سراج الحق 0

8 فروری موروثی سیاست کیلئے یوم نجات ہوگا،سراج الحق

8 فروری موروثی سیاست کیلئے یوم نجات ہوگا،سراج الحق
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ ایک طرف باپ بیٹی اور دوسری طرف باپ بیٹا کی کہانی سے نکلیں،8 فروری موروثی سیاست کے لئے یوم نجات ہوگا،25 کروڑ عوام ووٹ دیکر پانچ سال تک روتے رہتی ہے،سیاسی دہشت گردوں کی وجہ سے عدالتوں میں انصاف نہیں مل رہا جبکہ معاشی دہشت گردوں کی وجہ سے ملکی معیشت تباہ ہے، پانچ ہزار ارب سالانہ کرپشن ہو رہی ہے جس میں کرپٹ اشرافیہ ملوث ہے۔

پشاور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ مہنگے معاہدے ملک کو ڈبو رہے ہیں، ایٹمی طاقت کے باوجود سیکیورٹی حالات بہتر نہیں، خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کی وجہ سے لوگ جنازے اٹھا اٹھا کر تھک گئے۔انہوں نے کہا کہ تین بڑی سیاسی پارٹیوں نے ملک کا حلیہ بگاڑ دیا اور پی ڈی ایم کی حکومت فارغ ہوگئی، امریکی صدر جس وائٹ ہاؤس میں رہتا ہے،پشاور کا گورنر اس سے بڑے گھر میں رہتا ہے، امریکا کا سابق صدر باراک اوبامہ آج یونیورسٹی میں لیکچر دے رہا ہے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ58 دن گزر گئے غزہ میں جارحیت جاری ہے، حکمران آج بھی امریکا سے ڈر رہے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاکہ سیاسی دہشتگردوں کی وجہ سے عدالتوں میں انصاف نہیں ملک میں تعلیم نہیں دس کروڑ غریب مشکل سے زندگی گزار رہے ہیں، ان سیاسی اور معاشی دہشتگردوں نے اداروں کو یرغمال بنایا،غریب ووٹ دیتا ہے جلسوں کو سجاتا ہے اور پھر5سال روتا ہے،5ہزار ارب سالانہ کرپشن جنات نہیں کرتے اور نہ ہی اس میں را اور موساد ملوث ہے۔ سراج الحق نے کہاکہ ہمارا ملک معدنیات کے خزانوں سے مالا مال ہے،کوئلہ اور نمک 25کھرب سے زیادہ ہیے،تانبا اور سونے سے خود کفیل ملک ہے،ریکوڈیک میں سونا ہی سونا ہے لیکن سیاسی دہشتگردوں کی وجہ سے پاکستان غربت کے سمندر میں غوطہ زن ہے 1994میں پی پی پی نے آئی پی پی کے معاہدے کئے اور ملک کو تباہ کیا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کی کرنسی اور برآمدات سمیت نیپال،بھوٹان اور بنگال بھی ہم سے آگے ہے ہمارے پاس ایٹم بم موجود ہے لیکن بچے بھوکے سوتے ہیں اور اپنی چوکیداری بھی خود کرتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کی وجہ سے کفن اور تابوت بہت بکتے ہیں ملک میں ایک طرف باپ اور بیٹا اور دوسری طرف باپ اور بیٹی ہے قوم کا دفاع اور معیشت نہ ہو صرف انصاف بھی ہو تو ملک اچھا ہو جاتا ہے لیکن ہمارے ملک میں نہ سیکیورٹی ہے نہ معیشت اور نہ ہی انصاف۔ سراج الحق نے کہاکہ 58 دن گزر گئے غزہ میں خون کا کھیل جاری ہے اور ہمارے حکمران خاموش ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں