کور کمانڈرز کانفرنس 0

261ویں کور کمانڈر کانفرنس کا وطن عزیز پاکستان کو دہشت گردی کے عفریت،معاشی مسائل اور عدم استحکام سے نکالنے کا عزم قوم کے لئے بلاشبہ حوصلے اور تقویت کا باعث ہے

261ویں کور کمانڈر کانفرنس کا وطن عزیز پاکستان کو دہشت گردی کے عفریت،معاشی مسائل اور عدم استحکام سے نکالنے کا عزم قوم کے لئے بلاشبہ حوصلے اور تقویت کا باعث ہے

گزشتہ روز آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نشان امتیاز (ملٹری)کی زیر صدارت دو روزہ 261ویں کور کمانڈرز کانفرنس نے اس عزم کااظہار کیا کہ پاک فوج آئندہ عام انتخابات میں الیکشن کمیشن کو مطلوبہ اور ضروری تعاون فراہم کریگی،کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر دہشتگرد گروپوں کی پڑوسی ملک میں محفوظ پناہ گاہیں، وہاں سے آزادی کیساتھ کارروائیاں اور جدید ترین ہتھیاروں کی دستیابی پاکستان کی سیکیورٹی کیلئے خطرہ ہیں، پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے دشمن قوتوں کے اشارے پرکام کرنے والے تمام دہشتگردوں،ان کے سہولت کاروں اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے والے عناصر کیخلاف ریاست مکمل طاقت کے ساتھ نمٹے گی،پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کی بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ہر طرح کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا جبکہ فورم نے سمگلنگ، منی لانڈرنگ، بجلی چوری اور دیگر غیر قانونی معاشی سرگرمیوں کے علاوہ ذخیرہ اندوزی کے خلاف جاری کارروائیوں کا جامع جائزہ لیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاک فوج ایسے جرائم کی روک تھام کے لیے متعلقہ سرکاری اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہر طرح کی مدد فراہم کرتی رہے گی۔ آئی ایس پی آر کے اعلامیہ کے مطابق کانفرنس کے شرکاء نے مسلح افواج کے افسران، جوانوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں سمیت شہداء کی عظیم قربانیوں کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا،جنہوں نے ملک میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کیلئے اپنی جانوں کی قربانیاں دیں۔ شرکاء نے شہدائے پاکستان سمیت ڈیرہ اسماعیل خان حملے کے شہداء کے ایصال و ثواب کیلئے بھی فاتحہ خوانی کی۔فورم نے بالواسطہ اور بلاواسطہ خطرات کے خلاف پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پاک فوج کے عزم کا اعادہ کیا۔فورم نے فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کی مذمت کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی اور جاری تنازعہ کے پرامن حل کے مطالبہ کے حکومتی موقف کا اعادہ کیا۔ہماری رائے میں پاک آرمی کی طرف سے انتخابات میں الیکشن کمشن کو تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی مثبت پیشرفت ہے، اس سے انتخابی عمل بلاشبہ بہتر، پرامن ماحول اور فضاء میں منعقد ہوگا۔ وطن عزیز پاکستان کو لاحق خطرات کے حوالے سے کور کمانڈر کانفرنس کی طرف سے وطن کے دفاع اور سلامتی کو یقینی بنانے اور ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد تنظیموں اور ان کے سہولت کاروں کو نشان عبر ت بنانے کا عزم بلاشبہ حوصلہ افزاء ہے۔ اس وقت پاکستان دشمن قوتیں ان دہشت گرد تنظیموں کی حوصلہ افزائی اور پشت پنائی کر رہی ہیں اور یہ صورتحال کسی طور بھی قابل برداشت نہیں ہو سکتی کہ کوئی پڑوسی ملک وطن عزیز پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے خلاف دشمن قوتوں کی پشت پنائی کرئے۔ ہماری رائے میں جس انداز میں دہشت گردوں نے ایک بار پھر پاکستان کے اندر اپنی تخریبی کاروائیوں کا آغاز کر رکھا ہے یہ بلاشبہ باعث تشویش ہے، لہذا ان دہشت گردوں کو قابو کرنا اب ضروری ہوچکا ہے۔بلاشبہ اور ان دہشت گردوں کو نشان عبرت صرف اور صرف پاک فوج اور پاکستان کے دیگر سیکورٹی ادارے ہی بنا سکتے ہیں۔ پاک افواج نے ماضی میں جس انداز میں دہشت گردی کے عفریت کو کچلنے کے لئے موثر اقدامات اٹھائے وہ تاریخ کا ایک سنہری باب ہے، بلاشبہ پاک فوج اور دیگر سیکورٹی اداروں کے جوانوں نے اپنی جانو کا نذارانہ دیکر وطن عزیز کو دہشت گردی کے عفریت سے پاک کیا تھا لیکن ایک بار پھر یہ دہشت گرد پاک دشمن قتوں کے اشارے پر متحرک ہوگئے ہیں۔ لیکن اب جس انداز میں کور کمانڈر کانفرنس نے اس صورتحال کانوٹس لیا ہے اور دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کاروائی کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے وہ اس حقیقت کی عکاسی کرتا ہے کہ اب دہشت گردوں کے گرد گہرا تنگ کیا جائے گا۔ قوم کے لئے یہ بات بھی حوصلہ کا باعث ہے کہ کو ر کمانڈر کانفر نس نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کی بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ہر طرح کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ فورم کی طرف سے ملک میں سمگلنگ، منی لانڈرنگ، بجلی چوری اور دیگر غیر قانونی معاشی سرگرمیوں کے علاوہ ذخیرہ اندوزی کے خلاف جاری کارروائیوں کا جامع جائزہ لیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کرنا کہ پاک فوج ایسے جرائم کی روک تھام کے لیے متعلقہ سرکاری اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہر طرح کی مدد فراہم کرتی رہے گی، بلاشبہ قوم کے لئے حوصلے اور تقویت کا باعث ہے۔ اس میں کوئی دورائے نہیں کہ پاکستانی قوم کی اپنی افواج سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں اور یہ ہماری قومی تاریخ ہے کہ مشکل کی ہر گھڑی میں پاک فوج ہی ملک و قوم کے ساتھ کھڑی نظر آتی ہے۔ اس وقت وطن عزیز پاکستان معاشی عدم اور بہت سے مسائل کا شکار ہے اور قوم کی نظریں اپنی افواج پر ہیں کہ پاک فوج ہی ملک کو اس گرداب اور مشکل حالات سے نکالے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں