مقبوضہ جموں وکشمیر 0

مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے100سے زائدافراد گرفتارکرلئے

مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے100سے زائدافراد گرفتارکرلئے
بجلی کے بلوں میں بے تحاشا اضافے کے خلاف سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ

غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں بھارتی فوجیوں اور پیراملٹری فورسزنے بانڈی پورہ اور راجوری اضلاع میں جاری محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران سو سے زائد کشمیریوں کو گرفتارکر لیا
۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق صرف ضلع راجوری کے علاقے شاہدرہ میں کم از کم 67کشمیریوںکو گرفتار کیا گیاہے۔ یہ آپریشن دو روز قبل نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں ایک سرکاری ملازم کے قتل کے بعد شروع کیا گیا تھا۔ قابض بھارتی فورسزنے آج بانڈی پورہ میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائی شروع کی اوراس دوران ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کا بھی استعمال کیاگیا۔ضلع کے علاقے رنجی میں آپریشن کے دوران ایک حملے میں فوج کے چھ اور پیراملٹری فورسز کے تین اہلکاروں سمیت نوبھارتی فوجی شدید زخمی ہوگئے۔ آخری اطلاعات آنے تک دونوں اضلاع میں فوجی کارروائی جاری تھی۔

سرینگر میں لوگوں نے بجلی کی مسلسل لوڈ شیڈنگ اور بلوں میں بے تحاشا اضافے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔ مظاہرین نے نوا کدل روڈ کوبندکر دیا اوربجلی کے نرخوں میں اضافے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہاکہ بجلی کی مسلسل بندش سے خاص طوپر وہ خاندان متاثر ہورہے ہیں جن کے عزیزمصنوعی نظام تنفس پرزندہ ہیں۔
دریں اثناء سرینگر سمیت مقبوضہ جموں وکشمیر کے مختلف علاقوں میں پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں جن میں لوگوں پر زوردیا گیاہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے والی بی جے پی کی بھارتی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف بھرپور مزاحمت کریں۔ پوسٹروں میں دفعہ370اور 35-A کی منسوخی کی مذمت کرتے ہوئے جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب بگاڑنے کی بی جے پی کی سازشوں کو اجاگر کیاگیا۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے ضلع اسلام آباد میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے دفعہ 370 کی منسوخی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے تنازعہ کشمیرمزید الجھ گیا ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے لوگوں میں پائے جانے والے اضطراب کو اجاگر کیا جو خاص طور پر اگست 2019کے متنازعہ فیصلوں کے بعدخودکو محصور اور مقید سمجھتے ہیں۔
ادھرنیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے مسلمانوں کے خلاف بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے ہندو خواتین کے منگل سوتر چھیننے کے نریندر مودی کے دعوے کو سختی سے مسترد کر تے ہوئے کہاکہ اسلام مساوات اور تمام مذاہب کے احترام کی تعلیم دیتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں