وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی 0

وفاقی وزیر داخلہ کا اوورسیز پاکستانیوں کے لئے پاسپورٹ کے اجراء میں غیر ضروری تاخیرکا نوٹس قابل ستائش، لیکن یوکے اور دیگر یورپی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کے بچوں کی رجسٹریشن کے حوالے سے درپیش مسائل کا حل بھی یقینی بنایا جائے

وفاقی وزیر داخلہ کا اوورسیز پاکستانیوں کے لئے پاسپورٹ کے اجراء میں غیر ضروری تاخیرکا نوٹس قابل ستائش، لیکن یوکے اور دیگر یورپی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کے بچوں کی رجسٹریشن کے حوالے سے درپیش مسائل کا حل بھی یقینی بنایا جائے

یہ پیشرفت دیار غیر میں بسنے والے پاکستانیوں کے لئے اطمینان کا باعث ہے کہ حکومت پاکستان نے بلآخر پاسپورٹ اور آئی کارڈز کے اجراء میں تاخیر کے حوالے سے ان کی مشکلات کا ادارک کرتے ہوئے عملی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کرلیا۔اگلے روزوفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی جو ام دنوں لندن کے دورے پر ہیں نے اوورسیز پاکستانیوں کی سہولت کیلئے ارجنٹ پاسپورٹ 7 روز میں جاری کرنے کا حکم دے دیا۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کے ہمراہ لندن میں پاسپورٹ اور نادرا سنٹرز کا دورہ کیا اور دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں کو پاسپورٹ کے اجرا میں تاخیر کا نوٹس لیا۔محسن نقوی نے پوری دنیا میں مقیم اوورسیز پاکستانیوں کی سہولت کیلئے ارجنٹ پاسپورٹ 7 روز میں جاری کرنے کا حکم دیا جبکہ نارمل پاسپورٹ دیار غیر میں رہنے والے پاکستانیوں کو 30 روز میں جاری ہوگا۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس پالیسی کا اطلاق دنیا بھر میں موجود تمام پاکستانی مشنز پر ہوگا، اس وقت اوورسیزپاکستانیوں کو نارمل پاسپورٹ 4ماہ جبکہ ارجنٹ پاسپورٹ ڈیڑھ ماہ میں مل رہا تھا، وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاسپورٹ میں تاخیر کسی صورت برداشت نہی ہوگی اور مقرر کردہ مدت کے اندر پاسپورٹ جاری نہ ہوا تو متعلقہ افسران کے خلاف ایکشن لوں گا۔انہوں نے پاسپورٹ کی مقررہ مدت میں فراہمی یقینی بنانے کیلئے مانیٹرنگ سیل قائم کر دیا، وفاقی وزیر داخلہ کی پی ایس او اے ایس پی شہر بانومانیٹرنگ سیل کوہیڈ کریں گی،اوورسیزپاکستانی مقررمدت میں پاسپورٹ نہ ملنے پرای میل [email protected]پر رسید منسلک کرکے شکایت درج کرا سکیں گے۔وفاقی وزیر داخلہ کے لندن میں پاسپورٹ اور نادرا سنٹرز کے دورے کے دوران سنٹرز میں موجود اوورسیز پاکستانیوں نے نادرا کی کارکردگی کو سراہا اور کسی نے بھی نادرا کے حوالے سے شکایت نہیں کی جس پر محسن نقوی نے نادرا سٹاف کو شاباش دی۔محسن نقوی نے پاسپورٹ اور نادرا کے عملے کی کمی کا بھی نوٹس لیا اور عملے کی کمی پوری کرنے کیلئے موثر سٹاف مینجمنٹ کا حکم دیا۔ہماری رائے میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا اوورسیز پاکستانیوں کی پاسپورٹ کے اجراء میں غیر ضروری تاخیر کے حوالے سے شکایات کا نوٹس لینا ایک اچھی اور مثبت پیشرفت ہے۔ بلاشبہ دیار غیر میں بسنے والے پاکستانی اس ملک کا ایک قیمتی اثاثہ ہیں اور یہ پاکستانی وطن عزیز میں ایک خطیر رقم زرمبادلہ کی صورت میں ارسال کرتے ہیں، لہذا ان کی مشکلات اور مسائل کا حل حکومت پاکستان کی اولین ذمہ داری ہے۔بلاشبہ اس حوالے سے وزیر داخلہ کا ان شکایات کا نوٹس لینا اور اس پر عملی اقدامات کا آغاز کرنا قابل ستائش ہے۔ جہاں تک وزیر داخلہ محسن نقوی کی کارکردگی کا تعلق ہے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب بھی انہوں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عوام کے مسائل خاص طور پر میڈیکل کے شعبہ میں سرکاری ہسپتالوں کی بہتری اور ان ہسپتالوں میں غریب اور مستحق مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولتوں کویقینی بنانے کے لئے بہت اچھے اقدامات اتھائے جو بلا شبہ لائق تحسین ہیں اور اب بطور وزیر داخلہ بھی ان کی کارکردگی دیگر وزراء سے قدر بہتر ہے۔مختلف ملکوں میں مقیم اوورسیزپاکستانیوں کو عرصہ دراز سے پاسپورٹ کے اجراء میں غیر ضروری تاخیر کے حوالے سے شکایات تھیں لیکن کوئی خاص اقدامات نہ اٹھائے گئے۔وفاقی وزیر داخلہ نے ان شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے ارجنٹ پاسپورٹ کا اجراء ڈیڑھ ماہ کی بجائے 7 دن میں جبکہ آرڈنری پاسپورٹ چار ماہ کی بجائے 30دن میں جاری کرنے کا حکم دیا اور اس پر سختی سے عمل درآمد کرانے کی یقین دہانی بھی کرائی۔ جہاں تک پاسپورٹ کے اجراء کا معاملہ وہ تو اچھی بات ہے، لیکن وفاقی وزیر داخلہ کے نوٹس میں ضرور لایا گیا ہوگا کہ UKاور دیگر یورپی ممالک میں مقیم اکثر پاکستانیوں کو اپنے بچوں کے برتھ سرٹیفیکیٹ اورشناختی کارڈز کے اجراء میں بہت مشکل اور دقت کا سامنا کرنا پرتا ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں کے وہ بچے جو UKیا دیگر یورپی ملکوں میں پیدا ہوتے ہیں کے والدین کے لئے ان کا شناختی کارڈ حاصل کرنا بھی کافی دشوار ہوتا ہے، اس حوالے سے بھی نادرا اور پاکستانی مشنز کو ہدایات ہونی چایئے کہ جب بچوں کے والدین کا تعلق پاکستان سے ہے اور ان کے پاس نادرا کا جاری کردہ NICOP موجود ہے تو ایسے بچوں کی رجسٹریشن کرنے میں کوئی قباہت نہیں ہونی چایئے لیکن UKمیں اور دیگر یورپی ملکوں میں ں ایسے بے شمار خاندان ہیں جن کے بچوں کی رجسٹریشن غیر ضروری کاغذات کے مطالبے کے باعث نہیں ہوسکتی۔ضروری ہوگا کہ وفاقی وزیر داخلہ اس حوالے سے بھی نادار حکام کو ہدایات جاری کریں تو بہت سے خاندانوں کے بچے بھی اس سہولت سے مستفید ہوسکیں گئے۔ جہاں تک پاسپورٹ کا مسئلہ ہے وہ UKاور دیگر یورپی ممالک میں بسنے والے پاکستانیوں کا نہیں مسئلہ نہیں کیونکہ ان ممالک میں پاکستانیوں کو نادراNICOPکارڈ ہی پاسپورٹ کا درجہ رکھتا ہے کیونکہ ان ممالک میں رہنے والے اوورسیز پاکستانیوں کو اپنے ملک پاکستان سفر کرنے کے لئے صرف نادرا کارڈ کی ہی ضرورت ہوتی ہے۔ لہذا نادراکاڑد سے محروم پاکستانی بچوں کے لئے پاکستان سفر کرنے کے لئے برٹش پاسپورٹ پر پاکستانی ویزاحاصل کرنالازمی ہوتا ہے۔ امید ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی UKاور دیگر یورپی ملکوں میں مقیم پاکستانیوں کو درپیش دیگر مسائل کے ساتھ بچوں کی رجسٹریشن کے معاملات کو اوورسیز پاکستانیوں کی سہولت کے لئے یکسو کرنے میں بھی فوری اور عملی اقدامات اٹھائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں