وزیراعظم محمد شہبازشریف 0

وزیر اعظم شہباز شریف کی طرف سے رمضان المبارک کے مقدس ماہ میں بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کی ہدایت قابل ستائش ہے۔ امید کی جاسکتی ہے حکومت ہوشرباء مہنگائی کو قابو کرنے اور عوام کو ریلیف دینے کے لئے یوٹیلیٹی بلوں کی قیمتوں میں کمی بھی یقینی بنائی گی۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی طرف سے رمضان المبارک کے مقدس ماہ میں بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کی ہدایت قابل ستائش ہے۔ امید کی جاسکتی ہے حکومت ہوشرباء مہنگائی کو قابو کرنے اور عوام کو ریلیف دینے کے لئے یوٹیلیٹی بلوں کی قیمتوں میں کمی بھی یقینی بنائی گی۔

توانائی شعبے کی اصلاحات کے حوالے سے جائزہ اجلاس پیر کو اسلام آباد میں وزیرِ اعظم شہبازشریف کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے تیل اور گیس کی دریافت، ریفائننگ اور تقسیم میں نجی شعبے اور مقامی و بیرونی سرمایہ کاروں کو ہر قسم کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ رمضان المبارک میں صارفین کو بجلی و گیس کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی جائے،ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا کام کاروبار نہیں،نجی شعبے کو سہولت فراہم کرنا اور صارفین بالخصوص معاشی طور پر کمزور طبقے کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے،پاکستان کی سمندری حدود میں تیل اور گیس کے وسیع ذخائر کی دریافت اور انسے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے اقدامات حکومت کی اولین ترجیح ہے انہوں نے ہدایت کی کہ گیس اور تیل کے شعبے میں چوری کرنے والوں کی نشاندہی کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔اجلاس میں سینیٹراسحاق ڈار، سینیٹر ڈاکٹر مصدق ملک، شزہ فاطمہ خواجہ، احد خان چیمہ، جہانزیب خان، محمد اورنگزیب، علی پرویز ملک اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔اجلاس کو پیٹرلیم اور گیس کے شعبے کے گردشی قرضے، ٹائٹ گیس اور زیر سمندر قدرتی گیس اور پیٹرولیم کے ذخائر کی دریافت، انسے بھرپور فائدہ اٹھانے اور اس شعبے میں بین الاقوامی سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے اقدامات کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک میں تیل اور گیس کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں اور ملکی کھپت کو پورا کرنے کیلئے سالانہ 4 ارب ڈالر کی پیٹرلیم مصنوعات درآمد کی جارہی ہیں. مقامی سطح پر دریافت سے اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بچایا جاسکے گا۔اجلاس کو پیٹرولیم اور گیس کے شعبے کے گردشی قرضے کے حوالے سے بھی بتایا گیا۔وزیرِ اعظم نے گردشی قرضے کو ختم کرنے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر لائحہ عمل مرتب کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس کو ٹائٹ گیس اور زیرِ سمندر تیل کے ذخائر کی دریافت کے حوالے سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی گہری دلچسپی کے بارے بھی آگاہ کیا گیا. اجلاس کو بتایا گیا کہ صارفین کے تحفظ کو مد نظر رکھتے ہوئے ایل پی جی پالیسی 2024 پر کام جاری ہے جس کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت بھی کی جاری ہے۔ہماری رائے میں وزیر اعظم کی طرف سے رمضان المبارک میں صارفین کو بجلی و گیس کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی جانے کی ہدایت بلاشبہ ایک مثبت پیشرفت اور اچھی خبر ہے۔ اس حوالے سے وزیر اعظم کا یہ کہنا کہ عوام کو سہولتیں فراہم کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے بلاشبہ ایک اچھی سوچ کی عکاس ہے، عوام کو حکومت سے بہتری اور اچھے حالات کی امید ہے اور ایسے میں اگرحکومت کی طرف سے عوام کو سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جائیگی تو عوام کا حکومت پر اعتماد بڑھے گا۔بلاشبہ ماہ مقدس رمضان کریم کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف کی طرف سے بجلی اور گیس کی بلا تعطل ترسیل کی ہدایت عوام کے لئے ایک تحفہ سے کم نہیں اور یہ ایک اچھا اور قابل ستائش اقدام ہے۔وطن عزیز پاکستان کو اللہ تعالیٰ نیبے پناہ قدرتی وسائل سے نوازا ہوا ہے لیکن منصوبہ بندی کمی اور غیر ملکی دباؤ کے باعث مختلف شعبے ترقی نہ کرسکے۔ بلاشبہ مالی وسائل کی کمی بھی تیل اور گیس کے نئے ذخائر کی تلاش میں رکاوٹ کا باعث قرار دئے جاسکتے ہیں،لیکن اس میں حکومتوں اور منصوبہ سازوں کی غفلت اور تساہل بھی ایک اہم عنصر ہے۔یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ دستیاب وسائل اورذخائرکو بڑھانے کی بجائے صرف اگر استعمال ہی کیا جائے اور نئے ذخائر کی تلاش اور ان میں اضافہ کے لئے کوشش نہ کی جائے تو لامحالہ ذخائر میں کمی آئے گی۔ ہماری رائے میں یہ ہماری قومی بدقسمتی اور غفلت کا ہی شاخسانہ ہے کہ آج قوم اس ترقی یافتہ دور میں اور اللہ کی طرف سے تمام وسائل کی موجودگی میں بھی مشکل حالات سے دوچار ہے۔ تیل اور گیس کی درآمد پر اربوں ڈالرز کا زرمبادلہ خرچ کیا جارہا ہے اگر ہماری حکومتیں،منصوبہ ساز،ہمارے جیالوجسٹس اور اس شعبے کے ماہرین موثر حکمت عملی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گیس اور تیل کے نئے ذخائر کی تلاش یقینی سنجیدہ روش اختیار کرتے تو آج ملک کا منظر نامہ مختلف ہوتا۔ بلاشبہ اب بھی وقت ہے کہ اگر ہماری حکومت اور ادارے مقامی سطح پر تیل اور گیس کے موجود ذخائر کی تلاش کے لئے اقدامات اٹھائیں تو کوئی وجہ نہیں کہ اللہ کا فضل شامل حال نہ ہو۔ پاکستان میں کسی چیز کی کمی نہیں قدرت نے وطن عزیز کو بہت سے قیمتی اور بے بہا انعامات اور قدرتی وسائل سے نواز رکھا ہے،کمی اگر ہے تو عمل اور یقین محکم کی۔ ہماری رائے میں حکومت ملک میں ان قدرتی ذخائر کی تلاش کے لئے بین الاقوامی سرمایاکاروں کی مدد سے بہتر نتائج حاصل کرسکتی۔امید کی جاسکتی ہے جیسا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے حکومت میں آتے ہی رمضان مبارک کے دوران بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی ہدایت دی ہے، اسی طرح وزیر اعظم کوپہلے سے جاری ہوشرباء مہنگائی اور رمضان کریم کے آنے پر اس مہنگائی میں بے پناہ اضافہ کا بھی فوری نوٹس لیتے ہوئے مہنگائی کو کم کرنے اور خاص طور پر حکومتی اداروں کی طرف سے یوٹیلیٹی بلوں میں بے پناہ اضافہ کا بھی نوٹس لینا چایئے کیونکہ یوٹیلیٹی بلوں میں اضافہ بھی ہوشرباء مہنگائی میں کئی گناہ اضافہ کی ایک بڑی وجہ ہے۔ اگر حکومت عوام کو فوری ریلف دینا چاہتی ہے تو بجلی،گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کچھ حد تک کمی کے حوالے سے بھی اقدامات کرئے تو مہنگائی کا جن قابو میں آسکتا ہے اور مہنگائی کی چکی میں پستی عوام بھی سکھ کا سانس لے سکتی ہے۔ بلاشبہ اس وقت ملک مالی بحران کا شکار ہے لیکن عوام کو مہنگائی کی دلدل سے نکالنا بھی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں