حریت کانفرنس 0

تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی اور آزادی کے مشن کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے حکومت آزاد کشمیر اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے درمیان موثر رابطہ انتہائی اہمیت کا حامل اور ضروری ہے

تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی اور آزادی کے مشن کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے حکومت آزاد کشمیر اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے درمیان موثر رابطہ انتہائی اہمیت کا حامل اور ضروری ہے

بدھ کے روز کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینئر محمود احمد ساغر کے ہمراہ حریت کانفرنس کے دفتر میں میڈیا سے بار چیت کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کا کہنا تھا کہ کہ مسئلہ کشمیر کو بھرپور قوت کے ساتھ اجاگر کرنا حکومت کی ترجیح اول ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بھارت پر ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو خوش اسلوبی اور بات چیت کے ذریعے حل کرنا ہے، ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو اس بات کا ادارک ہونا چایئے کہ کشمیریوں نے عہد کر لیا ہے کہ وہ ہرصورت میں اپنا حق خودارادیت بھارت سے لے کر رہیں گے۔5 فروری ہر سال پاکستانی قوم یوم یکجیتی کشمیر کے حوالے سے مناتی ہے۔ چوہدری انوار الحق کا کہنا تھا کہ حریت کانفرنس کے ساتھ ملکر تحریک آزادی کو اجاگر کریں گے۔ 5 فروری کو عام تعطیل ہو گی،کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں گی۔ 5 فروری کو صرف مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجیتی کی ریلیاں ہونگی،۔کشمیری عوام بھارت کے 5 اگست2019 کے اقدامات اور بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلوں کو جوتی کی نوک پر رکھتے ہیں۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے اور عالمی حمایت کیلئے اسلام آباد میں تمام سفارتکاروں سے بات چیت کریں گے،بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے لئے وفود روانہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی خفیہ ایجنسیوں نے اگر آزادکشمیر میں اگر دہشت گردی کی کارروائی کی تو اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا،ہمیں پاک فوج پر بھی مکمل اعتماد ہے۔ اس موقع پر حریت کانفرنس کے کنوینئر محمود احمد ساغر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا حریت کانفرنس کے دفتر کا دورہ بلاشبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے،۔ حریت رہنما محمود احمد ساغر نے وزیراعظم چوہدری انوارالحق کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے وزیراعظم آزادکشمیر نے بڑا کام کیا ہے کہ اس پر کل جماعتی جموں و کشمیر کانفرنس بلائی اور پھر جموں کشمیر حریت کونسل کے زیر اہتمام کوٹلی میں دفاع حق خودارادیت اجتماع کیا گیا جس میں تمام سیاسی،مذہبی اور حریت کانفرنس نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ ان شا ء اللہ ہم سب ملکر تحریک آزادی کو منظم کریں گے تاکہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر سے نکالا جاسکے۔ حریت رہنما محمود احمد ساغر کا کہنا تھا کہ کوٹلی کے جلسے میں ہزاروں افراد کی شرکت پبلک موبلائزیشن کی طرف ایک بڑ اقدام تھا جو قابل ستائش ہے۔ ہماری رائے میں وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کا یہ کہنا کہ بلکل درست سمت ہے کہ مسئلہ کشمیر کو بھرپور قوت کے ساتھ اجاگر کرنا حکومت کی ترجیح اول ہے، بلاشبہ آزاد کشمیر حکومت کے قیام کا مقصد درحقیقت تحریک آزادی کشمیر کو صحیح تناظر میں اجاگر کرنا اور اس خطے کو مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک آزاد ی کابیس کیمپ بنانا تھا۔ لیکن اس حوالے سے اکثر سابقہ حکومتوں نے غفلت کا مظاہرہ بھی کیا۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ سیاسی جماعتوں کے اکثر قائدین نے آزاد کشمیر کو صرف حصول اقتدار کا ہی زریعہ سمجھ ہے رکھا ہے، جبکہ حقیقت میں یہ خطہ آزادی کا بیس کیمپ ہی ہے اور یہ خطہ اسی صورت آزادی کا حقیقی بیس کیمپ بن سکتا ہے جب حکومت کی پہلی ترجیح تحریک آزادی کو موثر انداز میں اجاگر کرنا ہی ہو۔ بلاشبہ اگر وزیراعظم چوہدری انوار الحق آزاد کشمیر کو اس کے حقیقی مقاصد کے حصول کی تکمیل کو یقینی بنانے کے لئے پر عزم ہیں اور جیسا کہ انہوں نے اظہار بھی کیا ہے تو یہ ایک اچھی روش اور مثبت پیشرفت ہے کہ حکومت آزاد کشمیر اور وزیر اعظم کی اولین ترجیح تحریک آزادی ہے، جس مقصد کے لئے آزاد ریاست کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔بلا شبہ آزاد کشمیر حکومت مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لئے حکومت پاکستان کی مد د اور موثر حکمت عملی سے بہتر نتائج کا حصول ممکن بنا سکتی ہے۔ جیسا کہ وزیر اعظم چوہدری انوارالحق کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر عالمی حمایت حاصل کرنے کے لئے بیرون ملک وفود ارسال کئے جائیں گئے، بلاشبہ یہ ایک اچھافیصلہ ہے لیکن اس حوالے سے ضروری ہوگا کہ ان وفود میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے قابل اور اہل افراد کو شامل کیا جائے جو مسئلہ کشمیر کی جزیات اور اصل حقائق کو عالمی برادری کے سامنے رکھنے کی اہلیت اور صلاحیت بھی رکھتے ہوں لیکن ضروری ہوگاکہ ان وفود میں ماضی کی طرح سیاسی مقاصد اور مفاد کیلئے ایسے افراد کو شامل کرنے سے گریز کیا جائے،جو ان دوروں کو سیر تفریح کا زریعہ سمجھتے ہوں اور مسئلہ کشمیر پر دسترس بھی نہ رکھتے ہوں۔ امید کی جاسکتی ہے کہ اس حوالے سے جب بھی بیرون ممالک وفود ارسال کئے جائیں گے تو اس بات کا خیال رکھا جائے گا کہ ان وفود سے تحریک آزادی کشمیر کو تقویت حاصل ہو اور یہ وفود عالمی حمایت میں اضافے کا باعث ہوں۔ہماری رائے میں حکومت آزاد کشمیر کا کل جماعتی حریت کانفرنس سے ایک موثر رابطہ موجودہ حالات کے تناظر اور تحریک آزادی کشمیر کے لئے ایک اچھی اور مثبت علامت ہے اور بلاشبہ اس کا کریڈت وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کو جاتا ہے اور اس حوالے سے جموں کشمیر حریت کونسل کا قیام اور اس فورم کے تحت کوٹلی میں دفاع حق خودارادیت اجتماع ایک اچھا اور قابل ستائش اقدام ہے۔ ہماری رائے میں تحریک آزادی کشمیر کو منطقی انجام اور کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے متحدہ کوششوں اور یکجہتی سے ہی اپنے حقیقی اہداف کے حصول کویقینی بنایا جاسکتا ہے اور اس حوالے سے حکومت آزاد کشمیر اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے درمیان مستقل بنیادوں پر رابطہ استوار رکھنا اور مربوط کوششیں انتہائی ضروری اور اہمیت کی حامل ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں