آرمی چیف 0

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا گرین پاکستان انیشیٹیو اور کسان کی خوشحالی کے لئے عزم، وطن عزیز کی معاشی اور ز رعی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوسکتا

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا گرین پاکستان انیشیٹیو اور کسان کی خوشحالی کے لئے عزم، وطن عزیز کی معاشی اور ز رعی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوسکتا

نیشنل فارمرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ پاکستان سے متعلق افواہیں اور سوشل میڈیا پر مایوسی پھیلا کر تاثر دیا جاتا ہے کہ ریاست وجود کھو چکی لیکن ہم قوم کے ساتھ مل کر ہر مافیا کی سرکوبی کریں گے۔آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کے بارے میں افواہیں اور منفی باتیں بتائی جا رہی ہیں، آپ کو پتہ ہونا چاہئے کہ کلمہ کے نام پر دو ہی ریاستیں قائم ہوئیں، ریاست طیبہ اور ریاست پاکستان، یہ محظ اتفاق نہیں ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ کسان کو آسان قرضے، کولڈ اسٹوریج اور دیگر سہولیات فراہم کی جائیں گی اور ان کی سہولت کے لیے ہر ضلع میں زرعی مالز بنیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ گرین پاکستان انیشیٹیو کا مقصد زراعت پر کام کرنا ہے اور اس کی آمدن کا بڑا حصہ صوبوں کو جائے گا۔جنرل عاصم منیر نے کہا کہ، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ زراعت اور مویشی بانی تقریبا ہر نبی کا پیشہ رہا ہے، اس پیشے میں ڈسپلن، تکلیف، نمو، اور صبر شامل ہیں جس کے نتیجے میں بے تحاشہ انعامات ملتے ہیں۔آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان وسائل سے مالا مال ملک ہے، پاکستان کے پاس، گلیشیر، دریا، پہاڑ، اور زرخیز زمین ہے جس سے دنیا کا بہترین چاول، کینو اور آم جیسے پھل، گرینائٹ، سونا اور تانبا جیسے خزانے موجود ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ساٹھ کی دہائی میں پاکستان ایشیا کا تیزی سے ترقی کرنے والا ملک تھا، ہم نے قائداعظم کے تین زریں اصولوں، ایمان، اتحاد، تنظیم کو بھلا دیا، جس سے تنزلی کا شکار ہوئے، گرین پاکستان انیشیٹیو کا مقصد یہی ہے کہ ہمیں سب سے پہلے زراعت پر کام کرنا ہے، گرین پاکستان انیشیٹیو کی آمدن کا بڑا حصہ صوبوں کو جائے گا جبکہ باقی حصہ کسانوں اور زرعی ریسرچ کے لئے رکھا جائے گا۔گرین پاکستان انیشیٹیو پروگرام میں فوج کا رول صرف عوام اور کسانوں کی خدمت ہے، تمام اضلاع میں زرعی مالز کا انعقاد کیا جائے گا جہاں کسانوں کو ہر طرح کی زرعی سہولیات میسر ہوں گی، آسان زرعی قرضوں، کولڈ سٹوریج کی چین، موسمیاتی تبدیلی کے تاثرات سے محفوظ بیج ہیں۔ہماری رائے میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا گرین پاکستان انیشیٹیو بڑی اہمیت اور افادیت کا حامل پروگرام ہے، بلاشبہ وطن عزیز پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے لیکن ستم بالائے ستم ایک زرعی ملک میں اجناس کا قحط ہونے کے باعث اکثر سبزیاں اور پھل دوسرے ملکوں سے امپورٹ کئے جاتے ہیں۔ آرمی چیف کا یہ کہنا بلکل درست ہے کہ اللہ رب العزت نے پاکستان کو بہترین موسموں اور بے پناہ قدرتی وسائل سے مالا مال کر رکھا ہے لیکن اگر کمی ہے تو وہ عملی اقدامات اور جستجو کی ہے۔بلاشبہ ایک ایسا ملک جس کی 80فیصد آبادی کا ذریعہ معاش کسی زمانے میں زرعی پیداوار ہی تھا اور اس ملک کا کسان خوشحال اور آسودہ بھی تھا لیکن پھر ایک مافیا نے اس ملک کی زراعت کو ناقابل تلافی نقصان پنچایا جس کی وجہ سے آج ہمارے ملک کا کسان انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ ہماری رائے میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا یہ کہنا حقائق پر ہے کہ ساٹھ کی دہائی میں پاکستان ایشیا کا تیزی سے ترقی کرنے والا ملک تھا، ہم نے قائداعظم کے تین زریں اصولوں، ایمان، اتحاد، تنظیم کو بھلا دیا، جس سے تنزلی کا شکار ہوئے، ان کا یہ کہنا کہ گرین پاکستان انیشیٹیو کا مقصد یہی ہے کہ ہمیں سب سے پہلے زراعت پر کام کرنا ہے تاکہ ملک معاشی استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکے۔ بلاشبہ یہی ایک اہم اور خاص نقطہ ہے کہ من حیث القوم ہم سب کو مل کر سر سبز پاکستان اور زراعت کی ترقی اور کسان کی خوشحالی کے لئے کام کرنا ہوگا۔ کتنی عجیب بات ہے کہ ایک زرعی ملک میں پھل اور ضروری سبزیاں حتی کہ پیاز اور ٹماٹر تک دوسرے ملکوں سے امپورٹ کئے جاتے ہیں۔ ہماری رائے میں جب تک اس ملک سے مافیا کلچر کا خاتمہ نہیں ہوگا ترقی کا کوئی بھی حدف حاصل کرنا عبث ہے۔ بلاشبہ کوئی بھی ملک اور قوم اس وقت تک ترقی کی عوج سریا تک نہیں پہنچ سکتی جب تک اس ملک میں تما م اکائیاں اور ہر شعبہ اپنے حصے کا کام کرنے صلاحیت کا بھرپور اظہار کرئے بلاشبہ حب الوطنی اور ملک سے محبت اس سلسلہ میں شرط اول ہے۔ ہماری رائے میں جب تک ملک کا کسان معاشی طور پر آسودہ نہیں ہوگا زرعی شعبہ ترقی نہیں کرسکتا، اس حوالے سے آرمی چیف کا گرین پاکستان انیشیٹیو انتہائی اہمیت کا حامل اور بامقصد پروگرام ہے جس کے مستقبل میں دورس اور مفید اثرات مرتب ہونگے۔بدقسمتی سے وطن عزیز پاکستان میں نا صرف زراعت بلکہ صنعت کے شعبے کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیاجبکہ اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ زراعت اور صنعت دونوں لازم و ملزوم ہیں کیونکہ صنعت کے بغیر زراعت کا شعبہ ترقی نہیں کرسکتا۔اسی طرح جب تک ملک میں کسان کو معاشی طور خوشحال اور آسودہ نہیں کیاجائے گا زراعت کا شعبہ زبوں حالی کا شکار رہے گا۔ اس حوالے سے آرمی چیف کا گرین پاکستان انیشیٹیو اور اس پروگرام کے تحت کسان کو آسان قرضے، کولڈ اسٹوریج اور دیگر سہولیات کی فراہمی اور ہر ضلع میں زرعی مالز بنانے کا عزم ایک بڑی اور مثبت پیشرفت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں