محسن نقوی - خواجہ آصف 0

وفاقی وزراء داخلہ اور شہر ی ہوا بازی کا علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ کا دورہ بیرون ملک سفر کرنے والے مسافروں کو سفری سہولتیں یقینی بنانے اور انہیں غیر ضروری تاخیر سے بجات دلانے میں مددگار ثابت ہوگا

وفاقی وزراء داخلہ اور شہر ی ہوا بازی کا علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ کا دورہ بیرون ملک سفر کرنے والے مسافروں کو سفری سہولتیں یقینی بنانے اور انہیں غیر ضروری تاخیر سے بجات دلانے میں مددگار ثابت ہوگا

جمعہ کے روز وزیر داخلہ محسن نقوی نے وفاقی وزیر ایوی ایشن و دفاع خواجہ آصف کے ہمراہ علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور کا 2 گھنٹے طویل دورہ کیا،وفاقی وزرا نے امیگریشن کاؤنٹرز پر مسافروں کے لئے انتظامات اورسہولتوں کا بھی کاجائزہ لیا، اے این ایف، اے ایس ایف اور کسٹمز کے سرچ کے عمل کا بھی مشاہدہ کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ و انسداد منشیات محسن نقوی نے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافروں کیلئے موجود سہولیات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔وفاقی وزرا نے فیصلہ کیا کہ لاہور ایئرپورٹ پر بیرون ملک جانے والے مسافروں کی سہولت کیلئے امیگریشن کاونٹرزمیں اضافہ کیا جائے گا۔وزیر داخلہ نے حکم دیا کہ ایئرپورٹ پر سرچ کے طویل اور 3 درجاتی عمل کو آسان اور تیز بنایا جائے۔وزیر داخلہ محسن نقوی نے اے ایس ایف، اے این ایف اور کسٹمز کے حکام سے سرچ کے عمل کوکو سہل اور آسان بنانے کا پلان طلب کر لیا اور قابل عمل پلان اگلے 24 گھنٹے میں تیار کر کے پیش کرنے کی ہدایت بھی کی۔ مسافروں کو سہولیات میں اضافے کے لئے وفاقی وزرا کی زیر صدارت ایئرپورٹ کے کانفرنس روم میں اجلاس بھی ہوا جس میں ایئرپورٹ پر مسافروں کی سہولت کیلئے اقدامات کے بارے بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر وفاقی وزرا نے متعلقہ حکام کو مسافروں کے لئے سہولتیں بڑھانے کے لئے ضروری ہدایات دیں۔اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ایوی ایشن خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ لاہور ایئرپورٹ پر کامیاب تجربے کے بعد سرچ کے عمل کو دیگر ایئرپورٹس پر بھی شروع کیا جائے گا، ایئرپورٹس پر مسافروں کی آمدورفت سہل بنانے کیلئے متعلقہ اداروں کو فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔وزیر داخلہ نے بیرون ملک آمد اور روانگی ٹرمینل پر امیگریشن کے کاونٹرزمیں اضافے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ مسافروں کو انتظار کی زحمت سے بچانے کیلئے فوری طور پر امیگریشن کاؤنٹرز کی تعداد بڑھائی جائے اور3 روز میں امیگریشن کاؤنٹرز میں اضافے کا حتمی پلان پیش کیا جائے۔محسن نقوی کا کہنا تھا کہ امیگریشن یشن کاؤنٹرز بڑھنے سے مسافروں کو انتظار کی زحمت سے نجات ملے گی،انہوں نے متعلقہ حکام کا ہدایت کی کہ مسافروں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کرنے کیلئے آؤٹ آف دی باکس اقدامات یقینی بنائے جائیں۔ ہماری رائے میں وفاقی وزاراء داخلہ اور سول ایوی ایشن محسن نقوی اور خواجہ آصف کا لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ کا دورہ بلاشبہ اس حوالے سے اہمیت کا حامل اور قابل ستائش ہے کہ بیرون ملک سفر کرنے والے افراد کو اکثر ائرپورٹس پر نوٹ بٹورنے اور رشوت کا بازار گرم کرنے کے لئے غیر ضروری مسائل میں الجھا دیا جاتا تاکہ ان کو ان مشکلات اور غیر ضروری تاخیر سے نجات دلائی جاسکے۔ ضروری ہے کہ مسافروں کوصرف لاہور ائرپورٹ پر ہی نہیں بلکہ ملک کے تمام ائرپورٹس کے مختلف کاونٹرز پر جس دقت اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس مشکل سے جس قد جلدر ممکن ہوسکے ناصرف انہیں نجات دلائی جائے بلکہ ان مسافروں کو ایئرپورٹس پر سہولتوں کی فراہمی ہر ممکن یقینی بنائی جائے۔بلاشبہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہل کاروں کی اپنے ڈیوٹی اوقات میں اہم ذمہ داری ہوتی ہے وہ اپنے فرائض منصبی ہر صورت انجام دیں لیکن اکثر مشاہدے میں آیا ہے کہ مسافروں کے ساتھ بعض اہل کاروں کا رویہ ہتک آمیز ہوتا ہے جس کے باعث انہیں اکثر انہیں غیر ضروری تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ہماری رائے میں محکموں کی استعداد کار میں بہتری لانے اور اہل کاروں پر چیک اینڈ بیلنس کا نظام قائم کرنے کے لئے وزاراء کا اپنے متعلقہ اداروں اور محکموں میں مختلف اوقات میں بلا اطلاع دورے اور معائنہ کا عمل جہاں عوام کو سہولت پہنچانے میں مددگار ہوگا وہاں اہل کاروں کی کارکردگی اور صلاحیت میں اضافے کا بھی سبب بنے گا، بلاشبہ وزیر داخلہ اور وزیر شہری ہوا بازی کا علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ کا دورہ ایک اچھی روایت اور اچھا عمل ہے جو بلاشبہ قابل ستائش ہے کہ اس سے بیرون ملک سفر کرنے والے مسافروں کو بہتر سفری سہولتیں یقینی بنانے اوران کا اپنے ملکی اداروں پر اعتماد بحال کرنے کا باعث بھی ہوگا۔ بلا شبہ ان دوروں سے جہاں مسافروں کو سہولتیں میسر آئیں گی وہاں ڈیوٹی پر تعینات عملہ بھی ہر وقت چاک و چوبند اور متحرک رہے گا کہ وفاقی وزیر یا کوئی بھی اعلیٰ آفیسر کسی وقت بھی ان کی پرفارمنس کو چیک کر سکتا ہے۔ مشاہدے میں آیا ہے کہ بیرون مل سفر کرنے والے مسافر اکثر ائرپورٹس پر موجود عملہ سے متعلق اچھی رائے کا اظہار نہیں کرتے کیونکہ ائرپورٹس پر موجود عملہ اکثر ان مسافروں کے ساتھ اچھا سلوک روا نہیں رکھتا جس کا وہ اظہار کرتے ہیں۔ہماری رائے میں وفاقی وزاراء کے دورے اور معائنہ کو صرف ائرپورٹس تک ہی محدود نہ رکھا جاے بلکہ تمام وزاراء بشمول صوبائی وزراء بھی اگر اپنے متعلقہ اداروں پر کڑی نظر رکھیں اور اپنے اداروں کی صلاحیت کو جانچنے کے لئے چیک اینڈ بیلنس اورمانیٹرنگ کے موثر نظام کے تحت عملی اقدامات اٹھائیں تو کوئی وجہ نہیں کہ ان اداروں
جن میں کسٹمز، ائرپورٹ سیکورٹی فورس، ایف آئی اے، محکمہ انکم ٹیکس اور صوبائی سطح پر محکمہ مالیات، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، پولیس، ضلعی انتظامیہ اور عوامی اہمیت اور پبلک ڈیلینگ کے دیگر ادارے شامل ہیں کے افسران اور اہل کاروں کی استعداد کا راور صلاحیت میں بہتری اور نکھار نہ آئے۔ ہمارے ہاں جس اہل کا رکو زرا سا بھی اختیار مل جاتا ہے تو وہ خود کو ہی قانون اور قابون سے ماوراء اور عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھنے لگتا ہے، ایسے میں نظام میں بہتری لانے اور عوام کو سہولت میسر کرنے کے لئے وزراء اپنے محکموں کی کاروکردگی پر نہ صرف نظر رکھیں بلکہ مانیٹرنگ کے لئے اکثر اپنے متعلقہ اداروں کے اچانک دوروں کو یقینی بنائیں اور یہ دورے صرف خبر بنانے اور شہرت کی غرض سے نہ ہوں بلکہ اس کا مقصد صرف اور صرف نظام کی بہتری اور عوام کو سہولتوں کی فراہمی جو ان کا بنیادی حق ہے،یقینی بنانے کی غرض سے کئے جائیں تو اس کے مثبت اوردورس نتائج اور اثرات مرتب ہونگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں