بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو 0

بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے ذریعے عالمی رابطے بڑھانے میں میڈیا کے کردار کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام

بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے ذریعے عالمی رابطے بڑھانے میں میڈیا کے کردار کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام

مقررین نے ”بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے ذریعے عالمی رابطے بڑھانے میں میڈیا کا کردار“ کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس میں بین الاقوامی برادر ی کو درپیش چیلنجوں بارےعالمی آگاہی میں اضافے اور آئندہ نسلوں کے لئے وسیع تر باہمی روابط اور باہمی طور پر مفید تعلقات کی راہ ہموار کرنے میں ذرائع ابلاغ کے کردار کو اجاگر کیا ہے۔
یہ بین الاقوامی کانفرنس چائنا میڈیا گروپ (اسلام آباد اسٹوڈیو)، فائونڈیشن یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ آرٹس اینڈ میڈیا اور پاکستان ریسرچ سینٹر فار اے کمیونٹی کے زیر اہتمام یہاں منعقد ہوئی۔ کانفرنس کا مقصد چینی صحافت کی بنیادی اقدار بارےجاننا، رپورٹنگ کے معیارات اور عوامی گفتگو پر ان کے اثرات کو تلاش کرنا اور چینی ثقافت کو فروغ دینے میں چینی میڈیا کے فعال کردار کو تلاش کرنا تھا تاکہ اس حوالے سے عالمی بیداری میں اضافہ ہوسکے۔ چینی میڈیا فعال طور پر اس بات پر زور دیتا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کس طرح تجارت کے فروغ، سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور شریک ممالک کی منڈیوں کو وسعت دینے میں کردار ادا کررہا ہے۔
کانفرنس کی نظامت فائونڈیشن یونیورسٹی اسلام آباد کی لیکچرر نشاط انصار نے کی۔ ریکٹر؍پرو ریکٹر فائونڈیشن یونیورسٹی اسلام آباد بریگیڈیئر (ر) ڈاکٹر عبدالغفور نے اپنے خطاب میں کانفرنس میں شرکت پر چین کے تمام مہمانوں اور دیگر مقررین کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مثبت کردار، پختگی اور تعمیری حقیقت کو فروغ دینے میں چینی میڈیا کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے مشترکہ امنگوں کو حاصل کرنے کے لیے مشترکہ پراجیکٹس بشمول کانفرنسز، ٹریننگ اور ایکسچینج لرننگ پروگرامز کے انعقاد کے لیے علاقائی میڈیا کنیکٹیوٹی سینٹر کے قیام پر روشنی ڈالی۔
پاکستان ریسرچ سینٹر فار اے کمیونٹی ود شیئرڈ فیوچر اسلام آباد کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر خالد تیمور اکرم نے بین الاقوامی منظر نامے میں بیلٹ اینڈ روڈ اقدام کے مختلف پہلوئوں کے موضوع پر خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ چین نے دنیا بھر میں ایک خوشحال اور باہم منسلک مستقبل کے حصول کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے، چین پائیدار ترقی اور باہمی خوشحالی کے لئے موزوں ماحول کو فروغ دینے کا خواہاں ہے، وہ خطے کے ممالک کے روابط کو بڑھانے اور علاقائی تجارت کو فروغ دینے کا خواہشمند ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین خطوں کو استحکام، خوشحالی اور باہمی فائدے فراہم کر رہا ہے۔ فائونڈیشن یونیورسٹی اسلام آباد کے آرٹس اینڈ میڈیا کے شعبہ کی سربراہ ڈاکٹر حنا شاہد نے اپنے خطاب میں حقیقت پر مبنی منظر نامے کی تشکیل میں میڈیا کے کردار کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ چینی میڈیا آگاہی بڑھا کر اور درست معلومات کے ذریعے روڈ اینڈ بیلٹ اقدام کے منصوبوں کے لئے عوامی حمایت اور اسے پرجوش بنانے میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔
چائنا میڈیا گروپ (اسلام آباد اسٹوڈیو)، اسلام آباد آفس کی بیورو چیف جیاننگ ڈو نے سی پیک کی ترقی کے لیے چین اور پاکستان کے ذرائع ابلاغ کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ کمیونیکیشن یونیورسٹی آف چائنا بیجنگ کی ریسرچ فیلو ڈاکٹر وانچو ڑونگ نے اپنے خطاب میں بین البراعظمی تعاون کے فریم ورک اور بنیادی ڈھانچے کے ترقیاتی منصوبے پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی جیسے عالمی چیلنجز کے حل میں علاقائی تعاون کی کی ضرورت پر زور دیا۔
سینٹ آگسٹین یونیورسٹی تنزانیہ کے شعبہ تعلقات عامہ اور مارکیٹنگ کے سربراہ ڈیوڈ ہارونا مرشو نے اپنے خطاب میں کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو بہتر مستقبل کے خوابوں کو حقیقت میں بدل رہا ہے۔ آل پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی (اے پی این ایس) کے سیکرٹری جنرل سرمد علی نے کہا کہ پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی پاکستانی میڈیا کے منظر نامے کا ایک مستحکم ستون رہا ہے اور اس نے پریس کی آزادی، صحافتی سالمیت اور اخلاقی رپورٹنگ کو فروغ دینے میں وسیع کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذرائع ابلاغ کا تعاون مواصلات اور رابطہ کاری کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے،جو چین اور عالمی ترقیاتی تعاون کے مثبت امیج کو فروغ دینے کے لیے اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے عوام کے درمیان دوستی اور تعاون کے بندھن کو مضبوط کرتے ہوئے میڈیا تعاون آنے والی نسلوں کے لیے مزید باہم مربوط اور باہمی طور پر مفید تعلقات کی راہ ہموار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ چیئرمین امپلی منٹیشن ٹربیونل فار نیوز پیپر ایمپلائز شاہد محمود کھوکھر نے اپنے خطاب میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی پاک۔ چین تعلقات کے لئے اہمیت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ رابطوں کے منصوبوں کے بارے میں عوامی تاثرات کی تشکیل میں میڈیا کے شعبہ کے اہم کردار بارے مبالغہ آرائی نہیں کی جا سکتی، متنوع نقطہ نظر کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرکے میڈیا آئوٹ لیٹس ایسے منصوبوں کے منفی اور مثبت پہلوئوں پرزیادہ متوازن مباحثے کے انعقاد میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔ سابق وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات اشفاق گوندل نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کی اہمیت، پڑوسی ملکوں اور پوری دنیا کے ساتھ اچھی ہمسائیگی کی پالیسی اور پرامن ترقی کے لیے چین کے کردار کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری ملک کی مجموعی ترقی کے لیے مثبت کردار ادا کر رہا ہے۔ بحریہ یونیورسٹی اسلام آباد کے سوشل سائنسز ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر آدم سعود نے اپنے خطاب میں ثقافتی سفارت کاری اور سافٹ پاور کو فروغ دینے کی اہمیت کا خاص طور پر ذکر کیا۔ایسو سی ایٹڈ پریس آف پاکستان ( اے پی پی )کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد عاصم کھچی نے ”سی پیک کے ذریعے علاقائی رابطے میں پاکستان کے میڈیا کا کردار” پر اظہار خیال کرتے ہوئے چین اور پاکستان کے درمیان بات چیت اور افہام و تفہیم کو آسان بنانے میں میڈیا کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔
منیجنگ ڈائریکٹر اے پی پی نے اس کے ساتھ ساتھ ان سفارتی کوششیں کا ذکر کیا جو رکن ممالک کو پورے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے لیے کرنی چاہییں۔ انہوں نے کہا کہ معلومات کے فوری تبادلے کے نتیجے میں میڈیا ایک بہترماحول قائم کرسکتا ہے جس میں پڑوسی ممالک چیلنجز کو حل کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو یکجا کرتے ہیں۔ محمد عاصم کھچی نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) میں پاکستانی میڈیا کا کردار اتنا ہی اہم ہے جتنا پہلے تھا۔
انہوں نے کہا کہ تبدیلی کے اس اہم منصوبے کے آئندہ مراحل میں ذرائع ابلاغ کو لوگوں کی آگاہی کے لیے آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ چیئرمین بورڈ آف ایکسپرٹس پاکستان ریسرچ سینٹر فار اے کمیونٹی ود شیئرڈ فیوچر اسلام آباد اویس علی کھوکھر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو(بی آر آئی) تعاون پر مبنی نیا ماڈل فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کا عملی نقطہ نظر عالمی تعاون، مکالمے اور باہمی فائدے کو فروغ دینے کے لیے اس کے وسیع تر وژن کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نقطہ نظر افہام و تفہیم، ثقافتی تبادلے، اور ماحولیاتی تبدیلی، غربت کے خاتمے، اور صحت عامہ جیسے اہم عالمی مسائل سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کو بھی فروغ دیتا ہے۔
فائونڈیشن یونیورسٹی اسلام آباد کی ڈاکٹر حنا شاہد تقریب میں شرکت اور تعاون پر منتظمین، مقررین اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔ کانفرنس کے موقع پر ایک پوسٹر نمائش بعنوان بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو۔۔۔ ایک ممکنہ مستقبل کی طرف سفر کا بھی انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس کے اختتام پر مقررین کو سووینئرز پیش کیے گئے۔ تقریب میں یونیورسٹی کے 200 طلبانے شرکت کی۔

اے پی پی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں