india 0

امریکہ کی طرف سے بھارت کو ڈرون بیچنے سے انکار بلاشبہ بارش کا پہلا قطرہ ہے، وہ وقت دور نہیں جب بھارت کو دہشت گرد ملکوں کی فہرست میں شامل کیا جائے گا اور عالمی سطح پر اقتصادی پابندیاں اس کا مقدر ہوں گئیں

امریکہ کی طرف سے بھارت کو ڈرون بیچنے سے انکار بلاشبہ بارش کا پہلا قطرہ ہے، وہ وقت دور نہیں جب بھارت کو دہشت گرد ملکوں کی فہرست میں شامل کیا جائے گا اور عالمی سطح پر اقتصادی پابندیاں اس کا مقدر ہوں گئیں

اگلے روز امریکا نے بھارت کو ڈرون بیچنے سے انکار کردیا ہے اور بھارت کو تین ارب ڈالر مالیت کے ڈرونز کی فروخت روک دی ہے۔ امریکا نے ایم کیو نائن اے 31 سی گارڈین اور اسکائی گارڈین ڈرون بھارت کو دینے تھے۔ امریکا نے ڈرون ہتھیاروں کی فراہمی مسترد کرتے ہوئے بھارت کو وارننگ جاری کی کہ گرپتونت سنگھ کو قتل کرنے کی سازش کی تحقیقات کروائی جائیں۔ امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ جب تک مودی سرکار گرپتونت سنگھ پنوں کے خلاف سازش کی مکمل تحقیقات نہیں کروائے گی، تب تک بھارت کو ڈرون نہیں بھیجے جائیں گے۔ اس تین بلین ڈالر کی خریداری میں بھارتی بحریہ کے لیے 15 سی گارڈین ڈرون شامل تھے، جبکہ بھارتی فضائیہ اور فوج کو آٹھ آٹھ اسکائی گارڈین ڈرون ملنے تھے۔ خیال رہے کہ جون 2023 میں ہندوستان کی جانب سے سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی، گرپتونت سنگھ پر حملے سے ایک ہفتہ پہلے ڈرون خریداری کا معاہدہ طے پایا تھا۔ امریکی ذرائع کا کہنا ہے کہ پنوں کے قتل کی کوشش پر ڈرونز کی خریداری امریکی کانگریس میں مسترد ہوئی۔ خبر رساں ادارے دی وائر کے مطابق امریکی نمائندوں نے ڈرون کی فروخت کے لیے درکار قانونی کارروائی کو منجمد کردیا۔ واضح رہے کہ نومبر 2023 میں ایک ہندوستانی ایجنٹ کو امریکی ایجنسی کی جانب سے گرفتار کیا گیا تھا، جس نے گرپتونت سنگھ کے قتل میں ہندوستانی حکام کے ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا۔ہماری رائے میں امریکہ کی طرف سے بھارت کو ایم کیو نائن اے 31 سی گارڈین اور اسکائی گارڈین ڈرون دینے سے انکار بلاشبہ ایک اچھی پیشرفت ہے کہ بالآخر امریکہ نے بھی حالات کی سنگینی کا ادراک کرتے ہوئے بھارت کا اصل چہرا دیکھ لیا ہے۔ کینڈا اور امریکہ کی طرف سے بھارتی حکومت سے متعلق جو الزامات عائد کئے جارہے ہیں اور ان دونوں اہم ملکوں اور عالمی طاقتوں کی طرف سے بھارت پر لگائے جانے والے الزامات کی روشنی میں بھارت کے متعلق دہشت گردی کے حوالے سے لگائے جانے والے پاکستان کے الزامات اور موقف عالمی سطح پر درست ثابت ہوا ہے۔ اس میں کوئی دورائے نہیں کہ مودی سرکار اور بھارت کی خفیہ ایجنسی را عالمی سطح پر دہشت گردی میں ملوث ہیں۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی غرض سے بھارت پاکستان میں بڑئے پیمانے پر دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہے۔ اس وقت بھارت کا حاضر سروس نیوی آفیسر کلبھوشن یادیو جو پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں دہشت گردی کا نیٹ ورک چلا رہا تھا اور پاکستان نے اس بھارتی آفیسر کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا تھا۔ پاکستان روز اول سے ہی عالمی برادری کی توجہ بھارتی دہشت گردی کی طرف مبذول کرانے کے لئے ثبوتوں کے ساتھ کوششیں کرتے چلا آیا ہے،لیکن ستم بالائے ستم پاکستان نے بھارتی دہشت گردی کی کاروائیوں کوثبوت کے ساتھ اقوام متحدہ اور امریکی حکومت کو ڈوزیئر دیئے لیکن امریکہ نے پاکستان کی ان شکایات کو پزیرائی نہ دی اور بھارت کو فری ہینڈ دیا گیا جس کی وجہ سے بھارت اور خاص طور پر نریندر مودی جیسے دہشت گرد وزیراعظم کو مزید جرات اور حوصلہ ملا۔یاد رہے بھارت نے ماضی میں پاکستان کو عالمی سطح پر دہشت گردی کا لیبل لگانے اور پاکستان کے خلاف عالمی اقتصادی پابندیاں لگوانے کے لئے پورا زور لگایا اور امریکہ کی مدد سے پوری کوشش کی کہ پاکستان کو عالمی تنہائی کا شکا رکیا جائے سکے اورپابندیا ں لگوائی جائیں لیکن بھارت اپنے ان مکروہ عزائم میں ناکام رہا،کیونکہ یہ ایک حقیقت ہے کہ پاکستان جو خود دہشت گردی کا شکار تھا اور ہے اور پاکستانی فوج اور سیکورٹی اداروں نے جس جانفشانی سے بڑئے پیمانے پر قربانیاں دیتے ہوئے دہشت گردی کے عفریت کو کچل دیا جس کا عالمی سطح پر اعتراف کیا گیا یہی وجہ ہے کہ عالمی برادری پاکستان کی اس اہلیت اور قربانی کا مکمل ادارک رکھتی تھی، لہذا بھارت کی تمام منفی چالیں اور ہتھکنڈے عالمی برادری کو قائل کرنے میں ناکام رہے۔ بھارت کی ہر ممکن کوشش تھی کہ پاکستان کومعاشی عدم استحکام اور مشکلات سے دوچار اور عالمی تنہائی کا شکار کیا جاسکے لیکن بھارت اپنے مذموم عزائم میں بری طرح ناکام ہوا۔ کیونکہ حقائق پھر حقائق ہیں آخرکا بھارت اپنے ہی جال میں خود پھنس گیا اور عالمی سطح پر ذلت اور رسوائی کا سامنا کررہا۔ اس وقت سکھ رہنماو ں کے قتل کے حوالے سے بھارتی دہشت گردی پر کینڈا اور امریکہ کا جو موقف ہے وہی پاکستان کا بھی بھارت کے خلاف موقف ہے اور رہا ہے۔ یہ حقیقت اپنی جگہ موجود کہ بھارت نے پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لئے بلوچستان اور خیبرپختوخواہ میں دہشت گردی کی بے پناہ کاروائیاں کیں جس کی وجہ سے پاکستان کو بڑئے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا۔ پاکستان کی معیشت، کاروبار اور عالمی سرمایا کاری، کھیلوں اور سیاحت کے شعبے کو نقصان پہنچا۔ ہماری رائے میں امریکہ کی طرف سے ایم کیو نائن اے 31 سی گارڈین اور اسکائی گارڈین ڈرون کی فروخت سے انکار کافی نہیں بلکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ بھارت سے تمام دفاعی معاہدے بھی منسوخ کیے جائیں اور بھارت جیسے ملک کو مکمل ثبوتوں کی بنیاد پر دہشت گرد ملکوں کی فہرست میں شامل کیا جائے۔ امریکہ حقائق کا ادارک اور اصولی موقف اختیار کرتے ہوئے بطور ایک عالمی قوت،خطے میں مفاداتی سیاست کو ترک کرے اور بھارت پر دباوٗ بڑھائے کہ وہ کشمیر میں بھی بڑئے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیوں میں ملوث ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے باوجود کشمیریوں کو رائے شماری کے زریعے حق خودارادیت دینے سے گریز اں ہے۔ بلاشبہ امریکہ اور عالمی برادری کا دباؤ بھارت کو مجبور کرسکتا ہے کہ وہ عالمی سطح پر کئے گئے اپنے وعدے پر عمل درآمدیقینی بنائے تاکہ کشمیر یوں کو ان کا پیدائشی حق خودارادیت مل سکے اور وہ بھی آزادی کی نعمت سے ہمکنار ہو سکیں۔ ہماری رائے میں امریکہ کی طرف سے ڈرون کی خریداری منسوخ کرنے کا فیصلہ بارش کا پہلا قطرہ ہے اور وہ وقت دور نہیں جب بھارت جیسا بد مست اور مغرور ملک اللہ کی پکڑ میں آئے گا اور بالآخر بھارت کو عالمی پابندیوں کا سامنا بھی کرنا پڑئے گا اور وہ عالمی عدالت انصاف، اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی پکڑ میں آئے گا کیونکہ حق پھر حق ہے اور ہمیشہ قائم رہتا ہے اور ظلم پھر ظلم ہے جو مٹ جاتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں