عارف علوی 0

تاجر برادری کو آسان، سستے اور فوری انصاف کی فراہمی میں وفاقی انشورنس محتسب کا کردار قابل تحسین ہے‘عارف علوی

تاجر برادری کو آسان، سستے اور فوری انصاف کی فراہمی میں وفاقی انشورنس محتسب کا کردار قابل تحسین ہے‘عارف علوی

قانونی چارہ جوئی کے بجائے ثالثی کے ذریعے تنازعات کے حل کے مثبت نتائج برآمد ہونا خوش آئند ہے، انشورنس کمپنیوں کے مالکان بھی عوام کیلئے بہتر پراڈکٹس پیش کریں تاکہ لوگوں کے اعتماد میں اضافہ ہو‘صدر مملکت کا گورنر ہاؤس لاہور میں سیمینار سے خطاب

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ تاجر برادری کو آسان، سستے اور فوری انصاف کی فراہمی میں وفاقی انشورنس محتسب کا کردار قابل تحسین ہے،انہیں چاہئے کہ وہ اپنے فیصلوں پرتیزی سے عملدرآمد کروائیں تا کہ سائلین کو اس کا براہ راست فائدہ پہنچے،قانونی چارہ جوئی کے بجائے ثالثی کے ذریعے تنازعات کے حل کے مثبت نتائج برآمد ہونا خوش آئند ہے، انشورنس کمپنیوں کے مالکان بھی عوام کیلئے بہتر پراڈکٹس پیش کریں تاکہ لوگوں کے اعتماد میں اضافہ ہو۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز گورنر ہاؤس لاہور میں ”کاروبار کے استحکام میں انشورنس محتسب کا کردار“کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر وفاقی انشورنس محتسب ڈاکٹر خاور جمیل، ایف پی سی سی آئی کی نائب صدر رفعت ملک، ڈاکٹر آصف محمود جاہ سمیت کاروباری افراد کی بڑی تعداد موجود تھی۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ انسانی ہمدردی کے حوالے سے محتسب کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے، انشورنس کا کام آئندہ نسلوں کو اعتماد سازی کیلئے لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کرتا ہے،محتسب کے کردار کی اہمیت کے پیش نظر اس کے بارے میں بھرپور آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے استفادہ کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی انشورنس محتسب آسان اور فوری انصاف کے حصول کیلئے عام لوگوں میں اعتماد پیدا کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔انہوں نے انشورنس محتسب کے بارے میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو آگاہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے محتسب کے کردار اور ذمہ داریوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے میں میڈیا کے کردار پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ محتسب کے بروقت اور انصاف پر مبنی فیصلوں کو میڈیا پر مشتہر کیا جانا چاہیے۔ صدر مملکت نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ عدالتوں میں کئی دہائیوں تک فیصلے زیر التوا رہتے ہیں اس لئے انہوں نے لوگوں سے انشورنس محتسب سے رجوع کرنے کی اپیل کی جو کافی حد تک آسان، تیز اور سستے انصاف کی فراہمی کا آسان ذریعہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ تنازعات کا متبادل حل عدالتی نظام پر بوجھ کم کرنے کا طریقہ ہے۔ صدر مملکت نے انشورنس کمپنیوں کے مالکان کو ہدایت کی کہ وہ عوام کیلئے پر کشش پیکیج پیش کریں تاکہ انشورنس کے حوالے سے لوگوں کے اعتماد میں اضافہ ہو۔انہوں نے کہا کہ عوام میں انشورنس کے بارے میں اعتماد کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے تا کہ لوگوں میں انشورنس کمپنیوں کے بارے میں پائے جانے والے تحفظات کو دور کیا جا سکے اور ان میں اس حوالے سے بہتر شعور اجاگر کیا جائے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے انشورنس کمپنیوں کے خلاف عوامی شکایات کے بروقت حل میں وفاقی انشورنس محتسب کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ امر حوصلہ افزا ہے کہ قانونی چارہ جوئی کے بجائے ثالثی کے ذریعے تنازعات کے حل کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔صدر مملکت نے انشورنس کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ صحت اور زراعت کے شعبوں میں بھی اپنی خدمات کو وسعت دیں اور عوام تک جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے رسائی یقینی بنائیں تا کہ وہ اس سے براہ راست استفادہ کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ جی ڈی پی میں انشورنس سیکٹر کا حصہ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں 0.85فیصد ہے جو بہت کم ہے، تیزی سے قومی اقتصادی ترقی کیلئے عوامی سطح پر بہتر تشخص اجاگر اور آگاہی فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیزی سے ترقی کرتی ہوئی انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کو استعمال کرتے ہوئے عوام کی انشورنس تک رسائی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے جبکہ عوام کی شکایات اور فیڈ بیک کیلئے محتسب دفاتر کو اپنے دروازے کھلے رکھنے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ انشورنس کمپنیوں کو عوام میں اپنا بہتر تشخص اجاگر کرنے کیلئے سخت محنت اور بڑے پیمانے پر آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر وفاقی انشورنس محتسب ڈاکٹر خاور جمیل نے کہا کہ وفاقی انشورنس محتسب(ایف آئی او)کا دفتر فوری انصاف کی فراہمی کے مشن پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم انشورنس محتسب کی رسائی کو نچلی سطح تک بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہم شکایت کنندگان کو ان کے مسائل کو خوش اسلوبی اور باہمی تصفیہ کے ذریعے زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی انشورنس محتسب نے 98فیصد شکایت کنندگان کے کیسز نمٹا دیئے ہیں جو نہایت خوش آئند اقدام ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں