چوہدری انوارالحق 0

حکومت آزاد کشمیر کا شوشل میڈیا اور سائبر کرائم کے چیلنجز سے نمٹنے اور نفرت آمیز بیانات دینے والوں کے خلاف سائبر کرائم کے قوانین پر عملدرآمد یقینی بنانے کا فیصلہ قابل ستائش ہے

حکومت آزاد کشمیر کا شوشل میڈیا اور سائبر کرائم کے چیلنجز سے نمٹنے اور نفرت آمیز بیانات دینے والوں کے خلاف سائبر کرائم کے قوانین پر عملدرآمد یقینی بنانے کا فیصلہ قابل ستائش ہے

گزشتہ روز آزادکشمیراپیکس کمیٹی کے گیارویں جلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم چوہدری انوارا لحق کا کہنا تھا کہ ملک کی بقاء اور سلامتی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور تمام ادارے عمل کرکے ریاست کو امن کا گہوارہ بنانے کی سعی کریں۔ وزیر اعظم نے انتظامیہ کوہدایت کی کہ سوشل میڈیا اور سائبر کرائم کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سائبر کرائم کے قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر نفرت آمیز بیانات دینے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا اور سائبر کرائم کے قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ریاست کاروائی کرے گی۔وزیراعظم نے سیکرٹری قانون کو ہدایت کی کہ رائج الوقت سوشل میڈیا اور سائبر کرائم کے قوانین کو موثر بنانے کے لیے ترامیم تجاویز کر کے چوبیس گھنٹے میں پیش کریں۔ اجلاس میں سینئر موسٹ وزیر کرنل وقار احمد نور، جنرل آفیسر کمانڈنگ 12ڈویژن، چیف سیکرٹری آزادکشمیر،انسپکٹر جنرل پولیس، نمائندگان سیکورٹی ادارہ جات، سیکرٹری صاحبان حکومت، ڈویژنل کمشنر ز، ڈپٹی انسپکٹر جنرل صاحبان پولیس رینج،ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس سپیشل برانچ اور سپیشل سیکرٹری داخلہ نے شرکت کی۔چیف سیکرٹری نے اجلاس میں تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں گزشتہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلہ جات پر عمل درآمد کی پراگرس کا بھی جائزہ لیا گیا اورنظرثانی شدہ نیشنل ایکشن پلان کے پوائنٹس کے حوالہ سے آزادکشمیر میں میں عملدرآمدکو یقینی بنانے کے لیے اقدامات تجویز کیئے گئے۔ وزیراعظم نے سیکرٹری امور دینیہ کو ہدایت کی کہ وہ مدارس میں ملت پاکستان سے یکجہتی، اتفاق و اتحاد کا پیغام عام کرنے کے لیے سیمینار منعقد کروائیں،ان کا دائرہ کا بڑھا کر تحصیل سطح تک کیا جائے۔ہماری رائے میں وزیراعظم چوہدری انوارالحق کا یہ کہنا درست ہے کہ ملک کی بقاء اور سلامتی اولین ترجیح ہے، بلاشبہ اس میں کوئی دورائے نہیں کہ وطن عزیز کی سلامتی اور بقاء تمام محب وطن لوگوں کی پہلی ترجیح ہے کیونکہ ملک کے ساتھ پوری قوم کی بقاء اور سلامتی وابستہ ہے اور اس حوالے سے زیرو ٹالرنس ہونی چایئے اور ایسے عناصر کے خلاف ریاستی مشینری اور نظام ہر صورت میں پوری قوت سے متحرک ہونا چایئے۔ اظہار رائے کے پردے میں اس وقت سوشل میڈیا پر وطن عزیز اور اداروں کے خلاف نفرت آمیز بیانات اور میٹریل کے ذریعے منفی تشہیر کا سلسلہ جاری ہے،بلاشبہ ایسے عناصر کے خلاف ہر ممکن کاروائی عمل میں لائی جانی ضروری ہے۔ہماری دانست میں وزیر اعظم چوہدری انوار الحق کی طرف سے سوشل میڈیا اور سائبر کرائم کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سائبر کرائم سے متعلق قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت ایک اچھی پیشرفت ہے کیونکہ قانون پر عملدرآمد یقینی بنانے سے ہی موثر نتائج کا حصول ممکن ہوسکتا ہے۔بلاشبہ ملت پاکستان کشمیری عوام کی حقیقی منزل اورمرکز ہے اور پاکستان سے محبت اور یکجہتی کا اظہارکشمیری عوام کے لئے لازم و ملزوم ہے اس حوالے سے وزیر اعظم کی طرف سے سیکرٹری امور دینیہ کو مدارس میں ملت پاکستان سے یکجہتی، اتفاق و اتحاد کا پیغام عام کرنے کے لیے سیمینار منعقد کروانے کی ہدایت ایک مثبت عمل اور اچھی پیشرفت ہے،اس عمل اور مشق سے بلاشبہ سکول کے بچوں میں پاکستان سے متعلق معلومات میں اضافہ ممکن ہوگا او رکشمیریوں کے لئے پاکستان سے محبت اورخطے میں ملت پاکستان کی اہمیت اور افادیت بھی اجاگر ہوگی۔ہماری رائے میں حکومتی فیصلوں پر عمل درآمد یقینی بنانے سے مثبت اثرات مرتب ہونگے، اس حوالے سے گزشتہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلہ جات پر عمل درآمد کی پراگرس کا جائزہ ا ورنظرثانی شدہ نیشنل ایکشن پلان کے پوائنٹس کے حوالہ سے آزادکشمیر میں میں عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے اقدامات تجویز کرنا بلاشبہ ایک اچھی اور قابل ستائش پیشرفت ہے بلاشبہ اس کے مستقبل میں مثبت اثرات مرتب ہونگے اور امید کی جاسکتی ہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق اپنی ہدایات کی روشنی اور اعلیٰ سطحی اجلاسوں میں عوامی اور ملکی اہمیت کے حامل فیصلوں اور ملکی بقاء اور سلامتی کے لئے قانون کی عملدداری کو یقینی بنائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں