کور کمانڈرز کانفرنس 0

دہشت گردی کے عفریت کو کچلنے کے لیے آرمی چیف کا عزم قوم کے لیے حوصلے اور تقویت کا باعث ہے، پا ک دشمن قوتوں کے مکروہ عزائم کے خلا ف بلاشبہ پوری قوم پاک آرمی کی پشت پر کھڑی ہے

دہشت گردی کے عفریت کو کچلنے کے لیے آرمی چیف کا عزم قوم کے لیے حوصلے اور تقویت کا باعث ہے، پا ک دشمن قوتوں کے مکروہ عزائم کے خلا ف بلاشبہ پوری قوم پاک آرمی کی پشت پر کھڑی ہے

منگل کو آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نشان ِ امتیاز (ملٹری) کی زیر صدارت 264ویں کور کمانڈر ز کانفرنس کے شرکاء نے بشام میں چینی شہریوں پر بزدلانہ دہشتگردانہ حملے اور بلوچستان میں معصوم شہریوں کے بہیمانہ قتل،غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، جنگی جرائم اور نسل کشی کی مذمت،مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر فریقین نے فوری طور پر کشیدگی کو کم نہ کیا تو ایک وسیع علاقائی تنازعہ جنم لے سکتا ہے اس موقع پر پاک فو ج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے کمانڈرز کو ہدایت کی ہے کہ دہشتگردوں کو کسی بھی جگہ سے فعال نہ ہونے دیں،پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پوری قوم کی حمایت حاصل ہے،مسلح افواج پاکستان سے دہشتگردی کے اس خطرے کو مستقل طور پر ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔کانفرنس کے شرکاء نے مسلح افواج کے افسران، جوانوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں سمیت شہداء کی عظیم قربانیوں کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیاجنہوں نے ملک میں امن و استحکام کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔آرمی چیف نے انسدادِ دہشتگردی کے خلاف جاری آپریشنز کے دوران متعدد دہشتگردانہ حملوں کو کامیابی سے ناکام بنانے اور اہم دہشتگرد سرغنہ کو جہنم واصل کرنے میں پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انتھک کوششوں کو سراہا۔ آرمی چیف نے کہاکہ پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پوری قوم کی حمایت حاصل ہے،مسلح افواج پاکستان سے دہشتگردی کے اس خطرے کو مستقل طور پر ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ فورم کو بریفنگ دی گئی کہ کس طرح افغانستان سے سرگرم دہشتگرد گروہ علاقائی اور عالمی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔فورم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ یہ دہشتگرد گروہ پاکستان اور اس کے اقتصادی مفادات بالخصوص چین پاکستان اقتصادی راہداری(CPEC) کے خلاف پراکسی کے طور پر کام کر رہے ہیں۔فورم نے غیر قانونی طور پرمقبوضہ جموں و کشمیرمیں جاری بھارتی جارحیت پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ فورم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔فورم نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، جنگی جرائم اور نسل کشی کی مذمت کی۔فورم نے مسلح افواج کی حوصلہ شکنی کے لیے بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈا مہم پر تشویش کا اظہار کیا۔فورم نے اس بات پر زور دیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی فورسز پر بے بنیاد الزامات ایک وطیرہ بن چکا ہے۔ شرکاء نے کہاکہ ان بے بنیاد الزامات کا مقصد عوام اور پاکستان کی مسلح افواج کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کوشش ہے۔ شرکا ء نے کہاکہ ہم ایسی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور اِس کے خلاف قانون اور آئین کے مطابق سخت کارروائی کو یقینی بنایا جائے گا۔فورم نے ملک میں پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے حکومت کو مکمل تعاون فراہم کرنے کا عزم کیا۔ہماری رائے میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا دہشت گردی کے عفریت کے خاتمہ کے لئے عزم کا اظہار ایک مثبت علامت اور بلاشبہ پاک فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اوراعلیٰ کردار کا مظہر ہے کہ پاک فوج اپنے وطن اور اہل وطن کی حفاظت کے علاوہ چین جیسے دوست ملک کے شہریوں اور مہمانوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے بھی پر عزم ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ خیبرپختونخواہ کے علاقہ بشام میں دہشت گردوں نے چینی شہریوں کو نشانہ بنایااور حملے میں ایک پاکستانی شہری اور 5چینی انجینئرزجاں بحق ہوگئے تھے۔ بلاشبہ دہشت گردی کا یہ واقعہ منصوبہ بند اور ایک گہری سازش کا شاخسانہ تھا جس کا مقصد پاکستان اور چین کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کے علاوہ سی پیک منصوبے کو ثبوتاژ کرنا بھی تھا۔ یہ حقیقت ہے کہ پاکستان دشمن طاقتیں کسی طور بھی سی پیک منصوبے کی تکمیل اور کامیابی نہیں چاہتیں اور اس مقصد کے لئے بھارت افغانستان کی سر زمین استعمال کر رہاہے۔ وطن عزیز میں سی پیک منصوبے اور دیگر عالمی ترقیاتی منصوبوں کی سیکورٹی پاک فوج کے ذمہ ہے اور بلاشبہ پاک فوج کے جوان اپنی جانوں پر کھیل کر اپنے فرض کی ادائیگی کو یقینی بناتے ہیں یہی وجہ ہے کہ سرحد پار سے دہشت گردہٹ اینڈ رن یا پھر خود کش حملوں کے ذریعے پاک فوج کی چوکیوں اور ڈیوٹی پر تعینات اہل کاروں کو نشانہ بناتے ہیں تاکہ پاک فوج کا مورال پست کیا جاسکے، لیکن پاک فوج اور دیگر سیکورٹی اداورں کے اہل کار اپنی جانوں پر کھیل کر بھی اپنے فرض کی ادائیگی کو یقینی بناتے ہیں اور پاک فوج کے جوانوں کا یہی جذبہ پاک دشمن طاقتوں کے لئے پریشانی کا باعث ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کور کمانڈرز کانفرنس کو واضع طور پر بتایا گیا کہ کس طرح افغانستان سے سرگرم دہشتگرد گروہ علاقائی اور عالمی سلامتی کے لیے خطرہ بن رہے ہیں ہیں۔یہ دہشتگرد گروہ پاکستان اور اس کے اقتصادی مفادات بالخصوص چین پاکستان اقتصادی راہداری(CPEC) کے خلاف پراکسی کے طور پر کام کر رہے ہیں، اس حوالے سے آرمی چیف سید عاصم منیرکی کمانڈرز کو دہشت گردی کے عفریت کو کچلنے کے لئے واضع ہدایت ایک اہم پیشرفت ہے۔ یہ بلاشبہ ہماری بقاء اور سلامتی کا معاملہ ہے اورپاک آرمی وطن عزیز کی بقاء اور سلامتی کی ضامن ہے جب تک ان دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو نشان عبرت نہیں بنایا جاتا سرحد پار سے یہ بزدل دہشت گروہ CPECمنصوبہ جو پاکستان کی معاشی ترقی اور چین پاکستان کی دوستی میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے بھارتی سازش اور پراکسی کے تحت اپنے مذموم عزائم پر عمل درآمد جاری رکھیں گئے۔بلاشبہ بشام میں چینی انجینرز پر حملے سے چند دن قبل گوادر میں دہشت گرد حملہ کی منصوبہ بندی اسی بھارتی سازش کا ہی تسلسل تھا لیکن ہماری سیکورٹی فورسز نے دشمن کا یہ وار بھی ناکام بنادیا تھا۔بلاشبہ اغیار اور طاغوتی قوتوں نے ایک منظم سازش کے تحت پاکستان میں معاشی اور سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کے لئے دہشت گردی کے عفریت کو ہوا دی لیکن ہمیشہ کی طرح پاک فوج کے جوانوں نے ہی دہشت گردی کی لعنت کو کچلنے کے لئے اپنی قربانیاں دیکر بندھ باندھا ہے۔ بلاشبہ مشکل کی ہر گھڑی میں قوم کی نگاہیں اپنی افواج پر ہی ہوتی ہیں اور اگر یہ کہا جائے کہ پاک فوج گزشتہ دو دہائیوں سے دہشت گردی کی لعنت کے خلاف نبرد آزما اور حالت جنگ میں ہے تو غلط نہ ہوگا اور جس انداز سے پاک فوج نے مختلف آپریشنز میں دہشت گردوں کو نشان عبرت بنایا وہ اپنی مثال آپ ہے اور عالمی سطح پر بھی امریکہ سمیت دیگر عالمی طاقتوں نے اس حوالے سے پاک فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیت اور کردار کی تعریف کی ہے جو پاک فوج کا ہی اعزاز ہے۔ہماری رائے میں وطن عزیز کو عالمی استعمار اورطاغوتی قوتوں کی یلغار سے محفوظ رکھنے کے لئے ضروری ہو گیا ہے کہ قوم میں مکمل اتحاد اور اتفاق کا مظاہرہ کیا جائے کیونکہ قومی یکجہتی سے ہی ملک کے خلاف سازشوں اور پاک دشمن طاقتوں کے مکروہ عزائم کو خاک میں ملایا جاسکتا ہے۔ ہماری رائے میں چینی ہنرمندوں کا قتل ایک گہری سازش کا نتیجہ ہے اور اس سازش کے تانے بانے بذریعہ افغانستان بھارت سے ہی جا ملتے ہیں اور بھارت بھی یہ مکروہ کھیل امریکہ کی خوشنودی کے لئے کھیل رہا ہے، کیونکہ امریکہ کو چین کا اس خطے میں کردار اور اہمیت کسی طور برداشت نہیں اور امریکہ اپنے ان مقاصد کی تکمیل بھارت کو استعال کر کے حاصل کرنا چاہتا ہے۔ ہماری دانست میں یہ بات واضع اور تہہ ہے کہ سی پیک پاکستان اور اس خطے کے لئے معاشی طور پر ایک گیم چینجر ہے اوراس کی تکمیل اور فعالیت سے ہی پاکستان کا معاشی مستقبل وابستہ ہے۔ ضروری ہوگا کہ جس قدر جلد ممکن ہو چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل یقینی بنائی جائے تاکہ اس اہم منصوبے کے ثمرات پاکستان اور خطے کو حاصل ہوسکیں اور دشمن اپنے ناپاک عزائم مین ناکام ہوجائے۔بلاشبہ اس حوالے سے پاک فوج کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے جس طرح وطن عزیز کی سلامتی ہمیں عزیز ہے اس طرح پاکستان کی ترقی سے جڑئے تمام منصوبے بھی ہماری بقاء اور سلامتی سے منسلک ہیں۔بلاشبہ آرمی چیف نے درست کہا ہے کہ پاک فوج کو قوم کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ اس میں کوئی دورائے نہیں کہ دشمن کے عزائم خاک میں ملانے کے لیے پوری قوم پاک فوج کی پشت پر موجود ہے اور جس طرح ماضی میں پاک دشمن قوتوں کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا آئندہ بھی پاک فوج اور پوری قوم پاک دشمنوں کو ناکامی سے دوچار کرئے گی ان شاء اللہ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں