چوہدری انوارالحق 0

چینی سرمایا کاری سے آزاد کشمیر میں تعمیر و ترقی کے نئے دور کا آغاز یقینی بنایا جاسکتا ہے

چینی سرمایا کاری سے آزاد کشمیر میں تعمیر و ترقی کے نئے دور کا آغاز یقینی بنایا جاسکتا ہے

اگلے روز وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق سے چائنیز منرل اینڈ مائنر ڈیپارٹمنٹ کے صدر مسٹر لی کی قیادت میں چائنیز وفد نے جموں و کشمیر ہاس اسلام آباد میں ملاقات کی۔ملاقات میں چائنیز وفد نے آزادکشمیر میں معدنیات کے پراجیکٹس میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئےء وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کا کہنا تھاکہ آزادکشمیر بیرونی سرمایہ کاری کے لئے انتہائی محفوظ اور پرامن خطہ ہے، ان کا کہنا تھا کہ اس وقت آزادکشمیر میں ہائیڈل پاور کے تمام منصوبوں پر چائنیز انجینئرز اور ورکر مقامی ورکروں کے ساتھ ملکر کام کر رہے ہیں۔ چوہدری انوار الحق کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ پاکستان کے مثالی برادرانہ تعلقات ہیں ودنوں ملکوں کے درمیان دوستی شہد سے میٹھی اور ہمالیہ سے بلند ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں بھی چینی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ آزادکشمیر میں معدنیات کا بہت پوٹینشل موجود ہے جس پر مختلف کمپنیاں کام کر رہی ہیں اور کئی کمپنیوں نے اس شعبے میں دلچسپی کا اظہار بھی کیا ہے۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر نے چینی وفد کو بتایا کہ آازد کشمیر حکومت سرمایہ کاروں کو تمام ضروری سہولیات فراہم کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اوپن ٹینڈرنگ کرے گی تاکہ مسابقت کا ماحول ملے اور اس سے مقامی آبادیوں کو بھی دائرہ حاصل ہو، ان کا کہنا تھا کہ حکومت آزادکشمیر چائنیز سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرے گی۔ان کہنا تھا کہ آزادکشمیر کے محکمہ معدنیات کے ساتھ ایم او یو کے ذریعے اس شعبے میں سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے اور پراجیکٹس حاصل کئے جا سکتے ہیں.چائنیز وفد نے آزادکشمیر میں سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول فراہم کرنے پر وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کا شکریہ ادا کیا۔ہماری رائے میں چائنیز منرل اینڈ مائنر ڈیپارٹمنٹ کے صدر مسٹر لی کی وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق سے ملاقات اور آزاد کشمیر میں سرمایا کاری میں دلچسبی کا اظہار بلاشبہ ایک اہم مثبت پیشرفت ہے۔ وزیر اعظم ٓزاد کشمیر کی طرف سے چائنیز وفد کو سرمایا کاری کے لئے اچھے، بہتر ماحول اور سہولتوں کی فراہمی کی یقین دہانی بھی ایک اچھی روش ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کا یہ کہنا بلاشبہ درست ہے کہ آزادکشمیر بیرونی سرمایہ کاری کے لئے انتہائی محفوظ اور پرامن خطہ ہے۔ اس میں کوئی دورائے نہیں کہ چین پاکستان کا ایک ہمدرددوست اور مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہنے والا ملک ہے۔ آزاد کشمیر کا خطہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے لیکن قدرت کے بیش بہا خزانوں اوروسائل سے بہتر انداز میں استفادہ حاصل نہ کیا جاسکا۔بلاشبہ آزاد کشمیر کا خطہ پانی کے ذخائر، بلند وبالا پہاڑوں، جنگلات اور خوبصورت سیاحتی مقامات سے مالا مال ہے لیکن سہولتوں کے فقدان، وسائل کی کمی اور ایک اچھی منصوبہ بندی کے نہ ہونے کے باعث ایک خوبصورت علاقہ ترقی نہ کر سکا۔ چین آج کی دنیا میں ایک بڑا ترقی یافتہ ملک ہے۔ چین میں بلند و بالا چٹیل پہاڑ ہیں لیکن چینی قوم نے ان پہاڑوں کا سینہ چیر کر اپنے لیے ترقی کے راستے تلاش کئے۔ ہماری رائے میں وزیر اعظم چوہدری انوار الحق کو ایک قدم اور آگے بڑھ کر قانونی تقاضوں کے مطابق چینی سرمایاکاروں کے لئے آزاد کشمیر کا علاقہ کھول دینا چایئے تاکہ یہ خطہ بھی تعمیر ترقی کے ہدف حاصل کرسکے اور یہاں کی عوام کی غربت بھی دور ہو سکے اور ہائیڈل پاور جنریشن سیاحت، معدنیات کا ایک بڑا پوٹینشل جو آاد کشمیر موجود ہے اس کی ترقی یقینی بنائی جاسکے۔ چینی سرمایاکار کمپنیوں کی مدد سے آزاد کشمیر کا روڈ انفراسٹکچ بہتر بنایا جاسکتاہے۔ دور افتادہ خوبصورت علاقوں کو بہتر سہولتیں فراہم کرکے سیاحتی مقامات میں تبدیل کیا جاسکتا ہے جس سے آزاد کشمیر میں سیاحت کا فروغ یقینی ہوگا جو اس خطے کی آمدن میں اضافے اور بے روزگاری کے خاتمے کا سبب بن سکتا ہے۔ آزاد کشمیر کے ندی، نالوں، دریاوں اور آبشاروں پر پن بجلی کے بے پناہ منصوبے لگائے جاسکتے ہیں کیونکہ ایک سڈی کے مطابق آزاد کشمیر میں 50ہزار میگاواٹ پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔جس سے آزاد کشمیر کا علاقہ معاشی خودانحصاری اور خوشحالی حاصل کرسکتا ہے۔اسی طرح معدنیات کے شعبے میں بھی بے پناہ وسائل کا اگر درست انداز سے استفادہ لیا جائے تو یہ خطہ دولت مند بن سکتا ہے۔ بلا شبہ ماضی میں اکثر حکومتیں اس حوالے سے زبانی جمع خرچ سے کام لیتے ہوئے بہت کچھ کرنے کے عزم کا اظہار کرتی آئی ہیں لیکن تمام وسائل کی موجودگی کے باوجود وہ ہدف حاصل نہ کیے جاسکے جن کا دعوی کیا جاتا تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ انوار حکومت اس حوالے سے ایک وثژن رکھتی ہے اور کچھ کرنے کی لگن آزاد کشمیر کے خطے کو حقیقی تعمیر ترقی کی طرف لے جاسکتی ہے۔ امید کی جاسکتی ہے کہ وزیر اعظم چوہدری انوار الحق آزاد کشمیر میں تعمیر وترقی کے خواب کو پورا کرنے اور آزاد کشمیر کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ کرنے کے لئے دورس اقدامات اٹھائیں گے، اور اس حوالے سے عملی اقدامات لئے گے تو مثبت اثرات ضرور مرتب ہونگے اور یہ خطہ بھی خوشحالی اور خودانحصاری کی منزل حاصل کرسکے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں