیگر متعلقہ حکام کے ساتھ سینٹرل جیل راڑہ مظفرآباد کا دورہ کیا۔اس موقع پر چیف جسٹس نے فرداً فرداً تمام قیدیوں سے ان کے مسائل اور معاملات پر بات کی۔مختلف بیرکوں کے دورے کیے،بعض قیدیوں نے چیف جسٹس کو تحریری طورپر درخواستوں کے ذریعے اپنے کیسوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔اس سے قبل چیف جسٹس جب مرکزی جیل راڑہ پہنچے تو جیل پولیس کے چاق وچوبند دستے نے جیل سپرنٹنڈنٹ کی زیر قیادت سلامی پیش کی۔

بعد ازاں چیف جسٹس نے دیگر متعلقین کے ہمراہ جیل کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کیا جن میں قیدیوں کی بارکیں،کچن،ڈسپنسری،جوڈیشل حوالات اور خواتین بارک شامل ہیں۔اس موقع پر سپیشل سیکرٹری داخلہ،آئی جیل خانہ جات سردار خالد محمود نے جیل کی عمارت کی تعمیر میں التواء کے حوالے سے معاملہ چیف جسٹس کے نوٹس میں لایا جس پر چیف جسٹس نے موقع پر موجود مہتمم تعمیرات عامہ کو ہدایت کی کہ جیل کی زیر تعمیر عمارت کی تکمیل میں تاخیر پر متعلقہ ٹھیکیدار کو نوٹس جاری کریں اور تحت قواعد کارروائی کرتے ہوئے ایک ہفتہ کے اندر عدالت عالیہ کو آگاہ کریں۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے چیف انجینئر تعمیرات عامہ اور ایس سی تعمیرات عامہ کو فوری طورپر عدالت پہنچنے کے احکامات بھی جاری کیے۔جیل کے دورہ کے دوران چیف جسٹس نے جیل کے اندر ڈسپنسری میں مطلوبہ ادویات اور دیگر ساز وسامان کی فوری فراہمی ممکن بنانے کے احکامات کے ساتھ ساتھ بعض قیدیوں کے فوری طبی معائنے کے احکامات بھی جاری کیے۔

دورے کے اختتام پر بات چیت کے دوران چیف جسٹس عدالت العالیہ راجہ صداقت حسین نے کہا کہ جیل کے اندر موجود تمام قیدیوں کی صحت اور دیگر سہولتوں کے حوالے سے جیل مینول پر سختی سے عملدرآمد ہونا چاہیے،قیدیوں کو فراہم ہونے والی خوراک کے حوالے سے بھی غذائی ضروریات کا خیال رکھا جائے،جیل میں آنے والے قیدیوں کو معاشرے کا کارآمد شہری بنانے کے لیے انہیں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ فنی تعلیم اور دیگر ہنر سکھائے جائیں۔کئی قیدیوں کی جانب سے ایسی شکایات جن میں وکیلوں کو فیسوں کی ادائیگی اور اپیلیں دائر کرنے کے حوالے سے گزارشات کی گئی تھیں کو بھی فوری طورپر یکسو کرنے کے لیے جیل انتظامیہ کو احکامات دیئے گئے کہ وہ اپیلیں مجاز فورم پر دائر کرنے کی تحریک کریں۔چیف جسٹس نے سپیشل سیکرٹری داخلہ کو منگل کے روز سینٹرل جیل کے معاملات پر مکمل بریفنگ کے لیے بلالیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں