سید محسن نقوی 0

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاون تیز کرنے کا فیصلہ اور بجلی بلوں میں صارفین پر اوور بلنگ سے متعلق نوٹس لینا ایک مثبت پیشرفت ہے

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاون تیز کرنے کا فیصلہ اور بجلی بلوں میں صارفین پر اوور بلنگ سے متعلق نوٹس لینا ایک مثبت پیشرفت ہے

گزشتہ روز وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے ملک بھر میں بجلی بلوں پر اوور بلنگ پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنانے اور ملوث عملے کے خلاف بلا امتیاز ایکشن کا حکم دے دیا ہے۔اس حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کاکہنا تھا کہ بجلی بلوں پر اوور بلنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور یہ کہ ملک بھر میں اوور بلنگ میں ملوث عملے کے خلاف بلا امتیاز ایکشن لیا جائے گا اور اوور بلنگ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ دریں اثناء وزیرداخلہ محسن نقوی نے ملک بھر میں بجلی چوروں کیخلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا بھی حکم دیا ہے اور ایف آئی اے کے افسران کو اوور بلنگ اور بجلی چوروں کے خلاف 100 فیصد کارکردگی دکھانے کی ہدایت بھی کی ہے۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اوور بلنگ عوام سے ظلم کے مترادف ہے اور اس عمل میں ملوث عملہ کسی رعایت کا مستحق نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اوور بلنگ کے معاملے پر عوام کو فورا ریلیف دیا جائے۔ وفاقی وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ بجلی چوری کے واقعات پر قابو پانے کے لئے بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے حساس علاقوں میں ایف آئی اے کو مکمل سکیورٹی اور تحفظ فراہم کی جائے گا۔ہماری رائے میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا بجلی چوری اور بجلی بلوں میں اوور بلنگ کا نوٹس لینا ایک مثبت پیشرفت اور قابل تحسین عمل ہے کیونکہ بجلی چوری اور پھر عوام پر اوور بلنگ کا سلسلہ اب کافی دراز ہوچکا ہے، جس کا تدارک کرنا اور رعوام کو ریلیف دینا حکومت کا فرض اور ذمہ داری ہے، لیکن اس حوالے سے کوئی پیشرفت سامنے نہیں لیکن اب جبکہ وفاقی وزیر داخلہ نے اس صورتحال کا نوٹس لیا ہے تو حکومت کے لئے ضروری ہوگا کہ بجلی بلوں کے معاملے میں عوام پررحم کرئے۔ ایسے میں جب بجلی کی قیمت میں ہوشربا ء اضافہ ہوچکا ہے اور اس پر موسم گرما کی آمد آمد ہے عوام پر بجلی بلوں میں اضافہ اور اس پر طرع یہ کہ اوور بلنگ کر کے عوام کو بھاری بھرکم بلات ارسال کئے جاتے ہیں جو بلاشبہ بہت بڑی ناانصافی ہے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ بجلی سے متعلق ادارے کسی صورت عوام کو زیا دہ بلات کی صورت میں ریلیف دینے کو تیار ہی نہیں ہوتے ان کا عوام سے استفسار ہوتا ہے کہ جو بل ہے وہ دینا ہوگا وگرنہ میٹر کاٹ دیا جائے گا۔ عوام کی شکایات اس حوالے سے بہت زیادہ ہیں لیکن کوئی نوٹس لینا والا نہیں ایسے میں وزیر داخلہ کی طرف سے اقدامات عوام کے لئے امید کی ایک کرن ہوسکتی ہے اگر اس پر من و عن عمل درآمد ممکن بنایا جائے۔ بجلی صارفین ہی نہیں گیس صارفین بھی ایسی ہی صورتحال سے نبردآزما ہیں۔بجلی اور گیس کے ہوشرباء بلات نے صارفین کا جینا دوبھر کردیا ہے۔ ہماری دانست میں اس سے بڑی بے انصافی اور ظلم اور کیا ہوگا کہ لائین لاسز اور بجلی چوری کا تمام دباؤ عام صارفین پر اوور بلنگ کے زریعے ڈال دیا جاتا ہے۔ ایک طرف بجلی کی قیمت میں اضافہ اس پر مختلف ٹیکسوں کی بھرمارنے بجلی اور گیس کے بلوں کو بھاری بھرکم کردیا ہے اور ایک عام ملازم صارف کی تنخواہ کا بڑا حصہ صرف بجلی اور گیس کے بلوں کی نظر ہوجاتا ہے۔ بلاشبہ یہ صورتحال جہاں مہنگائی میں ہوشرباء اضافہ کا باعث ہے وہاں ملک میں غربت میں اضافے کا بھی موجب ہے۔اس میں کوئی دورائے نہیں کہ پیٹرولیم مصنوعات، بجلی اور گیس بلوں میں اضافہ مہنگائی کے عفریت کوبے قابو کرنے کا باعث بنتا ہے۔ آج جبکہ وطن عزیز میں مہنگائی کا گراف تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے جبکہ عوام کی آمدنی میں بھی کوئی اضافہ دیکھنے میں نہیں آرہا تو ایسے میں عام لوگوں کی قوت خرید کم ہونے کے باعث غربت میں اضافہ ایک لازمی امر ہے۔ جہاں تک بجلی اور گیس کے بلوں کا تعلق ہے اس حوالے سے عوام کو اگر ریلیف نہ دیا گیا تو عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ یقینی ہوگا۔ بجلی بلوں میں اوور بلنگ اور بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاون اور اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ کا نوٹس لینا ایک اچھی اور مثبت پیشرفت ہے اور امید کی جاسکتی ہے کہ وزیر داخلہ عوام کو ریلیف پہنچانے میں عملی اقدامات کو یقینی بنائیں گے۔ہماری رائے میں حکومت کو یوٹیلیٹی بلوں اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے رحجان کو ترک کرکے عوام کو ریلیف دینے کی طرف توجہ دینا ہوگی اور معیشت میں بہتری لانے کے لئے عوام پر دباؤ بڑھانے کی بجائے دیگر زرائع استعمال کرنا ہونگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں