آئی ایس ہی آر 0

بلوچستان اور خیبر پختوخواہ میں دہشت گردوں کے خلاف پاک فوج کی کاروائیاں اور قربانیاں لائق تحسین ہیں، دہشت گردی کے عفریت کو کچل کر ہی ملک کو محفوظ بنایا جاسکتا ہے

بلوچستان اور خیبر پختوخواہ میں دہشت گردوں کے خلاف پاک فوج کی کاروائیاں اور قربانیاں لائق تحسین ہیں، دہشت گردی کے عفریت کو کچل کر ہی ملک کو محفوظ بنایا جاسکتا ہے

بلوچستان کے شہروں مچھ اور کولپور میں حملہ آوروں کے خلاف آپریشن مکمل ہوگیا، دو طرفہ لڑائی میں 24 دہشت گرد مارے گئے، چار سیکیورٹی اہل کار اور دو شہریوں نے جام شہادت نوش کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق 29 اور 30 جنوری کی درمیانی رات دہشت گردوں نے بلوچستان میں مچھ اور کولپور کمپلیکس پر حملہ کیا،سیکیورٹی پر تعینات قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سخت مزاحمت کی اور حملہ آوروں کو پسپا ہونے پر مجبور کردیا، ان دہشت گردوں کو اس کے بعد آنے والے سینی ٹائزیشن اور کلیئرنس آپریشنز میں تلاش کیا گیا تھا اور آپریشن کلین اپ علاقے کو کلیئر اور محفوظ بنانے کے بعد مکمل کیا گیا ہے۔ترجمان پاک فوج کے مطابق فائر فائٹ اور سینی ٹائزیشن/کلیئرنس آپریشنز کے دوران، گزشتہ تین دنوں میں، چوبیس دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا، ہلاک ہونے والوں میں دہشت گرد شہزاد بلوچ، عطا اللہ، صلاح الدین، عبدالودود اور ذیشان جیسے اہم دہشت گرد شامل ہیں باقی دہشت گردوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کے چار اہل کار بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے اور دو معصوم شہریوں نے شہادت کو گلے لگا لیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کا موثر جواب دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کے بے لوث عزم کا ثبوت ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے مزید کہا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہیں۔ہماری رائے میں دہشت گردوں کے خلاف پاک فوج اور سیکورٹی اداروں کی یہ ایک کامیاب کاروائی اور اس عزم کا اظہار ہے کہ پاک فوج وطن عزیز سے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو ختم کرکے ہی دم لے گی اور ملک کو ان دہشت گردوں سے پاک کیا جائے گا۔ یہ بات بلاشبہ تشویش کا باعث ہے کہ دہشت گردوں نے بھارت کی ایماء پر بلوچستان اور خیبر پختوخواہ میں نیٹ ورک ورک قائم کررکھے ہیں اور ان دہشت گردوں کو افغانستان اور ایران سے ملحقہ علاقوں سے کمک اور مدد فراہم کی جاتی ہے۔بلاشبہ بھارت ہی وہ ملک ہے جو وطن عزیز پاکستان کے خلاف اپنے مکروہ عزائم کی تکمیل کے لئے بھرپور سازشوں میں مصروف ہے اور اس مقصد کے لئے بھارت نے افغانستان میں بڑئے پیمانے پر سرمایا کاری کر رکھی ہے اور بھارت کی خفیہ ایجنسی را نے اپنا نیٹ ورک افغانستان اور ایران کے ساتھ پاکستان کے ملحقہ علاقوں بلوچستان اور خیبر پختوخواہ میں قائم کر رکھا ہے اور ان علاقوں میں دہشت گردی کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ صرف یہی نہیں دہشت گردی کے اس عفریت نے گزشتہ تین دہائیوں سے وطن عزیز پاکستان کے طول وعرض کو اپنی گرفت میں لے رکھا تھا لیکن پاک فوج اور دیگر سیکورٹی اداروں کے جوانوں نے اپنی بے پناہ قربانیاں دے کر ملک سے دہشت گردی کے جن کو کافی حد تک قابو کر لیا ہے لیکن گزشتہ کچھ عرصہ سے افغانستان میں افغان طالبان عبوری حکومت آنے کے بعددہشت گردی کے اس عفریت نے ایک بار پھر سر اٹھالیا ہے اور دہشت گردی کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔یاد رہے کہ دہشت گرد اپنی کاروائیوں میں سیکورٹی اداروں کے اہل کاروں کو نشانہ بناتے ہیں کیونکہ دہشت گرد جانتے ہیں کہ وطن عزیز میں امن کے قیام اور عوام کو محفوط بنانے میں پاک فوج اور سیکورٹی اداروں کا کردار انتہائی اہم اور نمایاں ہے، لہذا ان کا ہدف پاک فوج اور سیکورٹی اہل کار ہی ہوتے ہیں۔ لیکن ہمارے فوجی جوان، وطن عزیز کی سلامتی، بقاء اور عوام کو امن اور تحفظ فراہم کرنے کے لئے اپنی زندگی قربان کردیتے ہیں اور ان کا یہ جذبہ ایثار اور قربانی بلا شبہ انتہائی لائق تحسین ہے۔ ہماری رائے میں پاک دشمن قوتیں بخوبی جانتی ہیں کہ بلوچستان اور خیبر پختوخواہ کی پاکستان کے لئے بہت اہمیت اور افادیت ہے یہ علاقے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں بنیادی اہمیت کے حامل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاک دشمن عناصر ایک عالمی طاقت اور بلاشبہ بھارت کی ایماء پر پاکستان کے خلاف صف آراء ہیں اور بلاشبہ ان دشمنوں کے سامنے پاک فوج ہی ایک بندھ اور بڑی رکاوٹ ہے، جو ان پاک دشمنوں کے مکروہ عزائم کے سامنے مضبوطی سے کھڑی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں