وفاقی کابینہ 0

الیکشن 2024: وفاقی کابینہ نے سیکیورٹی کیلئے فوج کو تعینات کرنے کی منظوری دے دی

الیکشن 2024: وفاقی کابینہ نے سیکیورٹی کیلئے فوج کو تعینات کرنے کی منظوری دے دی

نگراں وفاقی کابینہ نے عام انتخابات کے لیے پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کے دستوں کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں ملک کی موجودہ، معاشی اور انتخابی صورت حال سے متعلق امور پر غور کیا گیا۔اجلاس میں وفاقی کابینہ نے الیکشن کے دوران سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی کی منظوری دے دی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ حساس علاقوں میں کوئیک رسپانس فورس کے طور پر فرائض سرانجام دیں گے۔اس سے قبل وزارت داخلہ نے عام انتخابات 2024 میں پاک فوج تعینات کرنے کی سمری تیار کرکے وفاقی کابینہ کو ارسال کی تھی۔ذرائع کے مطابق عام انتخابات 2024 میں فوج تعیناتی کی سمری تیار کرلی گئی، جس کے بعد وزارت داخلہ نے سمری وفاقی کابینہ کو بھجوا دی تھی۔وزارت داخلہ کی جانب سے بھیجی گئی سمری کی نگراں کابینہ کی منظوری کے بعد عام انتخابات کی سیکیورٹی کے لیے فوج تعینات ہوگی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے 2 لاکھ 77 ہزار فوجی اہلکار مانگے تھے، پاک فوج، رینجرز اور ایف سی اہلکار عام انتخابات میں تعینات ہوں گے۔دوسری جانب الیکشن کمیشن نے تمام بلدیاتی محکموں کے فنڈز بھی منجمد کردیے ہیں۔الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق بلدیاتی محکموں کے ترقیاتی فنڈز عام انتخابات کے نتائج کے اعلان تک منجمد کیے گئے ہیں۔نوٹیفکیشن میں الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ اس دوران مقامی حکومتیں صرف سینیٹیشن اور صفائی کے روز مرہ امور سر انجام دیں گی۔واضح رہے کہ ملک میں عام انتخابات کا انعقاد 8 فروری کو ہونا ہے جس کے لیے تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہوچکی ہیں۔علاوہ ازیں اجلاس میں نگراں وفاقی کابینہ نے ایف بی آر ریفارمز کمیٹی بنانے کی منظوری دے دی، ایف بی آر ریفارمز کمیٹی کی سربراہی وزیر خزانہ شمشاد اختر کریں گی، ممبران میں وزیر آئی ٹی، وزیر تجارت، وزیر قانون، وزیر خارجہ اور وزیر پرائیویٹائزیشن کمیٹی کے رکن ہوں گے۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ایف بی آر کے چیئرمین منظور ٹوانہ اور دیگر حکام نے ان اصلاحات پر بریفنگ دی اور ہر شعبے میں ان اصلاحات کے ضرورت ان کے سبب ہونے والی بہتری اور مستقل میں ان کے فوائد کے بارے میں کابینہ کو آگاہ کیا گیااجلاس میں ایف بی آر کی ان اصلاحات کو ضروری قرار دیتے ہوئے ان کو مذید موزوں بنانے اور ان پر عمل درآمد کا طریقہ کار اور اس حوالے سے ٹیکس قوانین میں ضروری ترامیم کے مسودات کی تیاری نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی زیر صدارت ایک وزارتی کمیٹی قائم کر دی گئی جس میں وزیر خارجہ، وزیر قانون، وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی، وزیر تجارت، وزیر نجکاری شامل ہوں گے بتایا گیا ہے کہ نگران کابینہ پاکستان میں منتخب حکومت کو انتقال اقتدار سے قبل ان اصلاحات کی منظوری دے گی اور ان پر عمل درآمد مرحلہ وار جاری رکھا جائے گا۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں