چوہدری انوارالحق 0

بلا شبہ معاشی مسائل کے باوجود وفاقی حکومت کاآزاد کشمیر کی عوام کے لئے23 ارب روپے کا تاریخی پیکیج قابل ستائش ہے،آزاد کشمیر حکومت کا بے روزگاری کے خاتمے، ہنرمند نوجوانوں کو بلاسود قرضے کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے کا 3 ارب روپے کا انڈوومنٹ فنڈ قائم کرنے کا اعلان بھی ایک مثبت پیشرفت ہے۔

بلا شبہ معاشی مسائل کے باوجود وفاقی حکومت کاآزاد کشمیر کی عوام کے لئے23 ارب روپے کا تاریخی پیکیج قابل ستائش ہے،آزاد کشمیر حکومت کا بے روزگاری کے خاتمے، ہنرمند نوجوانوں کو بلاسود قرضے کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے کا 3 ارب روپے کا انڈوومنٹ فنڈ قائم کرنے کا اعلان بھی ایک مثبت پیشرفت ہے۔

بدھ کے روز مظفرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کا کہنا تھا کہ 3 ارب روپے کی لاگت سے بے روزگاری کے خاتمے کیلئے انڈوومنٹ فنڈ قائم کریں گے جس کے تحت آزادکشمیر کے ہنرمند نوجوانوں کو بلاسود قرضے دیئے جائیں گے۔پاکستان کے معاشی مسائل کے باوجود وفاقی حکومت نے 23 ارب روپے کا تاریخی پیکیج دیا.۔صدر آصف علی زرداری, وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف اور اسٹیبلشمنٹ کے شکر گزار ہیں ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کو کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ کشمیریوں کا پاکستان سے مضبوط اور لازوال رشتہ ہے جو ہماری آنے والی نسلوں تک رہے گا۔الحاق پاکستان ہماری منزل ہے۔آزادکشمیر پرامن خطہ ہے اور اس کو فضا کو خراب نہیں ہونے دیں گے۔وزیر اعظم چوہدری انوار الحق کا کہنا تھا کہ ہم نے ملکر ریاست کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے کردار ادا کرنا ہے اور شرپسند قوتوں کو روکنا ہے.۔انہوں نے واضح کیا کہ انارکی پھیلانے والوں کو معاف نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ احتجاجی تحریک میں انسانی جانوں کے ضیاع پر شدید افسوس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ روشن پاکستان کو اندھیروں میں دکھیلنے کی مودی کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔جب تک ہوں اپنے اسلاف کے نظریئے پر کسی بھی قسم کی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ایکشن کمیٹی کو عوامی تحریک کی کامیابی پر شکر ادا کرنا چاہیے.وزیر اعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ روڈ انفراسٹرکچر میں 16 ارب روپے خرچ کئے گئے 16 روپے کی کرپشن ثابت کریں،صحت عامہ،تعلم, برقیات، ٹورازم میں بجٹ خرچ ہوا کسی بھی جگہ کرپشن کی نشاندہی کریں. انہوں نے کہا کہ سوشل پروٹیکشن انڈوومنٹ فنڈ کے تحت آزادکشمیر کے پسے ہوئے طبقات کی کفالت کی جائے گی اور عنقریب بے روزگاری کے خاتمے کیلئے انڈوومنٹ فنڈ قائم کریں گے جس کے تحت آزادکشمیر کے ہنرمند نوجوانوں کو بلاسود قرضے دیئے جائیں گے تاکہ وہ اپنا کوئی روزگار حاصل کر سکیں. اس کے لئے ابتدائی طور پر 3 ارب روپے مختص کریں گے۔چند عناصر پرامن خطہ میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں انہیں ملکر ناکام کرنا ہے. انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تاریخی پیکیج دیا ہے۔ہماری رائے میں احتجاجی تحریک کے خاتمے اورجوائنٹ ایکشن کمیٹی کی طرف سے ہرتال کی کال واپس لینے کے فوری بعد وزیر اعظم چوہدری انوار الحق کا پریس کانفرنس کا فیصلہ ایک اچھی روش اور مثبت عمل ہے اس سے بلاشبہ اعتماد کی فضاء بحال اور غلط فہمیاں ختم ہونگی۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر کا یہ کہنا کہ ملکر ریاست کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے کردار ادا کرنااور شرپسند قوتوں کو روکنا ہے درست سمت ہے۔اپنے حق کے لئے احتجاج کرنا عوام کا بنیادی حق ہے لیکن اس احتجاج میں جو ناخوشگوار واقعات سامنے آئے اور خاص طور پر پیر کے روز مظفرآباد میں رینجرز کی فائرنگ سے تین نوجوانوں کی شہادت سے عوامی ردعمل میں شدت پیدا ہونا ایک فطری عمل ہے لیکن جہاں تک کشمیریوں اور پاکستان کے درمیان جو مضبوط اوراٹوٹ رشتے ہیں وہ اتنے کمزور نہیں کہ کسی ناخوشگوار واقع سے ٹوٹ جائیں لیکن جو ہوا اگر نہ ہوتا اور تین بے گناہ نوجوان جو اپنے والدین کی امیدوں کا سہارا تھے وہ اگر اس ناخوشگوار واقع کی وجہ سے لقمہ اجل نہ بنتے تو عوامی تحریک کی کامیابی میں ایک جشن کا سماں ہوتا کیونکہ وفاقی حکومت کی طرف سے مطالبات کی منظوری اور بجلی اور آٹے پر سبسڈی لوگوں کے لئے بلاشبہ خوشی کا باعث ہوتا۔ ہماری رائے میں حکومت پاکستان کی طرف سے 23 ارب روپے کی فوری گرانٹ سے کسی حد تک عوام کے دکھوں کا مداوہ ہوگا۔ جہاں تک شہید ہونے والے نوجوانون کے ورثاء کو خون بہا یا دیت کا جو معاملہ ہے امید کی جاسکتی ہے کہ حکومت اس حوالے شہداء کے والدین کے ساتھ شفقت کرتے ہوئے معاملات کو خوش اسلوبی سے یکسوکرئے گی۔ بلاشبہ 23 ارب کی گرانٹ سے بجلی اور آٹے کی مدمیں آزاد کشمیر کے عوام کے مسائل میں کافی حد تک کمی ہوجائے گی۔جہاں تک منفی ذہن اور رحجانات کا تعلق ہے ایسے واقعات کی آڑ میں اکثر شر پسند عناصر حالات کی سنگینی کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں اور نریندر مودی جیسا سازشی ذہن شخص اس واقع کو اپنے مکروہ عزائم کے لئے استعمال کرنے میں دیر نہیں لگاتا۔ ہمیں یہ کھبی نہیں بھولنا چایئے کہ ہزاروں بھا رتی اور کشمیر ی مسلما نوں کا قاتل مودی آزاد کشمیر کے تین نوجوانوں کی شہادت پر ڈھٹائی کے ساتھ فلمی ڈائیلاگ بولتا ہے اور سرحد کھولنے کی بات کرتا ہے۔ آزاد کشمیر کے غیرت مند عوام مودی جیسے سفاک درندے کی اصل حقیقت سے بخوبی آشنا اور واقف ہیں، اس حوالے سے وزیر اعظم چوہدری انوارالحق نے درست کہناکہ روشن پاکستان کو اندھیروں میں دکھیلنے کی مودی کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔ کیونکہ اس میں کوئی دورائے نہیں کہ مودی جیسا کشمیر، پاکستان اور اسلام دشمن سفاک بھیڑیا آزاد کشمیر کے عوام کی بہتری چاہنے والا کبھی نہیں ہوسکتا اگر اس کو کشمیریوں کا اتنا ہی درد ہے تو فوری طور پر مقبوضہ وادی سے اپنی 10 لاکھ درندہ صفت اور سفاک فوج کو نکا ل دے اور کشمیر میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری کے حالات ساز گار بنائے۔ ہماری رائے میں مودی کو آزاد کشمیر کی طرف توجہ دینے کی بجائے اپنی خیر منانی چایئے کیونکہ آزاد کشمیر کے مسائل اس کا مسئلہ نہیں یہ ہمارے اپنے گھر کا مسئلہ ہے۔ بھارت اور مودی کو یہ بات یاد رکھنی چایئے کہ کشمیری اور پاکستانی لازم و ملزوم ہیں اور کوئی ان کو جدا نہیں کر سکتا کیونکہ کشمیر کے بغیر پاکستان نا مکمل ہے اور کشمیر کی آزاد سے ہی تکمیل پاکستان ہونی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں