بیگم ثمینہ عارف علوی 0

جلد تشخیص کے ذریعے بریسٹ کینسر سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے،بیگم ثمینہ عارف علوی

جلد تشخیص کے ذریعے بریسٹ کینسر سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے،بیگم ثمینہ عارف علوی

خاتون اول بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا ہے کہ جلد تشخیص کے ذریعے بریسٹ کینسر سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے،بریسٹ کینسر بارے معاشرے میں جتنی آگاہی پھیلائیں گے اتنا ہی خواتین کو اس خطرناک بیماری سے بچا پائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز یہاں گورنر ہاوس میں بریسٹ کینسرسے بچا کے آگاہی سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سیمینار کا انعقاد یونیورسٹی آف لاہور اور عالمی ادارہ صحت کے اشتراک سے کیا گیا۔

سیمینارمیں بیگم گورنر پنجاب عائشہ بلیغ الرحمان، وزیر صحت پنجاب پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم، پرنسپل امیرالدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار ظفر الفرید، پرنسپل کانٹیننٹل کالج پروفیسر ڈاکٹر عائشہ شوکت، پرنسپل فاطمہ جناح میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر نورین اکمل، ایم ایس پنجاب انسٹی ٹیئوٹ آف کارڈیالوجی ڈاکٹر محسن علی شاہ،ڈاکٹر زاہد پرویز ، ڈاکٹر شہلا جاوید اکرم، عالمی ادارہ صحت سے ڈاکٹر مریم ملک سمیت خواتین و حضرات کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔خاتون اول ثمینہ عارف علوی نے انتہائی اہم موضوع پر آگاہی سیمینار کے انعقاد پریونیورسٹی آف لاہور اور عالمی ادارہ صحت کی کاوشوں کو سراہا،

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر 9خواتین میں سے ایک خاتون بریسٹ کینسر کا شکار ہے، جلد تشخیص کے ذریعے اس بیماری پر قابو پایا جا سکتا ہے،ہمارے تعلیمی اداروں میں بریسٹ کینسر بارے آگاہی سیمینارز کا انعقاد ہونا چاہیے۔ یہاں بیٹھے ہر شخص کی اپنے حلقہ احباب میں بریسٹ کینسر بارے آگاہی پھیلانا ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں خواتین کی اموات میں بریسٹ کینسر بہت بڑی وجہ ہے،بچے کی صحت کیلئے ہر ماں کو پیدائش کے بعد دو سال تک اپنا دودھ پلانا چاہئے،بچے کو دودھ پلانے والی ماں کو کبھی بریسٹ کینسر نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ چالیس فیصدخواتین ہر سال بریسٹ کینسر بارے آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں جبکہ دنیا کے دیگر ممالک میں نوے فیصد سے زیادہ خواتیں اس بیاری سے صحت یاب ہو رہی ہیں ، ہمیں اس بارے میں سنجیدگی سے سوچنے کی ضرورت ہے،، خاتون اول نے کہا کہ تاخیر سے تشخیص ہونے سے بچنے کے چانسز کم ہو جاتے ہیں اس کیلئے ضروری ہے کہ خواتین ہر ماہ باقاعدگی سے اپنا معائنہ خود کیا کریں،اگر وہ اپنے جسم میں کوئی تبدلی محسوس کریں توفوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں ، اپنی فیملی کو اعتماد میں لیں ، اس میں شرم کی کوئی بات نہیں ہے

انہوں نے کہاکہ کئی خواتین ابتدائی علامات ظاہر ہونے کے باوجوداسے چھپا کر رکھتی ہیں ، تعلیم کی کمی اور معاشرتی دبا کی وجہ سے وہ اس بیماری کا کسی سے ذکر نہیں کر تیں ، تکلیف برداشت کر لیتی ہیں اور پھر موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں ، انہوں نے کہ اس بیماری کا شکار مرد بھی ہو سکتے ہیں لیکن ان کی تعداد دو فیصد ہے ، انہوں نے چالیس سال سے زیادہ عمر کی خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی میموگرامی ضرور کرائیں، ماں ، بہن اور بیٹی بیمار ہونے سے گھر کے تمام افراد متاثر ہوتے ہیں ، اس لئے علاج معالجہ میں کوئی کوتاہی نہ برتیں ، ملک بھر کے ہسپتالوں میں بریسٹ کینسر کے علاج کی سہولتیں میسر ہیں، خواتین علاج معالجہ میں کوئی کوتاہی نہ برتیں ، انہوں نے بریسٹ کینسر بارے آگاہی مہم چلانے پر میڈیا ، چیمبرز اور این جی اوز کا شکریہ ادا کیا جن کی کوششوں سے بریسٹ کینسر میں مبتلا خوا تین ابتدائی سٹیج پر ہی طبی مراکز کا رخ کر رہی ہیں

سیل فون کے ذریعے کروڑوں خواتین تک پیغامات پہنچائے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے بریسٹ کیسر بارے آگاہی مہم کامیابی سے چل رہی ہے۔خاتون اول نے مزید کہا کہ معاشرے میں معذور افراد بھی ہماری خصوصی توجہ کے مستحق ہیں ہمیں ان کے بارے میں بھی سوچنا چاہئے ،

ذہنی امراض کے حوالے سے خاتون اول نے کہا کہ ہر گھر میں سٹریس ہے فزیکل ہیلتھ کے ساتھ مینٹل ہیلتھ بھی ضروری ہے ملک میں ذہنی امراض میں متلا افراد کو اس بیماری سے بچا کیلئے آگاہی سیشنز کروائے جائیں اور اس سلسلے میں غیر ملکی طبی ماہرین کی پیشہ وارانہ مہارت سے بھی فائدہ حاصل کیا جا سکتا ہے سیمینارسے بیگم گورنر پنجاب عائشہ بلیغ الرحمان، وزیر صحت پنجاب پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم اور دیگر ڈاکٹرز نے بھی خطاب کیا۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں