پاکستان 0

حکومت پاکستان کا شدت پسند بھارتی حکومت اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کی پاکستان اور اس خطے کو عدم استحکام کاشکار کرنے کی کاروائیوں اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کو عالمی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ ایک درست اقدام ہے

حکومت پاکستان کا شدت پسند بھارتی حکومت اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کی پاکستان اور اس خطے کو عدم استحکام کاشکار کرنے کی کاروائیوں اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کو عالمی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ ایک درست اقدام ہے

پاکستان نے حالیہ چند ماہ میں بھارتی ایجنٹوں کی جانب سے ملک کے مختلف شہروں میں لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ کے معاملے کو عالمی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت، پاکستان میں حالیہ دہشت گردی و ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں بھارتی دہشت گردی کے شواہد دنیا کو بتانے کے لیے ہر سفارتی فورم استعمال کرئے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے بھارتی دہشت گردی کے معاملے پر غیر ملکی سفیروں کو شواہد دکھانے کا بھی فیصلہ کیا ہے، سفارتکاروں کو حالیہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دو شہریوں اشوک کمار اور یوگیش کمار کے ملوث ہونے سے متعلق شواہد کے ساتھ بریفنگ دی جائے گی۔واضح رہے کہ ایک روز قبل دفتر خارجہ میں بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری خارجہ سائرس قاضی نے بتایا تھا کہ ہمارے پاس دو پاکستانی شہریوں کو انڈیا کی جانب سے قتل کیے جانے کے مصدقہ ثبوت موجود ہیں، شاہد لطیف اور ریاض کو قتل کرنے کے لیے انڈین شہری یوگیش کمار اور اشوک کمار نے یہاں مقامی قاتل کو ہائر کیا اور انہیں قتل کرایا، قاتل گروہ کے پانچ ارکان کو ملک سے فرار ہوتے ہوئے گرفتار کرلیا گیاہے گرو ہ نے بھارتی شہریوں کی جانب سے رقم دینے کا اعتراف بھی کیا ہے۔ہماری رائے میں حکومت پاکستان کا حالیہ دہشت گردی و ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں بھارتی دہشت گردی کے شواہد ملنے پر اس معاملے کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کا فیصلہ بلکل درست ہے۔اس حوالے سے حکومت پاکستان سفارتی سطح پرہروہ اقدام یقینی بنائے جس سے عالمی سطح پر بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہوسکے۔ بلاشبہ موجودہ حالات کے تناظر میں جیسا کہ شدت پسندمودی حکومت اس خطے خاص طور پر پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کیلئے جو کاروائیاں کررہی ہے وہ ناقابل برداشت ہے اور اگر اس کا اب بھی سخت نوٹس نہ لیا گیا تو یہ پاکستان کی سالمیت کوداوء پر لگانے کے متراد ف ہوگا۔ ہماری رائے میں پاکستان کو اس حوالے سے اپنی سالمیت اور بقاء کو محفوظ بنانے کے ایک سخت موقف اختیار کرنا ہوگا،بھارت کو اب تک جتنی چھوٹ مل چکی ہے وہ کافی ہے۔ ہماری دانست میں اب وقت آگیا ہے کہ بھارت کو سخت انداز میں شٹ اپ کا ل دی جائے اور عالمی برادری کے سامنے بھارت کے کالے کرتوت لائے جائیں۔ اس حوالے سے اگلے روز ایک تجزیاتی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث بھارتی حکومت اور اس کی خفیہ ایجنسی را بے نقاب ہوگئے ہیں، آر ایس ایس اور ہندوتوا نظریے کی پیروکار مودی سرکار او بھارتی ایجنسی را بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں میں مصروف ہے۔رپورٹ کے مطابق مودی سرکار نے خطے اور بالخصوص پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں اور خطے کے ممالک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی ہے، بھارتی خفیہ ایجنسی را پاکستان میں دہشت گرد قوتوں اور ٹی ٹی پی کی مالی معاونت کر رہی ہے۔ مارچ 2016 میں بلوچستان سے بھارتی خفیہ جاسوس کلبھوشن یادیو کو دراندازی کی کوشش کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، گزشتہ سال اپریل میں بلوچستان میں ہتھیار ڈالنے والا گلزار امام شنبے بھی بھارتی حکومت اور را کے ایما پر پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث رہا۔دسمبر 2023 میں بلوچ نیشنل آرمی کے کمانڈر سرفراز احمد بنگلزئی نے بھی اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ بھارت بلوچستان میں خفیہ طور پر دہشت گردانہ کارروائیوں کی حمایت کر رہا ہے۔گلوبل ٹائمز کے مطابق پاکستان میں انتشار پھیلانے کے لیے بھارت بلوچستان میں ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کو مالی مدد اور اسلحہ فراہم کررہا ہے۔اسی لئے بھارت نے افغانستان میں بڑی سرمایا کاری کر رکھی ہے اور وہ اپنے خفیہ ٹھکانوں کو پاکستان میں دہشت گردی کے لئے استعمال کررہا ہے۔ دریں اثناء پاکستان کے ایک سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کا بھی اپنے ایک انٹرویومیں کہنا تھاکہ کلبھوشن کے بعد بھارت نے طریقہ واردات تبدیل کر دیا ہے، اب وہ تیسرے ملک میں بیٹھ کر سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں،بھارت کوغلط فہمی ہے کہ وہ بہت طاقتور ہے اور کچھ بھی کر لے گا،پاکستان کو بھارت کے خلاف ایک لیگل کیس بنانا چاہیے اور اچھے سے ڈوزیئر بناکر دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہیے۔سابق سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا اور کینیڈا نے بھی حال ہی میں بھارت کیخلاف چارج شیٹ دی ہے،یہ دونوں ممالک بھی وہی بات کر رہے ہیں جو پاکستان کہتا رہا ہے۔اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ گزشہ ایک سال سے پاکستان میں ٹارگٹ کلنگ ہو رہی تھی اور ایک ہی طریقے سے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر شک ہو رہا تھا جبکہ بھارتی میڈیا پر بھی ان کلنگ کے واقعات پر خوشیاں منائی جا رہی تھیں۔ بلاشبہ یہ ہوشرباء انکشافات پاکستان کے لئے تشویش کا باعث ہیں جیسا کہ بھارت اب کھلے عام ہماری سالمیت اور بقاء کو چیلنج کر رہا اوریہ صورتحال کسی طور بھی قابل برداشت نہیں ہونی چایئے۔ ہماری رائے میں ضرورت اس امر کی ہے کہ بھارت کو اسی کے لہجے اور عمل کے مطابق جواب دیا جائے، لیکن جہاں تک عالمی سطح پر شواہد کے ساتھ بھارت کی دہشت گردی کوطشت از بام کرنے کی ضرورت ہے وہ اپنی جگہ درست اقدام ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ امریکہ اور دیگر عالمی قوتوں کے مفادات اس خطے میں بھارت کے ساتھ جڑئے ہوئے ہیں یہی وجہ ہے کہ تما تر ثبوتوں کے ساتھ پاکستان نے پہلے بھی جو ڈوذیئر عالمی براداری اور امریکہ کو دیے تھے ان پر کوئی کاروائی نہ کی گئی جبکہ اس کے برعکس اگر یہی صورتحال بھارت کی طرف سے پاکستان کے خلاف ہوتی تو پاکستان کے خلاف فوری ایکشن لیا جاتا اور پابندیاں لگا دی جاتیں، حتی کہ پاکستان کو دہشت گرد ملک قرار دیا جاتا۔ لیکن شومئی قسمت بھارت ایک سکہ بند دہشت گرد ملک ثابت ہوچکا ہے اور عالمی برادری اس حقیقت سے بھی پوری طرح آشنا ہے، لیکن اس خطے میں عالمی قوتوں خاص طور پر امریکہ کی مفاداتی سیاست بھارت کے خلاف کوئی بھی ایکشن لینے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ بھارت کی خفیہ ایجنسی را نے جو کچھ کینڈا میں سکھ لیڈروں کو قتل کروانے کے لئے کیا وہ بھی ایک ریکارڈ ہے۔ جبکہ امریکا اور کینیڈا نے بھی حال ہی میں بھارت کیخلاف جو چارج شیٹ دی ہے وہ بلاشبہ پاکستان کے موقف کو درست اور مبنی برحق قرار دیتی ہے۔ ہماری رائے میں اب حکومت پاکستان کو کسی صورت بھی بھارت کی کاروائیوں کو نظر انداز نہیں کرنا چایئے اور جو ممکن ہو سکے بھارت کے خلاف ہر فورم، ہر سطح اور ہر ملک میں بھارتی دہشت گردی کو بے نقاب کرنے کے لئے اقدامات یقینی بنانے چائیے تاکہ بھارت کا اصل اور مکروہ چہرہ پوری طرح عالمی برادری کے سامنے واضع ہوجائے۔ اس حوالے سے حکومت پاکستان کا فیصلہ بلاشبہ نا صرف درست ہے بلکہ وقت کی ضرورت بھی ہے کیونکہ یہ پاکستان کی سالمیت اور بقاء کا مسئلہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں