آرمی چیف جنرل عاصم منیر 0

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا نوجوان نسل کو اقبال کے شاہین اور قوم کے معمار قرار دینا بلاشبہ ان کے حوصلے بلند کرنے کا باعث ہے

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا نوجوان نسل کو اقبال کے شاہین اور قوم کے معمار قرار دینا بلاشبہ ان کے حوصلے بلند کرنے کا باعث ہے

گزشتہ روزجناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ”پاکستان نیشنل یوتھ کانفرنس“ سے تاریخی خطاب کرتے ہوئے پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نشان امتیاز (ملٹری) کا کہنا تھا کہ ہماری افواج ہر قسم کے خطرے اور سازش کے خلاف ہمہ دم تیار ہیں،پاکستان ہے تو ہم ہیں، پاکستان نہیں تو ہم کچھ بھی نہیں ہیں، پاکستان اپنی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریگا۔آرمی چہف کا کہنا تھاکہ پاکستان کے مستقبل کے معماروں اور اقبال کے شاہینوں سے مخاطب ہو کر انتہائی خوشی محسوس کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو بنانے کا مقصد یہ تھا کہ ہمارا مذہب، تہذیب و تمدن ہر لحاظ سے ہندوؤں سے مختلف ہے نہ کے ہم مغربی تہذیب و تمدن کو اپنا لیں۔ انہوں نے کہاکہ نوجوانوں کو اپنے وطن، قوم، ثقافت و تہذیب و تمدن اور اپنے آپ پر بے پناہ اعتماد ہونا چاہیے۔ جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نوجوانوں کو اس بات کا یقین ہونا چاہئے کہ وہ ایک عظیم وطن اور قوم کے سپوت ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک کے نوجوان اس قوم و ملک کی روشن روایات، اقبال اور قائد کے خوابوں کی تعبیر کے امین ہیں۔سپہ سالار پاکستان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کیخلاف تو افواج پاکستان لڑ سکتی ہیں مگر دہشتگردی کے خلاف پوری قوم کا تعاون ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا اور پروپیگنڈا کا مقصد بے یقینی، افرا تفری اور مایوسی پھیلانا ہے،سوشل میڈیا کی خبروں کی تحقیق بہت ضروری ہے۔ آرمی چیف نے کہاکہ تحقیق اور مثبت سوچ کے بغیر معاشرہ افراتفری کا شکار رہتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتے ہیں کہ ”اے ایمان والو! اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو اْس کی تصدیق کرلو“۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے قیام کی ریاست طیبہ سے مماثلت ہے دونوں کلمے کی بنیاد پر قائم ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے پناہ معدنی وسائل، زراعت اور نوجوان افرادی قوت جیسی نعمتوں سے نوازا ہے۔ سربراہ پاک فوج نے کہاکہ مسلمان مشکل میں صبر اور آسانی میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہے۔آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے روشن مستقبل پر کامل یقین اور اسلاف کی میراث کو قائم رکھنا ہے۔بلا شبہ آرمی چیف سید عاصم منیر کا یہ کہنا کہ پا کستان ہے تو ہم ہیں، پاکستان نہیں تو ہم کچھ بھی نہیں ہیں بلکل درست ہے کہ وطن عزیز پاکستان نہ صرف 25کڑوڑ آبادی کے ملک کی عوام کے لئے ایک سائبان کی حیثیت رکھتا ہے بلکہ جنوب مشرق ایشیااور دنیا کے تمام مسلمانوں کے لئے بھی حوصلے اور تقویت کا باعث ہے۔ وطن عزیز پاکستان ایک واحد اسلامی ملک ہے جو ایٹمی قوت کا حامل اور دفاعی لحاظ سے ایک مضبوط ملک ہے۔ یہی وجہ ہے کہ طاغوتی طاقتوں کو پاکستان کا وجود کسی طور برداشت نہیں ہوتا اور پاک دشمن طاقتیں اپنے مکروہ عزائم کے لئے بھارت کو اس خطے میں پاکستان کے خلاف مضبوط کر رہی ہیں۔ آرمی چیف کا نوجوانوں سے خطاب موجودہ حالات کے تناظر میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔جنرل عاصم منیر کا نوجوانوں کو اقبال کے شاہین اور وطن عزیز کے مستقبل معمار قرار دینا بلاشبہ نوجوانوں کے لئے حوصلے اور تقویت کا باعث ہے۔یہ اللہ رب العزت کا احسان ہے کہ پاکستان کی آبادی کا ایک بڑا حصہ نو جوانوں پر مشتمل ہے اور یہ نوجوان پاکستان کی تعمیر ترقی میں ایک خاص اہمیت اور افادیت رکھتے ہیں۔ وطن عزیز کا نوجوان باصلاحیت اوراعلیٰ تعلیم کے زیور سے مزین ہے، بلاشبہ جدید تعلیم اور ٹیکنالوجی کے میدان میں پاکستان کا نوجوان بہتر کارکردگی کا حامل ہی نہیں کسی بھی ترقی یافتہ ملک کے نوجوان سے زیادہ بہترصلاحیت کا حامل ہے۔ اگر ان نوجوانوں کو اعلی تعلیم اور جدید علوم و فنون کے یکسر مواقع فراہم کئے جائیں تو یہ مٹی بڑی ذرخیز ہے ساقی۔ ملک سے محبت اور اپنے اسلاف کی تعلیمات بلاشبہ ہمار اثاثہ ہے۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے نوجوانوں کو اپنی تاریخ سے پیوستہ کرتے ہوئے قیام پاکستان کی ریاست مدینہ سے مماثلت کا ذکر اس انداز میں کیا کہ جوان نسل کو وطن عزیز کے قیام کی اہمیت اور افادیت سے نہ صرف آگائی ہوسکے بلکہ اس ملک کے قیام کے اعلی مقاصدبھی کو ان کے ذہنوں میں نقش ہوسکیں۔ ہماری رائے میں پاکستان کا نوجوان ہی اس ملک کی امید ہے جو وطن عزیز کو ترقی کے اعلی مقام تک لے جاسکتا ہے، لیکن اس کے لئے ضروری ہوگا کہ نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لئے انہیں مکمل سہولتیں اور یکساں تعلیم کے مواقع فراہم کیے جائیں۔ بلاشبہ پاکستان کا نوجوان صلاحیت اور کارکردگی کی بنیاد پر کسی بھی ترقی یافتہ قوم کے جوانوں سے کم نہیں۔حب الوطنی کا جذبہ اوراپنی تاریخ سے آگائی نوجوانوں کے لئے انتہائی ضروری ہے اس جذبے کی بنیاد پر ہی نوجوانوں میں وطن کی محبت اور ملک کو عوج سریا تک لے جانے کی لگن پیدا ہوسکتی ہے۔سوشل میڈیا پر منفی پرپیگنڈا کے حوالے سے آرمی چیف کا یہ کہنا بھی اہمیت کا حامل ہے کہ سوشل میڈیا اور منفی پروپیگنڈا کا مقصد بے یقینی، افرا تفری اور مایوسی پھیلانا ہے،ان کا یہ کہنا بھی درست سمت ہے کہ سوشل میڈیا کی خبروں کی تحقیق بہت ضروری ہے کیونکہ تحقیق اور مثبت سوچ کے بغیر معاشرہ افراتفری کا شکار رہتا ہے لہذا ضروری ہوگا کہ سوشل میڈیا بھی قومی سوچ کے مطابق اپنی رپورٹس کو قوم کے سامنے لائے تو یہ ایک بڑی قومی خدمت ہوگی۔ بلاشبہ بحیثیت قوم یہ ہماری سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ملک کی ترقی اور سلامتی کے لئے مثبت سوچ کو پروان چرھایا جائے۔ہماری رائے میں اپنی نئی نسل پر اعتماد کرکے ہی ہم پاکستان کو نہ صرف ترقی کے اعلی مقام پر لے جاسکتے ہیں بلکہ دیگر قوموں میں منفرد حیثیت بھی دلا سکتے ہیں، کیونکہ نوجوان نسل ہی ہے جو ہمارے ملک کا ایک قیمتی سرمایا اور اثاثہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں