سیکورٹی فورسز 0

آئے روز سیکورٹی فورسز پردہشت گرد حملوں کے خاتمے اور دہشت گردی کے عفریت کو جڑ سے کچلنے کے گرینڈ فوجی آپریشن وقت کی ضرورت

آئے روز سیکورٹی فورسز پردہشت گرد حملوں کے خاتمے اور دہشت گردی کے عفریت کو جڑ سے کچلنے کے گرینڈ فوجی آپریشن وقت کی ضرورت

گزشتہ روز سکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا، شدید فائرنگ کے تبادلے میں 6 دہشتگرد مارے گئے۔ دہشت گردوں سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد کر لیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک دہشت گرد ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور اغوا سمیت دہشت گردانہ کارروائیوں میں سرگرم رہے، دہشت گردوں سے فائرنگ کے نتیجے میں ایک سپاہی بھی زخمی ہوا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے مزید بتایا کہ علاقے میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ ہماری رائے میں دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے ایک گرینڈ فوجی آپریشن وقت کی ضرورت ہے تاکہ دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ دیا جائے۔یہ بات قابل غور ہے کہ ان دہشت گردوں نے بھارتی پشت پنائی میں اپنے ٹھکا نے سرحد کے اس پار افغانستان میں بنا رکھے ہیں اور تسلسل کے ساتھ شمالی وزیرستان کے علاوہ خیبر پختوخواہ اور بلوچستان کے مختلف علاقوں کو ٹارگٹ کر رہے ہیں جو بلاشبہ تشویش کی بات ہے۔صرف رواں ماہ فروری میں ہی کے پی کے کے علاقوں میں دہشت گردی کے متعدد واقعات ہوئے اور کئی دہشت گرد واصل جہنم ہوئے۔۔ اس میں کوئی دورائے نہیں کہ ان دہشت گردوں کا نیٹ ورک داعش کے ساتھ منسلک ہے اور ان کو بھارت کی مکمل پشت پنائی حاصل ہے۔ بلاشبہ پاک فوج اور دیگر سیکورٹی اداروں کے جوان اپنی جانوں کا نذرانہ دیکر وطن عزیز اور اپنے ہم وطنوں کی سلامتی کو یقینی بنارہے ہیں۔ سیکورٹی فورسز کے ساتھ ان دہشت گردوں کی جھڑپوں میں کئی دہشت گرد واصل جہنم ہوئے لیکن پاک فوج کے کئی جوان بھی شہادت کے رتبے پر فائز اور زخمی ہوئے۔ رواں ماہ کے دوران شمالی وزیرستان میں ہی سکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا، آپریشن کے دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں 2 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشتگردوں میں رنگ لیڈر ایوب اللہ عرف منصور بھی شامل ہے، ہلاک دہشتگرد علاقے میں ٹارگٹ کلنگ، شہریوں سے بھتہ وصولی اور اغوا میں ملوث تھے جبکہ ہلاک دہشتگردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔آئی ایس پی آر کے بیان میں بتایا گیا کہ علاقے میں کسی دوسرے دہشت گرد کی موجودگی کے امکان کو ختم کرنے کے لیے سینی ٹائزیشن آپریشن کیا جا رہا ہے جبکہ سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کے آخر میں بھی شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد ہلاک ہو گیا تھا۔ سکیورٹی فورسز کے شمالی وزیرستان میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن میں شدید فائرنگ کے تبادلے میں دہشت گرد نیکمان اللہ مارا گیا۔ ہلاک ہونے والا دہشت گرد ٹارگٹ کلنگ، دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں سرگرم رہا تھا، ہلاک دہشت گرد سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا۔بلاشبہ دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپوں اور فائرنگ کے تبادلوں کی ایک طویل فہرست ہے جس میں پاک فوج کے جوانوں نے جانفشانی سے مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا لیکن متعدد دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا۔ ہماری رائے میں وطن عزیز پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے اور پاکستان کو معاشی طور پر مشکلات کا شکار کرنے اور عالمی سطح پر پاکستان کو ایک دہشت گردی کا شکار ملک ظاہر کرنے کے لیے بھارت نے پاکستان پرایک نہ نظر آنے والی جنگ مسلط کررکھی ہے جس کا مرکز افغانستان میں قائم کیا گیا ہے اور بلاشبہ ان دہشت گردوں کو وہاں کی حکومت کی پشت پنائی بھی حاصل ہوگی۔موجودہ حالات کے تناظر اور وطن عزیز کی سالمیت کے لیے اب وقت آگیا ہے کہ افواج پاکستان ان دہشت گردوں کو نشان عبرت بنانے کے لئے آپریشن شروع کرئے اور ضروری ہو تو ان دہشت گردوں کے خلافافغانستان کے اندر جاکر بھی کاروائی کرنی پڑے تو ضرور کرنی چایئے اور افغان طالبا ن حکومت کو پاکستان کے ساتھ اس سلسلہ میں تعاون کرنا چایئے۔ اس حقیقت کے باوجود کہ پاکستان نے مشکل حالات میں اپنے افغان بھائیوں کی ہر ممکن مدد کی ہے اور اس کا ادارک افغان رہنماوں کو ضرور ہوگا۔ لہذا اپنے ملک کی سالمیت، وقار اور امن کو محفوظ بنانے کے لئے یہ پاکستان کا حق ہے کہ وہ سرحد کے اس پار بھارتی پشت پنائی میں موجود دہشت گردوں اور اور انکے سہولت کاروں کو نشان عبرت بناے اور واصل جہنم کردے۔ ہماری رائے میں پاک افواج اپنی اور وطن کی سلامتی کو یقینی بنانے اوران دہشت گردوں کا قلع کما کرنے کے لیے ایک بڑا آپریشن شروع کرئے تاکہ ان بھارت نواز دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کیے جاسکیں اور ملک کی عوام اور خود سیکورٹی اہلکاروں کوا ن دہشت گردوں کے حملوں سے محفوظ بنایا جاسکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں