ای سی سی 0

نگران حکومت کی طرف سے غریب عوام کے لئے7.4 ارب روپے کا رمضان ریلیف پیکیج خوش آئیند، لیکن اس پیکج کو صرف بی آئی ایس پی رجسٹرد افراد تک محدود نہ کیا جائے

نگران حکومت کی طرف سے غریب عوام کے لئے7.4 ارب روپے کا رمضان ریلیف پیکیج خوش آئیند، لیکن اس پیکج کو صرف بی آئی ایس پی رجسٹرد افراد تک محدود نہ کیا جائے

ایک خبر کے مطابق اگلے روز نگراں وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) نے 7.4 ارب روپے کے رمضان ریلیف پیکیج 2024 کی منظوری دی۔ اس رمضان ریلیف پیکیج کے تحت یوٹیلیٹی اسٹورز پر19 بنیادی اشیا پر رعایت ہوگی۔رمضان ریلیف پیکج کے تحت یوٹیلیٹی اسٹورز پر جن اشیا خور و نوش پر رعایت ہوگی، ان میں آٹا، چینی، گھی، آئل اور چاول شامل ہیں۔یوٹیلٹی اسٹورز پر دالیں، کھجور، بیسن، دودھ، مشروبات اور مصالحہ جات بھی رعایتی نرخ پر دستیاب ہوں گے۔رمضان ریلیف پیکج سے صرف بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام(بی آئی ایس پی) خاندان مستفید ہو سکیں گے۔ دریں اثناء حکام کا کہنا ہے کہ جو خاندان رجسٹرڈ نہیں وہ بی آئی ایس پی کے قریبی دفاتر سے رابطہ کرسکتے ہیں، ٹارگیٹڈ سبسڈی کے علاوہ جنرل صارفین کیلئے بھی خصوصی رعایتی قیمتیں مقرر کی جائیں گی۔ہماری رائے میں موجودہ معاشی حالات اور مالی بحران کے تناظر میں نگران حکومت کی طرف سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام(بی آئی ایس پی) میں رجسٹرڈ خاندانوں کے لئے رمضان پیکج بلاشبہ ایک اچھی پیشرفت ہے لیکن اس پیکج میں صرف بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت رجسٹرڈ خاندانوں کو ہی فائدہ دیا جانا مجموعی طور مثبت بات نہیں۔ ہماری رائے میں نگران حکومت کو اس بات کا ادارک ضرورہوگا کہ وطن عزیز کی آبادی کا ایک بڑا حصہ اس وقت مشکل مالی حالات سے دوچار ہے اور یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ بے شمار ایسے لوگ ہیں جو غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں،لیکن وہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹرنہیں۔ ایسی صورت میں آبادی کا ایک بڑا حصہ جو غربت کا شکار اور کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزار رہے ہیں وہ حکومت کی اس سہولت سے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں محروم رہیں گے۔ نگران حکومت نے رمضان ریلیف پیکیج کے تحت یوٹیلیٹی اسٹورز پر19 بنیادی اشیا پر جو رعایت دی ہے بلاشبہ ایک خوش آئیند بات ہے لیکن رمضان پیکج کو ایک مخصوص طبقہ تک محدود رکھنا کسی طور بھی اچھی روش نہیں البتہ حکام کی طرف سے ایسے خاندان جو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام رجسٹرڈ نہیں کو کہا گیا ہے کہ وہ خاندان بی آئی ایس پی کے قریبی دفاتر سے رابطہ کرسکتے۔ ہماری رائے میں ایسے خاندان جو بی آئی ایس پی میں رجسٹرڈ نہیں ان کو رابطہ کرنے کی بجائے حکومت اس سہولت کو معاشرے کے تمام غریب اور محروم افراد کے لئے اوپن کر دے۔ بلاشبہ حکومت کی طر ف رمضان ریلیف پیکج اچھی بات ہے لیکن جہاں تک اس پیکج کا تعلق ہے یہ کوئی پہلی دفع نہیں کہ غریب عوام کے لئے حکومت کی طرف سے یوٹیلیٹی سٹورز پر ریلیف پیکج دیا جارہا ہے گزشتہ کئی سالوں سے اکثر حکومتیں رمضان میں اس طرح کا ریلیف پیکج عوام کو مہیا کرتی ہیں۔ اب جب کہ انتخابات کا عمل مکمل ہوچکا ہے لہذا ضروری ہوگا کہ آئندہ جو سیاسی جماعت حکومت بنانے میں کامیاب ہوتی ہے وہ ہوشرباء مہنگائی اور عوام کی معاشی بدحالی کو مد نظر رکھتے ہوئے اس رمضان ریلیف پیکج کو عوام کے لئے کھول دے کیونکہ اس ریلیف پیکج کو صرف بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام تک ہی محدود کرنا کسی طور بھی اچھی روش نہیں۔ بلاشبہ ایسی صورت میں ایک بڑا طبقہ جو غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے وہ حکومت کی اس سہولت سے رمضان کے مقدس مہینے میں محروم رہے گا۔امید کی جاسکتی ہے کہ حکومت اس حوالے سے غریب طبقے کی بد حالی کا ادارک رکھتے ہوئے ضروری ردوبدل کرئے گی تاکہ اس سہولت سے زیادہ سے زیادہ لوگ مستفیدہو سکیں۔ اس کے لئے یہ بھی ضروری ہو گا کہ حکومت یوٹیلیٹی سٹورزپراس سبسڈی اور سہولت پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گی کیونکہ مشاہدے میں آیا ہے ماضی میں بہت سی اشیاء خودونوش جن پر حکومت نے عوام کو سبسڈی یا ریلیف دیا تھا وہ اشیاء اکثر سٹورز سے غائب ہوجاتی رہیں، لہذا ضروری ہوگا کہ متعلقہ ادارے ایسی کسی صورتحال پر نظر رکھیں تاکہ عوام اس سہولت سے بہتر انداز میں مستفید ہوسکیں وگرنہ اس ریلیف ا پیکج کا عوام کوکوئی فایدہ نہ ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں