متحدہ عرب امارات 0

متحدہ عرب امارات اور کویت کی طرف سے پاکستان میں اروبوں ڈالر کی سرمایاکاری کے معاہدوں سے بھارتی میڈیا بوکھلاہٹ کا شکار نظر آتا ہے

متحدہ عرب امارات اور کویت کی طرف سے پاکستان میں اروبوں ڈالر کی سرمایاکاری کے معاہدوں سے بھارتی میڈیا بوکھلاہٹ کا شکار نظر آتا ہے

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کویتی ڈپٹی وزیراعظم اول و وزیر داخلہ شیخ طلال الخالد سے ملاقات کی، چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر بھی ملاقات میں شریک تھے۔

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور کویتی ڈپٹی وزیراعظم اول و وزیر داخلہ شیخ طلال الخالد نے ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیا، دونوں رہنماں نے برادرانہ تعلقات کو باہمی اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کر کے مزید مضبوط کرنے کی خواہش کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماں نے مختلف شعبوں کے سات معاہدوں پر دستخط کئے، معاہدے فوڈ سکیورٹی، زراعت، ہائیڈل پاور، واٹر سپلائز اور کان کنی سمیت اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے طے پائے، معدنی صنعت، ٹیکنالوجی زونز، کینگروز کے تحفظ، کان کنی، ثقافت، ماحولیات اور پائیدار ترقی سے متعلق تین مفاہمتوں پر دستخط کئے گئے۔دونوں رہنماں نے تعلقات کی رفتار پر انتہائی اطمینان کا اظہار کیا، دونوں ممالک میں قریبی رابطے اور تعلقات کو مزید مضبوط اور گہرا کرنے کے لئے تیز رفتار اقدامات کرنے پر اتفاق کیا، نگران وزیراعظم نے کویت کے ساتھ ان معاہدوں کو ایک اور سنگ میل قرار دیا جو سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلی ٹیشن کونسل)SIFC)کے پلیٹ فارم سے ملک کے لئے سامنے آرہی ہیں۔

ہماری رائے میں بھارت کا پاکستان کے کے خلاف خبث باطن کوئی ڈکھی چھپی بات نہیں، بھارت کسی طور بھی پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کو برداشت نہیں کرسکتا۔ یہ ایک حقیقت ہے اور مشاہدہ میں بھی آیا ہے کہ جب بھی پاکستان میں ترقیاتی عمل میں تیزی آتی ہے، پاکستان دشمن بھارتی رویہ سامنے آجاتا ہے۔ بھارت کے اس رویے کو دیکھتے ہوئے صاف عیاں ہوتا ہے کہ پاکستان کو معاشی اور سیاسی طور پر غیر مستحکم کرنے کے لئے ہی بھارت وطن عزیز پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دیتا ہے۔ پاکستان کے خلاف دہشت گردی کو بھارت نے ایک نیا رخ دیا ہے اور وہ یہ کہ افغان بارڈر کی طرف سے محاذ متحرک کیا گیا ہے تاکہ پاکستان کو افغان بارڈر بھی مصروف کیا جائے۔

اس میں کوئی دورائے نہیں کہ بھارت پاکستان کا ازلی دشمن ہے اور وہ پاکستان کی خوشحالی اور ترقی کو کسی صورت برداشت نہیں کرپاتا کیونکہ بھارت یہ جانتا ہے کہ ایک خوشحال اور معاشی طور مستحکم پاکستان نہ صرف اس خطے میں بلکہ عالمی سطح پربڑی اہمیت حاصل کرجائے گا اور یہ بھارت کوگوارہ نہیں۔

پاکستان میں سیپیک ہو یا کوئی بھی میگا ترقیاتی منصوبہ ہوبھارت ہر صورت ان منصوبوں کو سبوثاز کر نے لیئے متحرک ہوجاتا ہے۔ بھارت کا یہ روپ اور نظریہ اس کے خبط باطن اور پاکستان دشمنی کی واضع نشان دہی کرتا ہے۔بلاشبہ بھارت نے جمہوریت اور امن پسندی کا جو ڈھونگ رچا رکھا ہے وہ عالمی سطح پر بے نقاب ہو چکا ہے۔ پہلے ہی بھارت کو متحدہ عرب امارات کے پاکستان کے ساتھ بڑے پیمانے پر اربوں ڈالرکی سرمایا کاری کے معاہدوں پر پریشانی لاحق ہے اور اب کویت کے ساتھ معاہدوں پر بھارت کی تشویش اور پریشانی میں اضافہ صاف عیاں ہے۔

دریں اثنا ایک خبر کے مطابق پاکستان میں متحدہ عرب امارات کی طرف سے سرمایہ کاری کے معاہدوں پر بھارت کو سخت پریشانی اور شدید بے چینی کا سامنا ہے۔بھارتی میڈیا پاکستانی معیشت کے لئے آرمی چیف کی کاوشوں کو منفی انداز میں پیش کرنے لگا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت پاکستان میں معیشت کی بحالی کیلئے آرمی چیف کے اقدامات کی بدولت بڑھتی غیر ملکی سرمایہ کاری کے ثمرات سے پریشان نظرآرہا ہے۔بھارتی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ ملکی معیشت کی بحالی کے لیے آرمی چیف کے بروقت فیصلوں کی وجہ سے ایکس سابقہ ٹوئٹرپرویل ڈن آرمی چیف ٹاپ ٹرینڈ بن چکا ہے۔بھارتی تجزیہ نگار نے پاکستان سے بغض کی آڑ میں الزام لگایا کہ متحدہ عرب امارات کی سرمایہ کاری پاکستانی اداروں کی نجکاری کی وجہ بن سکتی ہے۔

متحدہ عرب امارات کی ملک میں حالیہ سرمایہ کاری کی بدولت پاکستان سٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس کی تاریخی بلند ترین سطح کو چھو چکا ہے۔متحدہ عرب امارات کی ملٹی بلین ڈالر سرمایہ کاری کا مقصدخصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC)کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانا ہے جو بلا شبہ بھارت کے لئے تشویش کا باعث ہے۔ اب جب کہ نگران حکومت اور خاص طور پر سپہ سالار پاکستان جنرل سید عاصم منیر ملک کی معاشی صورتحال کے تناظر میں اپنے طور متحرک ہیں اور عرب برادر ممالک کے ساتھ اربوں ڈالرکے جو حالیہ سرمایا کاری کے معاہدئے سامنے آئے ہیں اس سے بھارتی میڈیا کی طبیعت ناساز ہونے لگی ہے، اسے عارضہ لاحق ہو گیا ہے کہ کئی پاکستان ترقی نہ کر جائے اور پاکستان کی معیشت بحران سے نکل کرترقی کی طرف نہ چلی جائے۔

یہ بلا شبہ بھارت کی قیادت اور بھارتی حکومت کی چھتری میں چلنے والے نام نہاد میڈیا کا پرانا طریقہ واردات ہے کہ وہ پاکستان کا منفی تاثراجاگر کرکے عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ کو خراب کرنے کی ناکام کوشش میں مصروف نظر آتا ہے۔ ہماری رائے میں بھارت نے پاکستان میں حالیہ سیاسی اور معاشی بحران کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کے امن اور استحکام متاثر کرنے کے لئے افغانستان میں اپنے ایجنٹوں کے ذریعے مغربی سرحد سے پاکستان کے خلاف ایک باقاعدہ سازش کے تحت دہشت گردی شروع کرائی جو بھارت کی ایک اور مکروہ چال تھی جسے پاک فوج کے جوان اپنی قربانیاں دیکر ناکام بنارہے ہیں۔

بلاشبہ جب بھارتی حکومت کے زیر سایہ چلنے والے میڈیا کو آگائی ہوئی کہ پاکستا ن موثر انداز میں بیرونی سرمایا کاری حاصل کرنے میں کامیاب نظر آتا ہے تو انہوں نے پاکستان اور پاکستان کے اداروں کے خلاف مکروہ کا ٓغاز کردیا ہے جو بھارت کی ناکامی اور بوکھلاہٹ کا واضع ثبوت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں