وزیر اعظم شہباز شریف 0

آفات سماوی اورکسی بھی ہنگامی صورتحال کے پیش نظر ریسکیو آپریش یقینی بنانے کے لئے وزیر اعظم شہباز شریف کی طرف سے آزاد کشمیر حکومت کو دو ہیلی کاپٹرز کی فراہمی کے لئے عملی اقدامات لائق تحسین ہیں

آفات سماوی اورکسی بھی ہنگامی صورتحال کے پیش نظر ریسکیو آپریش یقینی بنانے کے لئے وزیر اعظم شہباز شریف کی طرف سے آزاد کشمیر حکومت کو دو ہیلی کاپٹرز کی فراہمی کے لئے عملی اقدامات لائق تحسین ہیں

اگلے روزوزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے آزادکشمیر میں موسمی ہنگامی صورتحال میں ریسکیو سروس کے لئے آزادکشمیر کو دو ہیلی کاپٹر دینے کی منظوری دیدی ہے،این ڈی ایم اے کو 6 ماہ کے اندر ہیلی خریدنے اور آزادکشمیر حکومت کے حوالے کرنے کی ہدایت جاری کردی،یاد رہے کہ 8 مارچ کو اپنے پہلے سرکاری دورہ مظفرآباد کے دوران وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انورالحق کو یقین دلایا تھا کہ قدرتی آفات میں لوگوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے دو ہیلی کاپٹر خریدے جائیں گے۔وزیراعظم پاکستان نے آزادکشمیر کے لئے فوری طور پر دو اقدامات کی منظوری دی ہے جس میں محکمہ ٹیوٹا پنجاب ٹیوٹا آزاد کشمیر کی صلاحیت اور مہارت کو بڑھانے میں مدد کرے گا دونوں ادارے ہنرمندی کی تربیت فراہمی کے لئے مشترکہ کام کریں گے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پاکستان کو 6 ماہ کے اندر ہیلی کاپٹرفراہمی یقینی بنانے کے لئے چئیرمین کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں،یاد رہے آزادکشمیر حکومت کے پاس 76 سال سے کوئی ہیلی کاپٹر اور سرکاری جہاز موجود نہیں ہے جبکہ سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان کو بلوچستان کی حکومت نے اپنا پرانا طیارہ تحفے میں دیا تھا لیکن آج تک وہ طیارہ آزادکشمیر حکومت کو باضابطہ طور پر نہیں ملا، وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف پہلے وزیر اعظم ہیں جنھوں نے آزادکشمیر کے شدید موسمی حالات اور آفات سماوی کی صورتحال کا ادارک کرتے ہوئے دو ہیلی کاپٹروں کی فراہمی کا اعلان کیا اور فوری اسکا نوٹی فکیشن بھی جاری کیا۔ہماری رائے میں وزیر اعظم شہباز شریف کی طرف سے آزاد کشمیر حکومت کو قدرتی آفات کی صورت میں دورافتادہ علاقوں میں لوگوں کو ریسکیو کرنے اور فوری امداد کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے دو ہیلی کاپٹرز کی منظوری بلاشبہ انتہائی مثبت اقدام ہے لیکن اس حوالے سے وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کی ذاتی کوششوں کو بھی بڑا عمل دخل ہے۔ یہ حالات کی ستم ظریفی اور آزاد کشمیر کے سابق حکمرانوں کی غفلت اور کوتاہی قرار دی جاسکتی ہے کہ آزاد کشمیر میں گزشتہ 76سالوں سے کئی حکومتیں آئیں اور گئیں لیکن کسی کو توفیق نہ ہوئی کہ اس حوالے سے کوئی پیشرفت کرتا۔ آزاد کشمیر کا خطہ دور افتادہ پہاڑی مقامات اور مشکل علاقوں پر مشتمل ہے اور اکثر شدید موسمی حالات، برف باری اور تیز بارشوں کی صورت میں آزاد کشمیر کے اکثر علاقے ملک کے دیگر علاقوں سے کٹ کر رہ جاتے ہیں۔ اس ساری صورتحال کے پیش نظر بھی حکمرانوں اور متعلقہ اداروں نے اس طرف توجہ نہ دی۔ کسی بھی ایمرجینسی صورت میں صرف پاک فوج کے ہیلی ہی ریسکیو کے لئے مدد اور تعاون فراہم کرتے ہیں۔یاد رہے کہ8اکتوبر 2005کے تباہ کن زلزلے میں آزاد کشمیر میں بڑئے پیمانے پر تباہی اور بربادی ہوئی تھی لاکھوں لوگ متاثر ہوئے ایک لاکھ کے قریب انسانی جانیں لقمہ اجل بن گئیں اس تباہ کن صورتحال میں پاک آرمی نے بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن کیا اور مشکل میں پھنسے لوگوں اور زخمیوں کی ایک بڑی تعداد کو راولپنڈی، اسلام ٓباد کے ہسپتالوں میں پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا جو بلا شبہ قابل ستائش ہے۔ اس کے علاوہ بھی اکثرآزاد کشمیر کے دور افتادہ علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور شدید برف باری کے موسم میں متاثرہ علاقوں کے لوگ مشکل صورتحال سے دوچار ہوتے ہیں اور ایسی صورت آزاد کشمیر حکومت کے پاس اپنے وسائل کی عدم دستیابی کے باعث امید کی آخری کرن پاک فوج ہی ہوتی ہے۔ ہماری رائے میں آزاد کشمیر جیسے خطے میں گزشتہ 76سال سے حکومتی نظام قائم ہے لیکن حکومتوں نے اس طرف کوئی خاص توجہ نہ دی، اب جبکہ آزاد کشمیر میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ اٹھارٹی کا وجود بھی ہے لیکن اس حوالے سے کوئی خاص پیشرفت نظر نہیں آئی۔ہماری رائے میں حکومت آزاد کشمیر کو بلوچستان حکومت سے تحفے میں دئے گئے طیارے کے حصول کے لئے بھی تحریک کرنی چایئے کیونکہ اگر کوشش کی جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ بلوچستان حکومت وہ طیارہ آزاد کشمیر حکومت کے حوالے نہ کرئے۔بلاشبہ اس کا کریڈٹ جہاں وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف کو جاتا ہے کہ جنھوں نے آزادکشمیر خطے کی جغرافیائی ہیت اور شدید موسمی حالات اور آفات سماوی کی صورتحال کا ادارک کرتے ہوئے دو ہیلی کاپٹروں کی فراہمی کا اعلان کیا اور اس حوالے سے فوری عملی اقدامات اٹھاتے ہوئے نوٹی فکیشن بھی جاری کیا، جو بلا شبہ قابل ستائش اقدام ہے وہاں آزاد کشمیر کے وزیر اعظم چوہدری انوار الحق کی ذاتی کوششیں بھی اہمیت کی حامل اور لائق تحسین ہیں کہ بالآخر وفاقی حکومت کی طرف سے آزاد کشمیرحکومت کو دو ہیلی کاپٹرز مل رہے ہیں۔ امید کی جاسکتی ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت کی روشنی میں وفاقی حکومت 6ماہ کے اندر آزاد کشمیر کو دو ہیلی کی فراہمی یقینی بنائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں