چوہدری انوار الحق 0

میں کسی سے بلیک میل نہیں ہوتا،اقتدار بھی اللہ کی امانت ہے، جب اللہ نے چاہا واپس لے لے گا، وزیراعظم آزاد کشمیر

میں کسی سے بلیک میل نہیں ہوتا،اقتدار بھی اللہ کی امانت ہے، جب اللہ نے چاہا واپس لے لے گا، وزیراعظم آزاد کشمیر
اپنا آئینی فرض ادا کررہا ہوں
موجودہ وسائل کو اگلے تین سال تک استعمال کیا جائے تو اگلے تین سال بعد آزاد کشمیر میں کوئی غریب نہیں ملے گا
محکمہ جنگلات ملازمین کی تنظیم فاریسٹر فارسیٹ گارڈ ایسوسی ایشن کی تقریب حلف برداری سے خطاب

وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ مجھے جب حکومت ملی تو سب کچھ چل کر خاکستر ہو چکا تھا مگر گڈ گورننس کے ذریعے جلے ہوئے راکھ زدہ نظام کو درست کر کے اب بہار آچکی ہے اور ہر طرف ہریالی ہے میں کسی سے بلیک میل نہیں ہوتا کچھ سرے اور کچھ بے سرے میرے خلاف مسلسل عدم اعتماد لانے کی ہیر گا رہیں اور یہ سلسلہ 20 اپریل 2023 سے جاری ہے اور عوام نے دیکھا کہ اس کے باوجود میری استقامت میں کمی نہیں آئی وجہ یہ ہے کہ مجھے پتہ ہے کہ زندگی اور موت کا وقت معین ہے ایک منٹ آگے پیچھے نہیں ہو سکتا اسی طرح اقتدار بھی اللہ کی امانت ہے اور جب اللہ نے چاہا واپس لے لے گا،

ان خیالات کا اظہار وزیراعظم آزاد کشمیر نے محکمہ جنگلات ملازمین کی تنظیم فاریسٹر فارسیٹ گارڈ ایسوسی ایشن کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر وزیر جنگلات اکمل سرگالہ دیگر وزراء سردار جاوید ایوب،جاوید بڈھانوی،چوہدری قاسم مجید،میاں عبدالوحید،مولانا پیر مظہر شاہ،سیکرٹری جنگلات انصر یعقوب خان سمیت ناظم اعلیٰ جنگلات چیف کنزرویٹر ناظمین جنگلات اور دیگر بھی موجود تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں نے اپنی ذات سے احتساب شروع کیا ہے میری 11 ماہ کے دور اقتدار میں اگر کوئی کرپشن ہوئی ہے تو صحافی سکینڈل چھاپ سکتے ہیں اگر میں نے کرپشن کی ہوتی تو ضرور صحافی میرے خلاف لکھتے چار سو گاڑیاں میں نے نیلام کر کے کونسا جرم کیا ہے گاڑیاں سرکاری گیراج میں کھڑی ہو رہی ہیںوزیراعظم بھی سرکاری کام کے لیئے سرکاری گاڑی استعمال کرتا ہے جبکہ ذاتی کام کے لیئے ذاتی گاڑی استعمال کرتا ہے تو باقی ملازمین کیوں نہیں کرسکتے،ہم سرکاری ملازمین کے خلاف نہیں مگر سرکاری ملازمین کو بھی اس ریاست کے ساتھ انصاف کرنا چاہیے۔وزیراعظم نے کہا ہے 90 فیصد وسائل کے ساتھ ماضی میں ناانصافی کی گئی آج وہی 28 ارب روپے ریاست پر خرچ ہو رہے ہیں ہم نے کوئی اور فنڈز نہیں لائے ای ٹیڈرنگ کر کے ریاست کے پونے تین ارب روپے بچائے۔تکلیف صرف ان کو ہے جن کے منہ سے میں نے لقمہ حرام چھینا ہے وہ میری تعریف کیوں کریں گے وزیراعظم نے کہا کہ 18 ارب روپے ہم آٹے پر سبسڈی دے رہے ہیں 3100 روپے من آٹا پورے پاکستان میں نہیں ملتا ہم نے اپنے آپ پر کٹ لگایا وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات ساڑھے باسٹھ کروڑ سے کم کر کے 28 کروڑ پر لائے،

انھوں نے کہا کہ ریاست کے ڈیرھ لاکھ ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن پر 90ارب بجٹ خرچ ہو رہا ہے مظفرآباد کے تیس سالہ مسائل ماضی کے حکمرانوں نے حل نہیں کیئے جو میں نے کیئے کارڈیک ہسپتال فنکشنل کروایا آج وہاں 100 سے زائد مریضوں کو مفت سٹنٹ پڑ چکے ہیں میری کوشش ہے کہ ریاست کے ہر شخص کے لیئے کارڈیک علاج مفت کر دیا جائے۔

مظفرآباد کا عجیب کلچر ہے کہ گفتگو کسی اور سے کی جارہی ہوتی ہے اور مخاطب کوئی اور ہوتا ہے ایسا نہ کریں سیاسی کارکن کرپشن کرے گا تو جانے کے بعد لوگ لعنتیں ہی بھیجے گے اور میں اس نظام کو ختم کرنے کے لیئے آیا ہوں ہر کوئی اپنی ناک کے آگے سے لکیر کھینچتا ہے مگر کسی کو ناک توڑنے کی اجازت نہیں دوں گا جن کے ہاتھ ،زبان اور قلم میں خارش ہے وہ آئیں کھل کے بات کریں جھوٹے دانشور پروگراموں میں بیٹھ کر کوئی خدمت نہیں کر رہے لوگ کہتے ہیں،

وزیراعظم تھڑے والی گفتگو کرتا ہے ہاں میں تھڑے والی گفتگو کرتا کیوں کہ عوام تھڑے پر ہیں اورمیں عوام کی زبان میں ہی گفتگو کروں گا پبلک سروس کمیشن فعال کر دیا لوگوں کو اس سے تکلیف ہے لوات کا ایک پتھر توڑنے والے مزدور کا بیٹا میرٹ پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر احتساب بیوروتعینات ہوااب اسی کے بھتیھے،بیٹے،سالے سالیاں سفارشی بنیادوں پر نہیں لگے بلکہ میرٹ کا بول بالا ہو گا مجھے اس نظام پر فخر ہے اللہ کی قسم اٹھا کر کہتا ہوں کہ خطے کو عملی طور پر جنت الظیر بنایا جاسکتا ہے مگر برادری ازم ،علاقائی ازم ،کرپش کمیشن خوری ،بھتہ خوری اور بددیانتی نے ریاست کی جڑیں ہلا کر رکھ دیں ہی۔

وزیراعظم نے کہا کہ مختلف وسائل سے پیسے بچا کر سوشل پروٹیکشن کے لیئے دس ارب روپے انڈومنٹ فنڈ مختص کر دیا ہے جس سے ریاست کے غریب،یتیم ،نادار،معذور مطلقہ بیوہ ٹرانسجینڈر اور 65سال عمر سے افرد کو بغیر لائینوں کے ان کے گھر تک ہر مہینے گرانٹ پہنچے گی یہ میرا خواب تھا جو اللہ نے مکمل کیا جنگلات کا تحفظ سب سے اہم ہے جنگلات کی کٹائی پر پابندی سے ریاست کو فائدہ ہوا ہے انھوں نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ برقیات،صحت،جنگلات سمیت ہر محکمے میں آپ کو قانون نظر آئے گا،

وزیراعظم نے کہا کہ جن لوگوں کی بھتہ خوری میں نے بند کر دی ہے وہ میری زندگی اور بقاء کے لیئے دعا کبھی نہیں کرینگے میں اپنا آئینی فرض ادا کررہا ہوں وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ وسائل کو اگلے تین سال تک استعمال کیا جائے تو انڈومنٹ فنڈ 50 ارب سے کراس کر جائے گا اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو اگلے تین سال بعد آزاد کشمیر میں کوئی غریب نہیں ملے گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں