مرتضی سولنگی 0

انتخابات کے موقع پر موبائل فون اور انٹرنیٹ بند کرنے کی کوئی گائیڈ لائن نہیں دی گئی، مرتضی سولنگی

انتخابات کے موقع پر موبائل فون اور انٹرنیٹ بند کرنے کی کوئی گائیڈ لائن نہیں دی گئی، مرتضی سولنگی

سکیورٹی سنجیدہ مسئلہ ہے، دہشت گردی کے خلاف لڑنے کے لئے پاکستان کے عزم میں کوئی کمی نہیں آئی،ووٹ ڈالنا حب الوطنی کا تقاضا،عوام اور منتخب پارلیمان پاکستان کے سیاسی اور جمہوری مستقبل کا فیصلہ کریں گے، وزیر اطلاعات کی نجی ٹی وی سے گفتگو

نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے انتخابات کے موقع پر موبائل فون اور انٹرنیٹ بند کرنے کی کوئی گائیڈ لائن نہیں دی گئی، سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں، فیک نیوز اور پروپیگنڈا کیا جاتا ہے، سیکورٹی سنجیدہ مسئلہ ہے، دہشت گردی کے خلاف لڑنے کیلئے پاکستان کے عزم میں کوئی کمی نہیں آئی، پاکستان میں مشکل اور سخت ترین حالات میں بھی انتخابات ہوئے ہیں، ووٹ ڈالنا حب الوطنی کا تقاضا ہے، پاکستان کے عوام اور منتخب پارلیمان پاکستان کے سیاسی اور جمہوری مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ابھی تک حل طلب ہے، پچھتر سال قبل بھارتی وزیراعظم نے خود اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں وعدہ کیا تھا کہ کشمیری عوام کو حق خودارادیت دیا جائے گا، وہ اپنی تقدیر کا فیصلہ خود کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019کو بھارت نے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کر کے کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کیا، بھارتی آئین میں آرٹیکل 370 کو ختم کر کے کشمیریوں کے حقوق سلب کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور عوام کشمیریوں کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔ سکیورٹی کی صورتحال سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سکیورٹی سنجیدہ معاملہ ہے، کابل میں افغان طالبان کی عبوری حکومت قائم ہونے کے بعد پاکستان میں مختلف دہشت گرد گروہوں کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے، صرف گزشتہ برس دہشت گردی کے تقریبا 1500 واقعات ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ شب ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں نے حملہ کیا جس میں پولیس کے جوان شہید ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں بلوچستان کے علاقے مچھ میں 24 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مشکل اور سخت ترین حالات میں بھی انتخابات ہوئے ہیں، 2007کے انتخابات بے نظیر بھٹو کی شہادت کی وجہ سے تقریبا ایک ماہ التواکا شکار ہوئے، 2013کے انتخابات اس سے بھی زیادہ خراب صورتحال میں ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ جاری ہے، دہشت گردی کے واقعات سے حکومت پاکستان، ریاست اور سیکورٹی فورسز کے عزم میں کسی قسم کی کمی نہیں آئی۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی کا بیان افسوسناک ہے، انتخابات میں ہمارا کوئی امیدوار نہیں، انتخابات میں تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو یکساں مواقع فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی میڈیا پر تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں کوریج دی جا رہی ہے، کسی سیاسی جماعت کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک روا نہیں رکھا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ کسی کو شکایت کا موقع نہ ملے تاہم شکایت کرنا پاکستان کے سیاسی کلچر کا حصہ ہے، مسلم لیگ (ن) کو سندھ میں، پیپلز پارٹی کو پنجاب اور مولانا فضل الرحمان کو خیبرپختونخوا میں لیول پلیئنگ فیلڈ کی شکایات ہیں، لیول پلیئنگ فیلڈ پر سیاست ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے جب پاکستان کے عوام 8 فروری کو اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے اور اپنی پسند کی جماعتوں کو ووٹ دیں گے تو نتائج خود بولیں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ انتخابات 2024کے لئے ووٹرز کی تعداد پچھلے انتخابات کے مقابلے میں زیادہ ہے، صرف خواتین ووٹرز کی تعداد میں 20 لاکھ کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن 2024کیلئے کاغذات نامزدگی جمع اور منظور ہونے کی شرح بھی پچھلے انتخابات سے زیادہ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ مقامی، غیر ملکی صحافیوں اور مبصرین کی سہولت کے لئے وزارت اطلاعات نے ایک آن لائن ہیلپ لائن قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اپنے ووٹ کا صحیح طریقے سے استعمال کریں، ووٹ دینا حب الوطنی کا تقاضا ہے، جب آپ ووٹ دیتے ہیں تو آپ اپنے آپ کو محب وطن ثابت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین کے دیباچے میں لکھا ہے کہ یہ ملک اس کے منتخب نمائندے چلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے حوالے سے قیاس آرائیاں کی گئیں لیکن ہم نے مستقل مزاجی سے کہا کہ الیکشن مقررہ وقت پر ہوں گے۔ ایک سوال کے جواب میں مرتضی سولنگی نے کہا کہ انتخابات کے موقع پر حکومت کی طرف سے موبائل فون اور انٹرنیٹ بند کرنے کی کوئی گائیڈ لائن نہیں دی گئی، اگر کسی جگہ امن و امان کی صورتحال خراب ہوتی ہے تو وہاں کی مقامی انتظامیہ صورتحال کا خود جائزہ لے کر فیصلہ کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر معمولی صورتحال غیر معمولی حل کا تقاضا کرتی ہے لیکن ابھی تک ایسی کوئی غیر معمولی صورتحال موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں، فیک نیوز اور پروپیگنڈا ہوتا ہے، حکومت پاکستان، اس کے متعلقہ ادارے اور الیکشن کمیشن آف پاکستان جھوٹی خبروں پر باقاعدگی سے وضاحت جاری کرتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام 8 فروری کو اپنی رائے کا اظہار کریں گے، جو جماعت جہاں کامیاب ہوگی وہیں اپنی حکومت بنائے گی، قومی اسمبلی جیسے ہی قائد ایوان منتخب کرے گی اور وزیراعظم اپنے عہدہ کا حلف اٹھائیں گے تو نگران حکومت تحلیل ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ منتخب حکومت کو اپنی کامیابیوں اور ناکامیوں کے بارے میں ہینڈ اوور نوٹ دے کر جائیں گے، پاکستان کے عوام اور منتخب پارلیمان پاکستان کے سیاسی اور جمہوری مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں