حریت کانفرنس 0

کل جماعتی حریت کانفرنس کامقبوضہ کشمیرمیں قتل عام کے واقعات کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ

کل جماعتی حریت کانفرنس کامقبوضہ کشمیرمیں قتل عام کے واقعات کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ
بھارتی پولیس نے بارہمولہ میں تین بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا

غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے کئے گئے قتل عام کے تمام واقعات کی غیر جانبدارانہ بین الاقوامی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ان گھناؤنے جرائم میں ملوث اہلکاروں کو سزا دی جا سکے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس نے یہ مطالبہ کپواڑہ قتل عام کے شہداء کی برسی کے موقع پر کیا۔ بھارتی فوجیوں نے 1994 میں آج ہی کے دن کپواڑہ قصبے میں اندھا دھند فائرنگ کر کے 27بے گناہ کشمیریوں کو شہید کر دیا تھا۔ فوجیوں نے یہ قتل عام ایک روز قبل بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پرہڑتال کرنے پر لوگوں کو سزا دینے کے لیے کیاتھا۔ کپواڑہ قتل عام بھارتی فوجیوں کے مجرمانہ چہرے کی یاد دلاتا ہے۔ تیس سال گزرنے کے بعد بھی متاثرین انصاف سے محروم ہیں۔غلام محمد خان سوپوری، عبدالاحد، عبدالصمد انقلابی، فیاض حسین جعفری، سید سبط شبیر قمی، غلام نبی وسیم، مولانا مصعب ندوی، تحریک حریت جموں و کشمیر اور ڈیموکریٹک فریڈم موومنٹ سمیت کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں اور تنظیموں نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں کپواڑہ قتل عام کے شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اپنے وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو چیلنج کرنے پر بھارتی فوجی بے گناہ کشمیریوں کو بے رحمی سے قتل کر رہے ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے۔ادھر بھارتی پولیس نے ضلع بارہمولہ کے علاقے بونیار میں تین بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے نوجوانوں کی غیر قانونی گرفتاری کا جواز پیش کرنے کے لیے انہیں مجاہد تنظیموں کے کارکن قرار دیا۔ بھارتی پولیس نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں لوگوں کو تحریک آزادی کے ساتھ وابستگی پر ہراساں کرنے اور ڈرانے دھمکانے کے لیے دوبارہ ان کے کوائف جمع کرنا شروع کر دیے ہیں۔ اس سلسلے میں پولیس نے وادی کشمیر کے تمام گھرانوں میں ایک فارم تقسیم کیا ہے جس میں مکینوں، بیرون ملک آباد خاندان کے افراد اور گھروں اوراہلخانہ کی تصاویر کے ساتھ تمام تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے تحریک آزادی کے ساتھ وابستگی کی بنیاد پر تین بے گناہ کشمیریوں کے خلاف درج ایک جھوٹے مقدمے میں چارج شیٹ داخل کردی ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے مدثر احمد شیخ، مشتاق احمد کامبے اور محمد اقبال خان کے خلاف 2015میں درج کئے گئے مقدمے میں سرینگر کی ایک خصوصی عدالت میں چارج شیٹ داخل کرائی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں